• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آنکھوں کی حفاظت کیجیے

کسی بھی انسان کے لیے آنکھوں کی بینائی انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے،جس سے اس کی زندگی میں رنگ و نور چارسو پھیلا ہوتا ہے جبکہ بصارت سے محروم افراد کو زندگی بے رنگ اور رات دن یکساں لگتے ہیں۔ آنکھیں خدا کی وہ نعمت ہیں جس کی قدروقیمت کا اندازہ ان لوگوں سے مل کر لگائیں جواس سے محروم ہیں۔اگرآنکھیں صحت مند ہوں تو زندگی روشن اور نہ ہوں تو زندگی بے رنگ سی محسوس ہونے لگتی ہے۔ خدا کی یہ بہترین نعمت اہم بھی ہے اور انتہائی حساس بھی۔ یہ جسم کا ایک ایسا عضو ہے جس کا اگر خیال نہ رکھا جائے تو عمر کے ساتھ ساتھ کمزور ہونے لگتی ہیں اورمختلف امراض جنم لینے لگتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہورہا ہےاور امریکی اکیڈمی آف آپتھلمولوجی کی رپورٹ کے مطابق43 ملین سے زا ئد امریکیوں کو عمرکے ساتھ آنکھوں کی بیماریوں میںاضافہ کا خطرہ لاحق ہے۔آنکھوں کی بیماریوں میں سفید موتیا ،کالا موتیا،آنکھوں کا پانی خشک ہوجانا اور بصارت کی کمزوری سرفہرست ہیں۔ اگر روزمرہ معمولات میں صحت کے باقی مسائل سے دور رہنے کی طرح آنکھوں کی حفاظت اور دیکھ بھال پربھی تھوڑی سی توجہ دے دی جائے تو خدا کی یہ بہترین نعمت ہر دم چمکتی اور مسائل سے پاک رہے گی۔

فیملی ہسٹری سے آگاہی

سب سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی فیملی ہسٹری میں کسی کو ذیابطیس یا ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض تو نہیں ہیں۔ اگر خدانخواستہ ایسا ہے تو آپ کودیگر افراد کے مقابلے میں اپنی آنکھوں کی کئی گناحفاظت کرنےکی ضرورت ہے کیونکہ ذیابطیس، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور خون کی کمی جیسی بیماریاں آنکھوں کی سب سے خطرناک بیماری کالا موتیا کا باعث بن سکتی ہیں۔ دوسری جانب بڑھتی عمر میں آنکھ کی بیماریاں لاحق ہونےکا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔

سن گلاسز کا استعمال

جیساکہ ہم سب جانتے ہیں کہ تیز دھوپ ہماری جلد کے لیے ہی نہیں بلکہ آنکھوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ سورج سے نکلنے والی الٹراوائلٹ شعاعوں سے آنکھوں کی بیماریوں کےجنم لینے کا خطرہ ہوتا ہے، یہاں تک کہ بینائی تک جا سکتی ہے۔ اس سے محفوظ رہنے کے لیے سن گلاسز کا باقاعدہ استعمال یقینی بنائیں۔معیاری سن گلاسز سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روکنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔دھوپ کا چشمہ وہ لیں جس کا رنگ نہ بہت گہرا ہو اور نہ بہت زیادہ ہلکا کیونکہ تیز رنگ سے دکھائی کم دے گا اور بہت ہلکے رنگ سے دھوپ سے مکمل بچاؤ نہیں ہوپائے گا۔

مناسب خوراک

آنکھوں کی بہترحفاظت کے لیے ایسی خوراک استعمال کریں جس میںوٹامن اے، وٹامن بی ٹواوروٹامن سی کی وافر مقدار موجود ہو مثلاً گاجراورپالک وغیرہ۔اسی طرح ہرے پتے والی سبزیاں، سامن (Salmon) مچھلی، گوبھی، سورج مکھی کے بیج، انڈے کی زردی ،پیلی سبزیاں، سبز چائے ،پھلوں میں بلیو بیریز اور خوبانی وغیرہ بکثرت استعمال کرنی چاہئیں۔یہ غذائیں آنکھوں کی چمک اور بینائی میں اضافہ کرتی ہیں۔

آنکھوں کی ورزش

جسم کے باقی حصوں کی طرح آنکھوں کو بھی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے اوراس کےلیے صبح کا وقت بہترین مانا جاتاہے۔ آپ صبح کے وقت ذیل میں بتائی گئی ورزش کرسکتے ہیں۔

٭ اپنے سر کوحرکت دئیے بغیر تھوڑی دیر کے لیے پہلے چھت کی جانب دیکھیں اور پھر فرش کی، یہ عمل 10 مرتبہ دہرائیں۔

٭آنکھوں کی سیدھ میں دیکھیں، پھر آہستہ آہستہ دائیں اور بائیں جانب ۔3 یا4مرتبہ یہ عمل دہرائیںپھر آنکھوں کو آرام دیں۔

٭آنکھوں کی پتلی کو دائرے کی شکل میں حرکت دیں، پہلے گھڑی کی سوئیوں کی مانند گھمائیںپھر اس کے مخالف سمت یعنی کلاک وائز اور اینٹی کلاک وائز، ہر طریقے کو 5 مرتبہ دہرانے کے بعد آنکھوں کو آرام دیں۔

کمپیوٹر کا استعمال اور آنکھوں کی حفاظت

کمپیوٹر انسانی زندگی کا اہم ترین حصہ بن چکاہے۔ اسکول ہویا کالج، یونیورسٹی ہو یاپھردفتر، کمپیوٹرسب جگہ ہی ضروری ہوگیا ہے۔ ایسے میں اس کا استعمال احتیاط سےکریں مثلاً

٭کمپیوٹر کی اسکرین مناسب جگہ پر رکھیں اور اس سے20 سے 28انچ کے فاصلے پر رہیں۔ اونچی کر سی کا انتخاب کریںتاکہ اسکرین کا اوپری کنارہ آپ کی آنکھوں کی سطح پر ہو۔٭کام کے دوران وقفہ ضرور لیں ۔اپنی آنکھیں بند کر کے ریلیکس ہو جائیں یا پھر دوررکھی کسی چیز پر کچھ دیراپنی توجہ مرکوز کریں۔٭اپنی آنکھوں کو ہر 20 منٹ بعد آرام دیں، کمپیوٹر اسکرین سے نظریں 20سیکنڈ کے لیے ہٹالیں اور کم از کم ہر دوگھنٹے بعد آنکھوں کی حفاظت کے لیے 15 منٹ کا وقفہ لیں۔

مناسب روشنی

لکھنے ،پڑھنے والے افرادجیسے کالم نویس، رپورٹرز، کمپیوٹرپرکام کرنے والے اور طالب علم وغیرہ کوآنکھوں کی دیکھ بھال کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ہلکی روشنی میں کبھی کام نہ کریں۔ اسی طرح روشنی آگے رکھ کر کام نہ کریں بلکہ روشنی ہمیشہ پیچھے یاپھر دائیں بائیںسے آنی چاہیے۔

تازہ ترین