• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جانوروں کو کرین کی مدد سے چھت سے اُتارنا ’ ایونٹ‘ بن گیا



کراچی کے علاقے ناظم آباد میں قربانی کے لئے چار منزلہ عمارت کی چھت پر پالے گئے جانوروں کو کرین کی مدد سے نیچے اتارا گیا،یہ منظر وہاں موجود لوگوں نے بڑی دلچسپی کے ساتھ دیکھا۔

عموماً لوگ عیدالاضحی سےچند روز قبل قربانی کا جانور خریدتے ہیںلیکن قربانی کے جانوروں کی بڑھتی قیمتوں کے باعث اب گھر کی چھتوں پر بچھڑے پالنے کا رجحان بھی فروغ پارہا ہے۔

55سالہ سید اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ بچھڑے خرید کر گھر پر پالنا زیادہ سستا پڑتا ہے۔

اعجاز احمد نے گھر کی چھت پر بچھڑے پالنے کا سلسلہ تقریباً 15 سال قبل شروع کیاتھا۔جب یہ بچھڑے بڑے ہوکر بیل بن جاتے ہیں تو اُنہیں گھر کی تنگ سیڑھیوں کے ذریعے نیچے لانا انتہائی دقت طلب ہوتا ہے، اس کا حل ہم نے یہ نکالا کہ کرین کی مدد سے اُنہیں زمین پر لایا جائے۔

ہرسال عید کے موقع پر جانوروں کو کرین کے ذریعے اُتارنا ہمارے علاقے کا ایک سالانہ ایونٹ بن گیا ہے، جسے دیکھنے بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں اور اسے دیکھے کر انجوائے کرتے ہیں۔

کرین آپریٹر محمد حنیف کا کہنا ہے کہ جب پہلی مرتبہ میں نے یہ کام کیا تو کچھ خوف زدہ تھا لیکن اب میں نے اِن کی سات گائے اور ایک بیل چھت سے زمین پر اُتارا ہے۔

محمد حنیف کا کہنا ہے کہ جانور جب فضا میں مچلتا ہے تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ جانور کے جسم پر بندھے پٹے ٹوٹ جائیں گے اور وہ دھڑام سے ہجوم پر آگرے گالیکن یہ کام کرتے کرتے مجھے اب کافی پریکٹس ہوگئی ہے۔

تازہ ترین