• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والدین بھائی بہنوں کی لڑائی سے پریشان نہ ہوں!!

بہن بھائیوں کے درمیان ہونے والی لڑائی سے پریشان والدین کے لئے خوشخبری ہے کہ نئی تحقیق میں اس رویہ کو صحت مندانہ قرار دیا گیا ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج میں’’بہن بھائیوں کے رویہ ‘‘پر ہونے والی پانچ سالہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہن بھائیوں کی لڑائی اُنہیں مشکل وقت اور آئندہ زندگی میں اہم تعلقات کے لئے تیار کرتی ہے ، یعنی اگر کنٹرول سے باہر نہ ہوتو یہ تعمیری عمل ہے۔

دو سے چھ سال کی عمر کے بچوں پر ہونے والی اس تحقیق کے نتائج سے محققین نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بہن بھائیوں میں بحث کا مطلب ہے زبان کی پیچیدگیوں کو سمجھنااور رابطے کی صلاحیت کو بہتر بنانا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بہن بھائیوں کی لڑائی جذبات کو ضابطے میں لانا سکھاتی ہےاور وہ جان پاتے ہیں کہ اُن کا عمل کس طرح دوسرے کے جذبات پر اثرانداز ہوتا ہے۔ایک طرح سے وہ چھوٹی چھوٹی بحث کے ذریعے زندگی کی پیچیدگیوں کے بارے میں سیکھتے ہیں اور صحت مند مقابلے کا رجحان اُن کی شخصیت کو بہتر شکل دیتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کو اُس وقت تک مداخلت سے گریز کرنا چاہئے جب تک یہ لڑائی اور بحث خرابی کی طرف نہ جائے۔ بچوں کواختلافات باہمی طور پر حل کرنے کا موقع دینا چاہئے اور اُ ن کی رہنمائی صرف اُس وقت کریں جب ضرورت ہو۔

تازہ ترین