• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
متاثر کن کتابیں جو آپ کو پڑھنی چاہئیے

کتابیں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں۔ کتابیں ادبی ہوں یا علمی، تاریخی ہو ں یا سیاسی، افسانوی ہوں یا غیر افسانوی، ہر صورت ہماری غم خوار اور زندہ دل ساتھی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ وہ ہر وقت ہمارا خیر مقدم کرنے کے لیے تیار رہتی ہیں۔آج ذکر کریں گے کچھ ایسی ہی عالمی شہرت یافتہ کتابوں کا، جن کا مطالعہ آپ کے علم و حکمت میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

گرل وِدھ اے پَرل اِیئرنگ

مصنفہ ٹریسی شاولیئر کا دوسراناول’گرل وِدھ اے پَرل اِیئرنگ‘ اب تک ان کا بہترین ناول مانا جاتا ہے۔ 1999ء میں شائع ہونے والے اس ناول کا ٹائٹل آپ نے یقیناً ہر لائبریری اوربک اسٹور کے شیلف پر رکھا ہوا ضرور دیکھا ہوگا۔ یہ ناول، اس بات کا احاطہ کرتا ہے کہ جب پیار اور تشخص کے حصول کے لیے انسان کی ساری کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں تو اس پر کیا بیتتی ہے۔

اِنٹرپریٹر آف مَیلاڈِیز

چاہے ایک خاندان کلکتہ میں رہائش پذیر ہے یا کیمبرج میں، ہر کہانی میں ان خاندانوں کی روایات، گھر سے دوری پر افسردگی کے جذبات اور بدلتےحالات سے نبردآزما ہونے کے لیے ان کی کوششوں کواس قدر باریک بینی اور رحمدلی کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ پڑھنے والا خود کو اس کہانی کا حصہ سمجھنے لگتاہے۔

لائف آف پائے

بحرِ اوقیانوس میں جہاز کو حادثہ پیش آتا ہے اور اس حادثے میں’پائے‘ کے والدین مارے جاتے ہیں۔ ’پائے‘ جہاز پر زندہ بچ جانے والا واحد شخص ہوتا ہے۔ مزید ستم ظریفی یہ کہ حادثے میں جہاز اپنی منزل سے بھٹک جاتا ہے۔ اب جہاز پر تنہا پائے کے ساتھی صرف جانور ہوتے ہیں۔ ایک لکڑبگا، ایک زیبرا، ایک بندر اور ایک چیتا۔ یہ ناول ، دُکھ، غم اور تکلیف کے عالم میں، بحراوقیانوس میں پائے کے گزارے گئے 227دنوںکی کہانی ہے۔

دی فالٹ اِن اَور اسٹارز

16سالہ ہیزل، سرطان کے آخری اسٹیج پر ہے اور زندگی کے بچ جانے والے چند دن ہنسی خوشی اور زندہ دلی سےگزارنا چاہتی ہے۔تاہم بھرپور طریقے سےزندگی کس طرح گزاری جاتی ہے؟ یہ اسے تب پتہ چلتا ہے جب وہ اسی دوران ایک سپورٹ گروپ میں آگسٹس سے ملتی ہے۔

وائلڈ

یہ شیرل اسٹریڈ (Sheryl Strayed)کی سوانح عمری ہے۔ 26سال کی عمر میں اس کی زندگی تتربتر ہوچکی تھی۔ اس کی پیاری ماں ابھی ابھی اس دنیا سے رخصت ہوئی تھی، شادی ناکام ہوچکی تھی اور اس کا نیا بوائے فرینڈ ایک شرابی شخص تھا۔ اس نے اپنے نام شیرل کے ساتھ Strayedاس لیے جوڑا تھا، کیونکہ وہ زندگی کی صحیح راہ سے بھٹک گئی تھی۔ ایسے میں وہ خود کو سُدھارنے کا ارادہ کرتی ہے۔یہی اس سوانح عمری کا مرکزی خیال ہے۔

اِیٹ، پِرے، لَو

تکلیف دہ طلاق کے صدمے سے دوچار ہونے کے بعد 30سالہ ایلزبتھ گلبرٹ اٹلی، بھارت اور انڈونیشیا گھومنے کے لیے ایک سال کے طویل سفر پر نکلتی ہے۔اس سفر میں وہ مزیدار اور غذائیت سے بھرپور کھانے، روحانی سکون اور سچا پیار، سب کچھ پالیتی ہے۔ یہ ناول بتاتا ہے کہ انسان کو کچھ حاصل کرنے کے لیے اپنے خول سے باہر نکلنا پڑتا ہے۔

دی اِنٹریسٹنگز

اس ناول کے کرداروں کے بچپن میںبڑے ہوکر کچھ بننے کے خواب تو کچھ اورہوتے ہیں لیکن جب وہ بڑی ہوجاتی ہیں اور ان خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کا وقت آتا ہے تو وہ کچھ اور ارادہ کرلیتی ہیں۔

دی ہیلپ

1692ءکے جیکسن، مسیسیپی میں دو گہری رنگت والی خواتین، ایک گورے خاندان کے گھر ملازمت کرتی ہیں۔ یہ دونوں کالی خواتین ایک رپورٹر کے ساتھ مل کر اپنی ملازمت کے تلخ حقائق سے پردہ اُٹھاتی ہیں۔ اس ناول نے امریکی معاشرے میں نسل اور رنگت سے متعلق ایک بحث چھیڑ دی تھی۔

دی اِمارٹل لائف آف ہَین رِیٹا لَیکس

1951ءمیں ہین ریٹا لیکس نامی ایک غریب اور تمباکوکاشت کرنے والی لڑکی جانس ہاپکنس ہسپتال میں کالی رنگت کے افراد کے لیے مختص وارڈ میں زیرعلاج ہے۔ڈاکٹر اسے بتائے بغیر اس کے جسم سے خلیے نکال لیتےہیںاور ان پر پولیو کے قطروں، سرطان، مختلف وائرس اور انسانی صحت پر ایٹم بم کے اثرات وغیرہ کا جائزہ لینے جیسے تجربات کرتے ہیں۔ اگر ریبیکا اسکولٹ یہ کتاب تحریر نہ کرتیں تو دنیا شایداس بھیانک حقیقت سے بے خبر رہتی۔ یہ ایک لازمی پڑھی جانے والی کتاب ہے۔

تازہ ترین