• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
انٹرپرینیور خواتین میں کیا صلاحیتیں ہونی چاہئیں؟

بات خواتین کی خود مختاری اور عزت مندانہ کاروبار کی ہو تو بلاشبہ ہمارے ذہن میں گھریلو کاروبار ہی آتا ہے جس کی بدولت خواتین دفتروں کے چکر کاٹے بغیر گھر بیٹھے اپنی انٹرپرینیور فرم چلا سکتی ہیں۔اس کے لیے سلائی کڑھائی اورگھریلو دست کاری سے لیکر آن لائن پیج ڈیزائننگ اور کمپوزنگ تک ایسے ان گنت ہنر ہیں جن کی بدولت پاکستان کی خواتین خود روزگار کے وسائل پیدا کرسکتی ہیں۔

اس کے لیے جن صلاحیتوں کا ساتھ ہونا چاہیے اس کے چیدہ نکات درج ذیل ہیں:

اپنے کام سے عشق کی حد تک لگاؤ

آپ کوئی بھی کام کریں اس میں کام یابی کا ایک ہی زریں اصول ہے کہ اپنے کام اور شعبے سے عشق کی حد تک لقاؤ اور دلچسپی ہو۔اگر آپ اپنے کام کو بوجھ جانیں گے تو اس میں کبھی انفرادیت حاصل نہیں کر پائیں گے نہ ہی اس کام کو خوش اسلوبی سے مکمل کر پائیں گے۔

مستقل مزاجی

اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور کامیابی حاصل کرنے کے لیے آپ کا مستقل مزاج ہونا دوسرا کلیہ ہے جو کسی بھی کام میں جنون تک لقاؤ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں معاون ہوتا ہے۔

تبدیلی کے لیے تیار رہیے

تبدیلی کو قبول کرنا کسی بھی فرد کے لیے مشکل ترین چیز ہوتی ہے، مگر آج کی دنیا جو بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ٹیکنالوجی ہر جگہ چھا گئی ہے، وہاں تبدیلیوں سے ڈرنے یا ان سے بچنے کی بجائے قبول کرنا ہی کامیابی کی سیڑھی کے لیے ضروری عنصر ہے۔ اور یہ وہ صلاحیت ہے جو ہر قدم پر حائل رکاوٹوں کو با آسانی عبور کرنے میں آپ کے لیے زادِ سفر ہوتی ہے۔

اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کریں

حقیقی کامیاب رہنماء اور افراد کو کیرئیر سمیت زندگی میں اونچ نیچ کا سامنا ہوتا ہے مگر وہ ہمیشہ اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ ان کی یہ عادت نہیں ہوتی کہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈالیں۔ایک اچھے انٹر پرینیور کے لیے صلاحیتوں کے نکھار میں لازمی نکتہ ہے جسے چاہیں تو آپ اپنی میز پر جلی حروف میں لکھ کر لگا سکتے ہیں کہ انسان غلطی کا پتلا ہے مجھ سے جو غلطی ہوگی اسے قبول کروں گا اور اس کے ازالے کی ہرممکن کوشش کروں گا۔

اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ دوسروں کو دیں

اگر آپ حقیقی قائد ہیں تو ٹیم ورک کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت کا ہونا لازمی حصہ ہونا چاہیے۔سخت محنت کرنے والے لوگوں کو کامیابی کے لمحات سے لطف اندواز ہونے کا موقع دینا چاہئے ۔دوسروں کی کامیابی کے بھی خواہاں رہیں بے صلاحیت ناکام لوگ دوسروں کی ناکامی کے خواہشمند ہوتے ہیں۔

جب آپ لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ کسی ادارے میں ہوتے ہیں، تو کامیابی کے لیے سب کا کامیاب ہونا ضروری ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کامیاب افراد اپنے ساتھیوں کی ناکامی کی خواہش نہیں کرتے بلکہ انہیں کامیاب اور آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

مسلسل سیکھتی رہیں

بطور فرد، پروفیشل اور رہنماء کے طور پر آگے بڑھنے کا واحد راستہ سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنا ہے۔ اگر آپ زیادہ جانتے ہیں تو مسابقت میں ہمیشہ ایک قدم آگے ہوتے ہیں، اگر تو آپ کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں تو ترقی کے مواقع آپ کے ہاتھ سے کب نکل جائیں گے، معلوم بھی نہیں ہوسکے گا۔

باصلاحیت افراد خطرہ مول لینے سے گھبراتے نہیں جبکہ بے صلاحیت افراد اس سے خوفزدہ رہتے ہیں بلکہ ناکامی کی وجہ ہی یہی ناکامی کا خوف ہوتا ہے۔مسترد کیے جانا اور ناکامی دو سب سے بڑے خوف ہیں، اور یہ اکثر لوگوں کو آگے بڑھنے سے روکتے ہیں۔ 

