• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Death Rises 41 In Istanbul Blasts
ترکی کے استنبول ایئرپورٹ پر خودکش حملوں میں ہلاک افراد کی تعداد 41ہوگئی ہے، مرنے والوں میں 5سعودی، 2عراقی جبکہ ایران یوکرین چین ازبکستان اور اردن کا ایک، ایک شہری شامل ہے۔

ترک صدر اور وزیراعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں داعش ملوث ہے ۔

استنبول کے اتاترک ایئرپورٹ پر گزشتہ شب رات دس بجے کے قریب یکے بعد دیگرے تین خود کش دھماکے کیے گئے ، دہشت گردوں نے پہلے بین الاقوامی روانگی کےٹرمینل پر واقع سیکیورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی۔

حملوں کی سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک حملہ آور ٹرمینل سے کار پارکنگ کی جانب بھاگ رہا ہے، اسی وقت وہ پولیس اہلکار کی فائرنگ سے گرجاتا ہے، گرتے وقت حملہ آور کے پاس سے کلاشنکوف گرتی ہے جس کے کچھ ہی لمحوں بعد حملہ آور خود کو دھماکا خیزمواد سے اڑا لیتا ہے۔

ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگ ڈپارچر لاؤنج میں موجود ہیں اور اسی وقت دھماکا ہوجاتا ہے،ایک اور کیمرے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلے ایئرپورٹ پر بھگدڑ مچی اور پھر دھماکا ہو گیا۔

ترک پولیس کے مطابق دو حملہ آوروں نے ایئرپورٹ کے داخلی دروازے اور ایک نے کار پارکنگ ایریا میں خود کو اڑایا، مرنے والوں میں درجنوں ترک شہریوں کے ساتھ ایک ایرانی اور ایک یوکرینی شہری بھی شامل ہے جبکہ سو سے زائد زخمی ہیں۔

زخمیوں میں سے کئی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، حملے کے بعد اتا ترک ایئر پورٹ پر ملکی اوربین الاقوامی پروازیں معطل کر کے مسافروں کو ہوٹلوں میں ٹھہرادیا گیا، بعد میں پروازیں بحال کر دی گئیں ۔
تازہ ترین