• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فیفا ورلڈ کپ 2018

ساجدذوالفقار

 مشرقی یورپ میں روس 21ویں عالمی کپ فٹبال کے فائنل راؤنڈ مقابلوں کا میزبان ہے۔ 14 جون سے 15 جولائی تک جاری رہنے والے کھیلوں کی دنیا میں اولمپکس کے بعددوسرے میگا ایونٹ میں 32ممالک کی ٹیمیں برتری کی جنگ کے لیے یہاں موجود ہیں۔ میزبان روس اور دفاعی چیمپین جرمنی کے علاوہ یورپ سے 14 ممالک جنوبی امریکاسے پانچ ممالک افریقا سے پانچ ہی ممالک ایشیاء سے چار ممالک شمالی وسطی امریکا اور جزائر عرب الہند سے تین ممالک اور بحرالکاہل کے ممالک میں سے ایک ملک کی ٹیمیں ٹورنامنٹ کا حصہ ہیں۔ ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ میزبان روس اور سعودی عرب کے درمیان ہوگا۔ پانچ براعظموں اور کئی جزائر پر مشتمل 210 ممالک کے لگ بھگ فیفا ارکان ممالک میں تقریباً تمام ارکان سے دو سال قبل شروع ہونے والے کوالیفائنگ راؤنڈ مقابلوں میں اپنے اپنے زونز سے حصہ لیا۔ ان طویل مقابلوں کے بعد 31 ٹیموں نے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا جبکہ روس میزبان کی حیثیت سے براہ راست شر کت کا حقدار بنا۔

21 ویں عالمی کپ فائنل راؤنڈ میں 32 ٹیموں کے درمیان روس کے گیارہ شہروں کے 12 مقامات پر افتتاحی میچ سے فائنل تک 64 مقابلے ہوں گے 32 ٹیموں کے ساتھ فائنل راؤنڈ کے انعقاد کا یہ چھٹاعالمی کپ ہے۔ اس سے قبل ممالک کی ترتیب اولین عالمی کپ میں 1934,13 میں 1938,16 میں 15 ، 1950 میں 13 اور 1954، 1974,1970,1966,1962,1958اور 1978تک عالمی کپ فائنل راؤنڈ کے مقابلوں میں ٹیموں کی تعداد 16 رہی، جو آئندہ تین فائنل راؤنڈ تک برقرار رہی جبکہ 1982 بارہویں عالمی کپ سے ممالک کی تعداد24 کردی گئی 1998 میں فرانس میں منعقد ہونے والے 16 ویں عالمی کپ فائنل راؤنڈ سے یہ تعداد 32 کردی گئی۔

عالمی کپ فٹبال کپ کے فائنل راؤنڈ کے مقابلے ایک بڑے اپ سیٹ کے ساتھ شروع ہوں گے، چار بار عالمی کپ اپنے نام کرنے والی اٹلی کی ٹیم فائنل راؤنڈ سے دور رہے گی۔ یاد رہے اٹلی کی ٹیم فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ کے دوران مقابل ٹیم سے شکست کے باعث 21 ویں عالمی کپ کے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکی۔ 1958 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ شائقین اٹلی کی ٹیم کو ایکشن میں نہیں دیکھ سکیں گے۔

21 ویں عالمی کپ فائنل راؤنڈ مقابلوں کے لیے بنائے گئے آٹھ گروپس میں گروپ اے میں میزبان روس کے ساتھ یوراگوئے، مصر اور سعودی عرب شامل ہیں۔ گروپ بی پرتگال، اسپین، مراکش، سعودی عرب شامل ہیں۔ فرانس ، آسٹریلیا ا، پیرو اور ڈنمارک کی ٹیمیں گروپ سی میں ہیں۔ گروپ ڈی میں اجنٹائن، آئس لینڈ، کروشیااورنائیجریا شامل ہیں۔ برازیل، سوئزرلینڈ، کوسٹاریکااورسیربیا گروپ ای میں ہیں۔ دفاعی چیمپین جرمنی، میکسیکو، سوئیڈن اور جنوبی کوریا کو گروپ ایف میں رکھا گیا ہے۔ گروپ جی بیلجیم، پانامہ، تیونس، اینگلستان پر مشتمل ہے اور پولینڈ، سینیگال، کولمبیا اور جاپان گروپ ایچ کی ٹیمیں ہیں۔

