• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ننھے ساتھیو! آپ کی معلومات کے لیے خانہ کعبہ اور قربانی کے حوالے سے چند حقائق پیشِ نظر ہیں۔

٭…خانہ کعبہ یعنی اللہ تعالیٰ کا گھر ، سعودی عرب کے شہر مکہّ مکرمہ میں واقع ہے۔

٭… مسجد الاقصیٰ کے بعد مسلمانوں کا دوسرا ، اور موجودہ قبلہ خانہ کعبہ ہے

٭…اس پر سیاہ رنگ کا غلاف چڑھا ہوا ہے، جسے ’’کسوہ‘‘ کہا جاتا ہے۔ کسوہ پر سونے کے تاروں سے قرآنی آیات نقش ہیں۔

٭…مسلمان خانہ کعبہ کی جانب رُخ کرکے پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں۔

٭…اس کی تعمیر سب سے پہلے حضرت آدم ؑ نے کی تھی، اس کے بعد اللہ کے حکم سے حضرت ابراہیمؑ اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیلؑ نے کی ، تیسری مرتبہ اس کی تعمیر میں ہمارے پیارے نبی ﷺ نے بھی بھر پور حصّہ لیا۔

٭…اسلام کا اہم رُکن ’’حج‘‘ جسے ادا کرنے کی خاطر دنیا بھر سے مسلمان خانہ کعبہ جاتے ہیں۔

٭…9 ذی الحج کو حج مکمل ہونے کے بعد 10 ذی الحج کو تمام مسلمان مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ عید الاضحٰی مناتے ہیں۔

٭…اضحی عربی زُبان کا لفظ ہے جس کے معنی ’’قربانی‘‘ کے ہیں۔ اس لیے عید الاضحٰی کو ’’عید قرباں ‘‘بھی کہا جاتا ہے۔

٭…عید الا ضحٰی مسلمانوں کا دوسرا بڑا پُر مسرت تہوار ہے۔

٭…اس دن ہم حضرت ابراہیمؑ کی سنّت کو دہراتے ہوئے اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی سب سے پیاری چیز کو قربان کرنے سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔

٭…قرآن کریم کے مطابق، اللہ تعالیٰ کو نہ تو قربانی کا گوشت پہنچتا ہے، اور نہ خون بلکہ اُسے ہمارا تقویٰ پہنچتا ہے۔

٭…اس دن مسلمان حلال جانور مثلاً اُونٹ ، گائے، بکرا، دُنبہ، مینڈھا یا بیل وغیرہ قربان کرتے ہیں۔

٭…ہر صاحبِ حیثیت افراد پر قربانی فرض ہے۔

٭…10 ذی الحج کو نمازِ عید ادا کرنے سے لے کر 12 ذی الحج کو عصر کے انتہائی وقت تک قربانی کی جاسکتی ہے۔

٭… عید الفطر کے پہلے دن اور عید الا ضحیٰ کے تینوں دن روزہ رکھنا حرام ہے۔

تازہ ترین