• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشین گیمز میں پاکستان کی شرمناک کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ سات روز میں پاکستانی ٹیم واحد برانز میڈل حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔18 اگست سے شروع ہونے والے گیمز میں پاکستانی کی کئی ٹیمیں شکست کے بعد وطن واپس پہنچ چکی ہیں۔

عالمی سطح پر گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کی مختلف کھیلوں کی ٹیمیں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ ملک کی مختلف ایسو سی ایشنز پر قابضٗ آفیشلز پیسے بنانے کیلئے کھلاڑیوں کو نہیں بلکہ کھیل سے ناواقف لوگوں کو کھلاڑی بنا کر لیجانے سے بھی احتراز نہیں کرتے اور پاکستان کی مختلف ٹیموں میں ایسے ایسے کھلاڑیوں کو شامل کراتے ہیں جو عالمی کھیلوں میں پاکستان کی بے عزتی کا سبب بنتے ہیں۔

پاکستان کی بے توقیری میں سرگرداں آفیشلز کی مکمل پشت پناہی پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن کے اعلیٰ عہدیدار کررہے ہیں۔ اس ایونٹ میں45 ممالک شرکت کررہے ہیں۔ پاکستان گیمز میں شرکت کرنے والا 12 واں سب سے بڑا ملک ہے جس کے کھلاڑیوں کی تعداد 352ہے۔

میزبان ملک انڈونیشیا کا سب سے بڑا دستہ ہے ،جس میں کھلاڑیوں کی تعداد938ہے۔ گیمز میں پاکستان 45 کھیلوں میں سے 35 کھیلوں میں شرکت کررہا ہے جس میں 15 کھیلوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ اب تک ہونے والے گیمز میں پاکستان کی پوائنٹس ٹیبل پر 28 ویں پوزیشن ہے۔

اس نے صرف کبڈی میں برانز میڈل کے حصول کو ممکن بنایا ہے۔ ٹیبل پر چین نے66 گولڈ سمیت مجموعی 138 میڈلز حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی ہوئی ہے۔ جاپان 29 گولڈ کے ساتھ 101میڈلز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ری پبلک آف کوریا 21 گولڈ کے ساتھ مجموعی طور پر75 میڈلز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ بھارت چھ گولڈ کے ساتھ 25 میڈلز کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔

کھیلو ں کو فروغ دینے کے نام پر ایشین گیمز میں ایسوسی ایشنز کے قبضہ مافیا کی کارکردگی عیاں ہوگئی ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان چونکہ خود بھی ٹاپ کے اسپورٹس مین رہے ہیں اس لئے عالمی سطح پر پاکستانی ٹیموں کی شرمناک کارکردگی کا انہیں خود بھی جائزہ لینا ہوگا۔

تازہ ترین