فیفا ورلڈ کپ 2018

21ویں عالمی کپ کے فائنل راؤنڈ کے لیے آئس لینڈ اور پانامہ نے پہلی بار کوالیفائی کیا ہے اس طرح اب تک فائنل راؤنڈ کوالیفائی راؤنڈ ممالک کی تعداد 79 ہوگئی ہے۔ 21 ویں عالمی کپ فائنل راؤنڈ میں اٹلی کے علاوہ باقی تمام عالمی چیمپین ممالک کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یوراگوئے 1930 کا پہلاچیمپئن اور 1950 کا ٹائٹل ہولڈر ہے۔ دفاعی چیمپین جرمنی 1990,1974,1954 اور 2014 کا عالمی چیمپین ہے۔ برازیل سب سے زیادہ پانچ بار 1958 اور 1962 میں مسلسل دوبار 1994,1970 اور 1986 ارجنٹائن، فرانس پہلی بار 1998 میں عالمی کپ چیمپین بن کر ابھرا۔

عالمی کپ فائنل راؤنڈ مقابلوں میں سب سے زیادہ یورپی ممالک نے کوالیفائی کیا ہے۔ اب تک یورپ کے 34 ممالک یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں سابق یوگوسلاویہ، فرانس ، بیلیجم،رومانیہ پہلی بار 1930 میں اٹلی، جرمنی، سابقہ چیکو سلواکیہ، آسٹریا، سوئزرلینڈ، اسپین، سوئیڈن ،ہنگری اور ہالینڈ1934 میں،پولینڈ1938، اینگلستان1950، اسکاٹ لینڈ اور ترکی کی 1954 ، شمالی آئرلینڈ، سابق سوویت یونین اور ویلز 1958 ، بلغاریہ1962 ، پرتگال1966، ڈنمارک1986، یونان، جمہوریہ آئرلینڈ ، ناروے اور روس 1994، کروشیا1998 سلوینیا2002، سربیا، جمہوریہ چیک، یوکرین2006 ، سلواکیہ2010 میں فائنل راؤنڈ کھیلنے والے ممالک میں شامل ہوئے یورپی گروپ میں شامل اسرائیل نے 1970 میں پہلی بار فائنل راؤنڈ کھیلا جنوبی امریکا سے 9 ممالک کو میگا ایونٹ کا فائنل راؤنڈ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے۔ ان میں برازیل، یوراگوئے، پیراگوئے، ارجنٹائن، چلی، بولیویا، اور پیرو نے اولین کپ 1930 میں، کولمبیا نے 1962 میں، ایکواڈور نے 2002 میں پہلی بار فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا۔یورپ کے بعد افریقا سے سب سے ممالک نے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا۔ 1934 میں افریقا سے مصرفائنل راؤنڈ میں پہنچنے والا پہلا ملک تھا۔ 1970 میں مراکش، 1974 میں زائر، 1978 میں تیونس، کیمرون اور الجزائر نے 1982 میں اسپین میں ہونے والے فائنل راؤنڈ میں پہلی بار کوالیفائی کیا۔ 1994 امریکامیں شمالی افریقا سے نائیجریا نے فائنل کھیلا۔ 2010 عالمی کپ کا میزبان جنوبی افریقا پہلی بار 1998 فرانس میں شامل ہوا۔ مغربی افریقا سے سینیگال کو 2002 میں عالمی کپ فائنل راؤنڈ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انگولا، گھانا اور ٹوگو نے ایک ساتھ 2006 کے جرمنی میں ہونے والے فائنل راؤنڈ کھیلنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ آئیوری کوسٹ 2010 جنوبی افریقا میں فائنل راؤنڈ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ شمالی وسطی امریکا اور غرب الہند کے ممالک میںمیکسیکو اور متحدہ ریاست ہائے امریکا کو پہلے عالمی کپ فائنل راؤنڈ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ کیوبا نے 1938 میں، السلواڈور نے 1970 میں، ہیٹی نے 1974 ، 1982 میں ہونڈروس، 1986 ، کینیڈااور کوسٹاریکا، 1990 میں جیمیکا1998 میں اور ٹرنڈڈاینڈ ٹوباگو کو 2006 میں پہلی بار عالمی کپ کا فائنل راؤنڈ میں آنے کا موقع ملا۔