اگر تو آپ خود سے پوچھتے نہیں کہ کیا چاہتے ہیں تو کسی نہ کسی موقع پر مسترد ہونے کا سامنا کرسکتے ہیں۔ مگر پہلے سے ہی ناکامی کا تصور ذہن میں بٹھا لینا آپ کو زندگی میں بہت پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔

سامنے والے کی بات دلچسپی اور غور سے سنیں

ماہرین کے مطابق زندگی سمیت ہر شعبے میں سب سے ضروری صلاحیت لوگوں کی بات سننا ہے۔ ایسا کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ہم اپنے خیالات بتانے کے لیے پرجوش ہوتے ہیں اور ان پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ مگر کم بولنے سے ہمارے لیے دیگر افراد کے خیالات کو سننے کا موقع ملتا ہے اور وہ ہمیں پسند کرنے لگتے ہیں اور زندگی میں یہ کامیابی کی کنجی ثابت ہوتا ہے۔ساتھ ہی آپ کے لیے دوسروں کے دل میں عزت بڑھتی اور وقار میں اضافہ ہوتا ہے۔

مثبت اور منفی رویہ

ماہرین کے مطابق مثبت رویہ ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے اور کسی سے بات چیت کے دوران نیم دلانہ جواب کی بجائے مثبت جواب ایک بڑا فرق ثابت ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کی جانب دیگر افراد کھچتے ہیں اور وہ زندگی میں آگے بڑھنا شروع ہوجاتے ہیں۔ہمارے رویے ہی ہماری کامیابی وناکامی کی میزان ہیں اس لیے ہمیشہ خلوص، دل سے دوسروں کے بارے میں اچھا سوچیں ۔

باصلاحیت افراد دوسروں کی مدد کرتے ہیں

دیگر افراد کے ساتھ اچھا رویہ زندگی اور کیریئر دونوں میں ہر مقصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوتا ہے، آسان الفاظ میں اچھے لوگ ریس میں آگے رہتے ہیں۔ایک باصلاحیت آدمی میں اگر دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ نہیں تو ناکامی اس کا مقدر ٹھہرتی ہے کیوں کہ ناکام اور بے صلاحیت لوگ خود غرض ہوتے ہیں۔یہ تو ہوئیں وہ بنیادی صلاحیتیں جن کا ہونا کسی بھی لڑکی ِخاتونِ عورت کے لیے لازمی جزو ہے۔آئیے ذرا انٹرپرینیور شپ کی اہمیت ملاحظہ کرتے ہیں۔

انٹرپرینیور شپ کی اہمیت

انٹرپرینیور کا اصل اردو ترجمہ ’’کاروباری شخص‘‘ ہے۔ ویسے تو انٹرپرینیور شپ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ’’انٹرپرینیور شپ ‘‘ کو پاکستان کی تمام نجی و سرکاری یونیورسٹیز میں ایک کورس کا درجہ حاصل ہے اور انٹرپرینیور شپ کا مضمون بطور خاص ڈگری پروگرامز میں پڑھایا جا رہا ہے، جبکہ بعض یونیورسٹیز میں ’’ایم بی اے‘‘ میں اس مضمون کو خاص اہمیت دی جاتی ہے، جس سے بڑے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

انٹرپرینیور شپ ایک اثاثہ ہے

انٹرپرینیور شپ ایک اثاثہ ہے جبکہ ’’نوکری‘‘ آپ کی ذات خاص تک محدود ہے۔ جو لوگ نوکری کرتے ہیں، ان کی آمدنی کے لیے ان کا خود حاضر ہونا لازمی شرط ہے۔ یعنی یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ اپنی جگہ کسی اور شخص کو نوکری پر بھیج دیں۔ یہ نوکری آپ نے خود ہی کرنی ہے۔ 

اگر کسی وجہ سے نوکری کرنے والا شخص اس دنیا سے رخصت ہوجائے تو اس کے خاندان کو نوکری سے ملنے والی مراعات ختم ہو جاتی ہیں، یا انتہائی کم یعنی نہ ہونے کے برابر ملتی ہیں۔

اس کے مقابلے میں انٹرپرینیور شپ آپ کا اور آپ کے خاندان کا ایک اثاثہ ہے، ایسا اثاثہ جس کو فروخت بھی کیا جاسکتا ہے۔ انٹرپرینیور شپ کی ایک بہت بڑی خوبی یہ ہے کہ چونکہ اس میں نوکریاں پیدا ہوتی ہیں، اس لیے آپ کو اپنی اولاد یا رشتے داروں کے لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی، نہ آپ کو اپنے بیٹے یا بھائی وغیرہ کی نوکری کے لیے کسی کی منت سماجت کرنی پڑتی ہے۔ 

آپ اپنی اولاد یا رشتہ داروں کو اپنے ساتھ کام پر لگا سکتے ہیں، نیز کامیاب انٹرپرینیور کے اہل خانہ کو زندگی کی بنیادی ضروریات بہت آسانی سے میسر آجاتی ہیں۔

تازہ ترین