• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدہ ورزش کئی طرح سے دماغ و ذہن کےلیے انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے۔

برین پلاسٹیسٹی نامی جرنل میں نیویارک یونیورسٹی کے مرکز برائے دماغی علوم نے ورزش کے بعد انسان اور جانوروں کے دماغی اسکین کو دیکھتے ہوئے کہا ہے کہ ورزش دماغی کارکردگی اور برین نیٹ ورک کے راستوں کو مضبوط بناتے ہوئے دماغی و ذہنی استعداد کو بڑھاتی ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ ایک ہی قسم کی ورزش کم سے کم نصف گھنٹے تک کرنے سے دماغ کی کیمیائی ساخت اور افعال پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ان میں ایئروبک ورزشیں سرِفہرست ہیں جن میں جاگنگ، تیزقدمی، پیراکی، باکسنگ، سائیکل چلانا اور دیگر ایسی ہی ورزشیں شامل ہیں۔

مسلسل ایک ہی ورزش درست انداز میں کی جائے تو اس سے دماغ کے اہم حصے ’پری فرنٹل کارٹیکس‘ پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ دماغ کا یہ حصہ فیصلہ کرنے، سوچنے اور فکر جیسے پیچیدہ امور میں مدد دیتا ہے۔

یہ ہمیں نئی چیزیں سیکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کےعلاوہ ورزش ذہنی تناؤ دور کرکے موڈ بہتر بناتی ہے۔

مجموعی طور پر ورزش جن دماغی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے ان میں عملی یادداشت،   مسائل حل کرنا، فیصلہ کرنا، روانی سے گفتگو، دماغی پروسیسنگ اور سمجھ بوجھ شامل ہیں۔

ورزش دماغی عارضوں، ڈیمنشیا اور الزائیمر جیسی بیماری کا خطرہ بھی دور کرتی ہے۔

تازہ ترین