ایشیا سے جنوبی کوریا نے سب سے پہلے 1954 جرمنی میں میگا ایونٹ کا فائنل راؤنڈ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ شمالی کوریا 1966، ایران1978، کویت1982، عراق1986 ، متحدہ عرب امارت 1990 ، سعودی عرب 1994 اورجاپان 2002 میں فائنل راؤنڈ کھیلنے والے ممالک میں شامل ہونے اکسویں عالمی کپ فائنل راؤنڈ میں ٹائٹل کی دوڑ میں اٹلی کی غیرحاضری کے بعد جرمنی ، ارجنٹائن، برازیل اور اسپین فیورٹ نظرآتے ہیں جبکہ دوسری طرف دیگر ٹیمیں کوئی بھی اپ سیٹ کرسکتی ہیں۔

فیفا ورلڈ کپ 2018

عالمی کپ کی روایت کی روشنی میں گزشتہ بیس فائنل راؤنڈ کا جائزہ لیا جائے تو اصل معرکہ یورپ اور جنوبی امریکا کے درمیان نظرآتا ہے۔ یورپ میں منعقد ہونے والے دس فائنل راؤنڈ میں نوبار عالمی کپ یورپ میں رہا دوسری طرف جنوبی امریکا میں منعقد ہونے والے پانچ فائنل راؤنڈ مقابلوں میں چار چار بار میدان جنوبی امریکی ٹیموں کے ہاتھ رہا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برازیل میں ہونے والے فائنل راؤنڈ کا ٹائٹل جرمنی کے ہاتھ رہا تھا جب فائنل میں جرمنی نے اضافی وقت میں ارجنٹائن کو ایک صفر سے شکست دی تھی۔ شمالی وسطی امریکا میں منعقد ہونے والے تین فائنل راؤنڈ میں بھی جنوبی امریکی ٹیمیں فاتح رہی ہیں جنوبی امریکا کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کی ٹیم برازیل نے یورپ میں 1958 میں سوئیڈن میں ہونے والے فائنل راؤنڈ میں عالمی کپ اپنے نام کیا تھا۔ جنوبی امریکا نے ایشیاء میں ہونے والے 2002 کے فائنل راؤنڈ میں بھی اپنا لوہا منوایا تھا جب جاپان / کوریا کی میزبانی میں فائنل میں برازیل نے مدمقابل جرمنی کی ٹیم کو صفر کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دی تھی یورپی ممالک کی یورپ سے باہر گزشتہ کامیابی کے علاوہ افریقا میں ہونے والے عالمی کپ 2010 کے فائنل میں اسپین نے ہالینڈ کو زیرکرکے پہلی کامیابی حاصل کی تھی۔عالمی کپ کے فاتح ممالک میں برازیل سب سے زیادہ پانچ بار 1962,1958,1970,1994 اور 2002 میں ٹائٹل اپنے نام کرچیکا ہے۔ میگاایونٹ کا فائنل جیتنے والے ممالک میں دفاعی چیمپین جرمنی اور اٹلی چار چار بار یہ اعزازحال کرچکے ہیں۔ جرمنی 1990,1974,1954 اور گزشتہ عالمی کپ 2014 کا فاتح ہے جبکہ اٹلی نے 1934 اور 1938 مسلسل دوبار اس کے علاوہ 1982 اور 2006 میں ٹائٹلز حاصل کئے۔ جنوبی امریکا سے رجنٹائن نے 1979 اور 1987 کے عالمی کپ جیتے تھے۔ عالمی کپ کا اولین ٹائٹل جنوبی امریکا کی ٹیم کے حصے میں ہی آیا جب 1930 میں مونٹے وڈیو میں ہونے والے مقابلوں میں میزبان یوراگوئے نے تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔ یوراگوئے نے دوسری بار1950 میں برازیل میں میزبان ٹیم کو شکست دے کر دوسری بار عالمی کپ حاصل کیا تھا۔ عالمی کپ ایک بار اپنے نام کرنے والوں میں اینگلستان 1966، فرانس1998 اور اسپین 2010 کے فاتح رہے ہیں۔

