• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک شخص اپنا رنگین ٹی وی اور وی سی آر اٹھائے سمندر کی طرف جا رہا تھا۔

راستے میں اس کا دوست ملا، اس نے حیرانی سے پو چھا۔“ کیا ماجرا ہے؟“

اس شخص نے جواب دیا، ”خو دکشی کرنے جا رہا ہوں۔ ٹی وی، وی سی آر ساتھ لے کر ڈوبوں گا۔ میری بیوی مجھ پر نہ سہی ان چیزوں کی محرومی کا تو ماتم کرے گی۔“

٭…٭…٭

استاد: (شاگرد سے) تمہارا تعلق کس خاندان سے ہے؟

شاگرد: جناب! میرا تعلق جانوروں کے خاندان سے ہے۔

استاد: (حیرت سے) وہ کیسے؟

شاگرد: جناب! وہ اس طرح کہ ابو مجھے الو کہتے ہیں، امی گدھا کہتی ہیں جبکہ دادا جان کہتے ہیں کہ میرا بیٹا شیر ہے شیر۔

٭…٭…٭

بیٹے نے باپ سے کہا، ’’میں کھڑکی کے قریب کھڑا گانا گا رہا تھا تو کسی نے ایک جوتا پھینکا۔‘‘

باپ نے کہا، ’’ٹھیک ہے۔‘‘

پھر کچھ سوچتے ہوئے مشورہ دیا کہ، ’’ایک گانا اور گاؤ تا کہ دوسرے پیر کا جوتا بھی آ جائے۔‘‘

٭…٭…٭

ایک پاکستانی نے امریکا میں جلیبیاں بنانے کا کام شروع کیا ۔ ایک امریکی روزانہ اس سے 5 کلو جلیبیاں خرید تا

ایک دن پاکستانی نے اس سے پوچھا، ’’آپ اتنی جلیبیوں کا کیا کرتے ہیں؟‘‘۔

امریکی نے جواب دیا:’’ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان ٹیوبوں میں رس کیسے بھرا جاتا ہے‘‘۔

٭…٭…٭

استاد (شاگرد سے) ’’مربع کیا ہوتا ہے؟‘‘

شاگرد۔ ’’جناب! ایک کھانے کی چیز جسے امی شیشے کے ایک مرتبان میں رکھتی ہیں۔‘‘

٭…٭…٭

استاد۔ ’’بتائو وہ کون سا طریقہ ہے جس سے سوال جلدی حل ہوتا ہے۔‘‘

شاگرد۔ ’’جناب! نقل سے۔‘‘

٭…٭…٭

تازہ ترین