• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرخ گوشت، تعارف

گائے، بکرے، اونٹ، میمنےاور دودھ دینے والے دیگر جانوروں سے حاصل ہونے والے گوشت کو سرخ گوشت (Red Meat)کہا جاتا ہے۔ مسلمان، عیدِ قربان (عیدالاضحی) کے موقع پر ان جانوروں کی قربانی کرتے ہیں اور ان کا گوشت جی بھر کر کھاتے اور انجوائے کرتے ہیں۔ سرخ گوشت، غذائیت سے بھرپور ایک زبردست غذاہے، جس میں وٹامنز، معدنیات، اوراینٹی آکسی ڈنٹس وغیرہ پائے جاتے ہیں اور اس کے انسانی صحت پر بھی اسی لحاظ سےاثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سرخ گوشت، غذائیت

100گرام مقدار کا سرخ گوشت، جس میں 10فیصد چربی(Fat)شامل ہو، وہ ایک فرد کی روزانہ کی ضرورت کا 25فیصد وٹامن بی 3، 37فیصد وٹامن بی12(یہ وٹامن کسی بھی پودے والی غذاسے حاصل نہیں ہوتا)، 18فیصد وٹامن بی 6، 12فیصد آئرن( سرخ گوشت سے حاصل ہونے والا آئرن اعلیٰ معیارکا ہوتا ہے اور پودوں سے حاصل ہونے والے آئرن سے کہیں بہتر ہوتا ہے)، 32فیصد زِنک فراہم کرتا ہے ۔ گوشت میں اور 24فیصد سیلینیم(ایک غیرمعدنی عنصر) پر مشتمل ہوتا ہے۔ سُرخ گوشت میں، اس کے علاوہ بھی کچھ دیگر وٹامنز اور معدنیات (کم مقدار میں) موجود ہوتے ہیں۔ 100گرام سرخ گوشت میں 20گرام پروٹین اور 176کیلوریز بھی موجود ہوتی ہیں۔

سرخ گوشت میں دو اور اہم عنصر بھی موجود ہوتے ہیں، جو صرف سرخ گوشت کا خاصا ہیں۔ سرخ گوشت نہ کھانے والے افرادمیں اکثر ان دو عنصر کی اکثر کمی پائی جاتی ہے، یہ ہیں کریٹین(Creatine) اور کارنوسین (Carnosine)۔ یہی وجہ ہے کہ سرخ گوشت نہ کھانے والے افراد کا مسل(Muscle)اور برین (Brain)فنکشن متاثر ہونے کا خدشہ زیادہ رہتا ہے۔

کونسا جانور بہتر؟

قارئین کے لیے یہ جاننا یقیناً انتہائی دلچسپی کا حامل ہوگا کہ اناج کے مقابلے میں گھاس کھانے والے جانور کا گوشت زیادہ غذائیت بخش ہوتا ہے۔ گھاس کھانے والے جانور کے گوشت میں دل کی صحت کے لیے فائدہ مند اومیگا3 اور فیٹی ایسڈ CLA ، وٹامن اے اور وٹامن ای بھی بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

سرخ گوشت، انسانی صحت

انسانی صحت پر سرخ گوشت کے اثرات پر اچھی خاصی تحقیق کی جاچکی ہے۔ تاہم یہ تحقیق زیادہ تر مشاہداتی مطالعے (Observational Studies)پر مشتمل ہے، جن میں سرخ گوشت اور مختلف بیماریوں میں تعلق قائم کرنے کی کوشش تو کی گئی ہے، تاہم اس کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔ اسی طرح کے کئی مشاہداتی مطالعوں میں سرخ گوشت کے زیادہ استعمال کو دل کی بیماریوں، کینسر اور اموات سے جوڑا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایک اہم تحقیق یورپ میں کی گئی ہے، جسے ’یوروپین پراسپیکٹو انویسٹی گیشن اِن ٹو کینسر اینڈ نیوٹریشن‘ (EPIC)کا نام دیا گیا ہے۔جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، اس تحقیق میں انسانی غذا اور کینسر کے مابین تعلق پر مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلےمیں 12لاکھ 18ہزار 380افراد پر بڑے پیمانے پر 20 مختلف مطالعے کیے گئے۔ ان مطالعوں میں دل کی بیماریوں اور ذبابیطس کے امراض کا پراسیس شدہ (Processed)سرخ گوشت کے استعمال سے تعلق بتایا گیا ہے، تاہم ان مطالعوں میں یہ بات واضح طور پر کہی گئی ہے کہ تازہ سرخ گوشت کے کسی بھی قسم کے سائیڈ اِیفیکٹس نہیں دیکھے گئے۔