گیارہ ممالک کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ عالمی کپ میں ناقابل شکست دیتے ہوئے فائنل تک پہنچے ہیں۔ برازیل 1982, 1958,1950,1930 ,1990,1998,1994 اور 2002 کے فائنل تک پہنچا۔ جرمنی 1958,1954,2002, 1990,1986,1982,1974 اور 2014 میں کوئی میچ ہارے بغیر فائنل تک پہنچا۔ جنوبی یورپ سے اٹلی کی ٹیم 1994,1982,1978,1970 ,1935 , 1934اور 2006 عالمی کپ فائنل میچ کھیلنے والی ٹیم ہے جنوبی امریکا کی دوسری ٹیم ارجنٹائن چار بار فائنل میچ تک پہنچی ہے یہ 1986,1978 میں فاتح بننے میں کامیاب ہوئی جبکہ 1990 اور گزشتہ عالمی کپ میں دونوں بار جرمنی کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوئی۔ ایک اور جنوبی امریکی ٹیم یوراگوئے دوبار1930 اور 1950 میں فائنل تک پہنچی اور دونوں بارعالمی کپ کی فاتح بن کر ابھری۔ سابقہ چیکوسلواکیہ نے دوبار 1934 اور 1962 میں فائنل میچ کھیلنے کااعزازحاصل کیا لیکن 1934 میں اٹلی نے اور 1962 میں برازیل سے شکست کھاگئی۔ یہی حال ہنگری کی طاقت ور ٹیم کا بھی ہوا جب وہ دوبار 1938 اور 1954 میں میزبان ملکوں اٹلی اور جرمنی سے ہارگئی تھی۔ ہنگری کے 1954 کے ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 27 گول آج بھی کسی ٹیم کا عالمی کپ کاریکارڈ ہے۔سوئیڈن کی ٹیم صرف ایک بار 1958 میں اپنے ملک میں ہونے والے عالمی کپ میں فائنل تک پہنچی۔ جہاں اس کو برازیل کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ ہالینڈ کی تین بار اس میگا ایونٹ میں فائنل میچ کھیل چکی ہے لیکن قسمت کی دیوی ایک بار بھی اس پر مہربان نہ ہوئی۔ اسے 1974 اور 1978 میں مسلسل دوباربالترتیب جرمنی اور ارجنٹائن سے مات ہوئی تیسری بار 2010 میں جنوبی افریقا میں ہالینڈ کوفائنل میں اسپین نے شکست دی تھی۔

فیفا ورلڈ کپ 2018

عالمی کپ کے فاتح ہونے کا اعزاز سب سے زیادہ برازیل کو حاصل ہوا ہے برازیل نے یہ اعزاز مختلف ادوار میں مجموعی طور پر بیس سال اپنے پاس رکھا ہے 1994,1970,1962,1958 اور 2002 کے عالمی کپ کا فاتح برازیل ہے ایک اورمنفرد اعزازبرازیل کو دیگر تمام ٹیموں سے ممتاز کرتا ہے وہ واحد ملک ہے جو اب تک تمام فائنل راؤنڈز تک کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوا ہے برازیل نے 1930 سے 2014 تک مجموعی طور پر 103 میچ کھیلے جن میں 73 میں وہ فاتح رہا جبکہ 16 میں اس کو شکست ہوئی اور 14 میچ برابری پر ختم ہوئے برازیل کا اسکورنگ تناسب بھی انتہائی شاندار ہے۔ اس نے 41ممالک کے خلاف 226 گول اسکور کئے ہیں اس کے خلاف صرف105 گول ہوئے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین