• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کی بڑی کمپنیوں میں بریگژٹ کے حوالے سے مویوسی میں کمی

برطانیہ کی بڑی کمپنیوں میں بریگژٹ کے حوالے سے مویوسی میں کمی

بزنس ایڈیٹر : سارا گورڈون

برطانیہ کی بڑی کمپنیاں برطانوی معیشت پر بریگژٹ کے اثرات کے حوالے سے مزید مسرور ہوگئی ہیں،اگرچہ وہ ملک کے مزید وسیع پیمانے پر اقتصادی امکانات کے بارے میں ابھی بھی مایوس ہیں۔

فنانشل ٹائمز کے ساتھ ٓ مل کر گورننس باڈی آئی سی ایس اے کی جانب سے سال میں دوبار کرائے جانے والے سروے کا سب سے تازہ ترین بورڈ روم بیل ویدر سروے سے تعین کیا کہ نصف سے زائد 55 فیصد ایف ٹی ایس ای 350 کپمنیوں کے سیکرٹریز معیشت پر بریگژٹ کے منفی اثرات کی توقع ہے ،لیکن ایک سال قبل کے تناسب سے یہ تیزی سے نیچے آگیا ، جب دو تہائی سے زائد 69 فیصد کے خیال میں یہ واقعہ ہوگا۔

اس کے علاوہ کمپنیوں کی سیکرٹریز کی اکثریت 58 فیصد نے کہا کہ بریگژٹ کے ان کے کاروبار پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

تاہم ملکی اخراجات کے ذریعے حمایت شدہ سرگرمی میں تیز کرنے کا عمل اور مکمل روزگار کی کوشش پر تقریبا دہائی میں بینک آف انگلینڈ کی جانب سے گزشتہ ہفتے شرح سود میں اضافے کے باوجود معیشت کے لئے مستقبل میں کامیابی کے امکانات کے بارے میں اعتماد ابھی بھی کم ہے۔

ایک سال قبل 13 فیصد اور گزشتہ چھ ماہ پہلے 8 فیصد سےم محض 6 فیصد جواب دہندگان نے آئندہ برس بہتری کی توقع کی ہے۔ دو سال وبل سے دگنا لیکن چھ ماہ پہلے کے برابر نصف سے زائد 55 فیصد نے تنزلی کی پیشنگوئی کی ۔

آئی سی ایس اے پالیسی اینڈ ریسرچ کے ڈائریکٹر پیٹر سوابے نے کہا کہ اگرچہ مذاکرات کے اختتام پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے تو بریگژٹ پر جاری موجودہ حکومت کی اندرونی کشمکش اور واضح منصوبے کی کمی کے مقابلے میں معیشت پر مایوسی جاری رکھنے کے علاوہ کوئی اور وجہ دیکھنا مشکل ہے ۔

ایف ٹی ایس ای 250 کی کمپنی ریکوریومنٹ کمپنی ایس ٹی ہری کے سربراہ جیمس بلفیلڈ نے کہا کہ برطانیہ میں سرگرمیاں بریگژٹ کی وجہ سے کم ہوگئی تھیں اور مذاکرات کے نتائج کے بارے میں غیر یقینی صورتحال تمام شعبوں پر اثر انداز ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کے تعلقات ( برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان) کے بارے میں وضاحت کی ضرورت ہے۔

تاہم مسٹر بلفیلڈ نے کہا کہ کارپوریٹ دنیا میں حیوانی جذبہ ابھی بھی برقرار ہے اور کہ ایس ٹی ہری برطانیہ سے باہر یورپی یونین اور جاپان میں متعدد مواقع دیکھ رہی ہے۔

بیلویدر کے نتائج سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ تجارتی جنگ کے خوف میں اضافے کے باوجود ایف ٹی ایس ای 350 کمپنیاں برطانیہ سے باہر امکانات کے بارے میں ابھی بھی پرامید ہیں ۔

مسٹر سوابے نے کہا کہ ادلے کے بدلے ٹیرف کے ساتھ منسلک تجارتی پالیسی خطرے میں اضافے کے باوجود کاروباری برادری میں اعتماد ابھی بھی مستحکم ہے۔ یہ دیکھنا قابل دلچسپ ہوگا کہ سال کے آخر میں بھی اگریہ اعتماد برقرار رہتا ہے۔

صرف 29 فیصد کمپنیوں کے سیکرٹریز کا یہ ماننا ہے کہ برطانوی حکومت کاروبار دوست ہے،جو 2016 موسم سرما جب آخری بار سوال پوچھا گیا تھا سے نصف سے زائد کم تعداد ہے۔

آئی سی ایس اے نے نشاندہی کی کہ اس عرصے کے دوران جس میں حکومت کو کم کاروبار دوست بننے کے بارے میں تصور کیا جارہا ہے،حزب اختلاف کو بڑے پیمانے پر کاروبار دشمن کے طور پر شمار کیا جارہا ہے۔

71 ایف ٹی ایس ای 350 کمپنیوں کے جوابات 24 مئی اور 13 جون کے درمیان ریکارڈ کئے گئے تھے۔

تازہ ترین