EPICکے محققین نے اس بات پر خصوصی طور پر زور دیا ہے کہ جب کبھی انسانی صحت کے منفی پہلوؤں اور سرخ گوشت کے مابین تعلق پر بحث کی جائے تو اس میں تازہ یا Unprocessed اور پراسیس شدہ (Processed)سرخ گوشت میں فرق کو مدِنظر رکھا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ، یہ بات بھی ذہن نشین کرنا ضروری ہے کہ مشاہداتی مطالعوں کی اپنی حدود (Limitations)ہوتی ہیں۔ مشاہداتی مطالعوں سے حتمی نتائج اخذ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ پراسیسڈ سرخ گوشت کے ساتھ بھی صحت کے منفی مسائل کو حتمی طور پر جوڑنے سے پہلے مزید تحقیق درکار ہے۔

سرخ گوشت اور کینسر

یہ ایک اور طبی مبالغہ آرائی ہے کہ سرخ گوشت انسانوں میں کینسرکا باعث بنتا ہے۔ اس حوالے سے مختلف اوقات پر کئی ملکوں میں مشاہداتی مطالعے کیے گئے ہیں۔ ان مطالعوں میں تازہ سرخ گوشت کو صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دیا گیا ہے، جبکہ پراسیسڈ سرخ گوشت کا بھی براہ راست کینسر کے مرض کے ساتھ کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔ محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سرخ گوشت براہ راست کینسر کی وجہ نہیں بنتا، تاہم کچھ صورتوں میں غلط طریقے سے پکایا گیا سرخ گوشت کھانے سے بڑی آنت کا سرطان (Colorectal Caner)پیدا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ دراصل، سرخ گوشت (یا پھر کوئی بھی چیز) کے انسانی صحت پر منفی یا مثبت اثرات کا تعلق اس کے پکانے سے ہوتا ہے۔

سرخ گوشت کیسے پکایا جائے؟

محققین کے مطابق، سرخ گوشت کو بلند درجہ حرارت پر پکانے سے اس سے نقصان دہ مرکبات (Compounds)پیدا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اگر کسی انسان میں سرخ گوشت کھانے سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تو اس کی وجہ گوشت کا بلند درجہ حرارت پر پکایا جانا ہوسکتا ہے(حالانکہ اس مشاہداتی مطالعے کو معیاری سائنسی اور طبی انداز میں ابھی تک ثابت نہیں کیا جاسکا)۔

اس سلسلے میں گوشت پکاتے وقت آپ مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

  • گوشت کو گِرل (Grill)یا فرائی (Fry)کرنے کے بجائے باف (Steam)یا دم(Stew)کرکے کھائیں
  • گوشت کو تیز آگ پر نہ پکائیں، اسی طرح گوشت کو براہِ راست آگ یا شعلے پر بھی پکانے کے لیے نہ رکھیں
  • جلا ہوا (Charred)اور دھوئیں پر پکا ہوا (Smoked)گوشت نہ کھائیں۔ اگر آپ کو گوشت کا کوئی حصہ جلا ہوا نظر آئے تو اسے الگ کرکے ضایع کردیں
  • پکانے سے پہلے گوشت کو لہسن، لیموں کے رَس یا زیتون کے تیل میں میرینیٹ (Marinate) کرلیں
  • اگراس کے باوجود، آپ گوشت ہر صورت تیز آنچ پرپکانا چاہتے ہیں تو، اسے مسلسل اُلٹاتے پُلٹاتے رہیں تاکہ اس کا کوئی حصہ جلنے نہ پائے اور ناہی ضرورت سے زیادہ پک جائے۔

آخری بات

تازہ اور مندرجہ بالاطریقوں کے مطابق درست طریقے سے پکایا گیا سرخ گوشت آپکی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ جانور کا انتخاب کرتے وقت گھاس کھاتے جانور کو ترجیح دینی چاہیے۔ سرخ گوشت صحت مند پروٹین، فیٹس، وٹامنز، معدنیات اور مختلف غذائی عناصر سے بھرپور ہوتا ہے، جس کے انسانی جسم اور دماغ پر مثبت اثرات ثابت شدہ ہیں۔

تازہ ترین