• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رشی کپور کو پاکستان میں گزارے دن یاد آگئے

بالی ووڈ اداکار رشی کپور کو پاکستان آمد کے موقع پر کی گئی آؤ بھگت یاد آنے لگی ہے،اداکار جن کا شمار بالی وڈ کے صف اول اداکاروں میں ہوتا ہے جو کئی دہائیوں سے فلم نگری میں راج کررہے ہیں۔

بھارتی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں رشی کپور نے اظہار کیا کہ دنیا بھر میں دشمن ممالک ایک دوسرے سے گلے مل رہے ہیں جس کی مثال دیوار برلن گرانا، جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کا اختلافات کو بھلانا شامل ہے لیکن کیا ہم 71 سالوں بعد پاکستان کے ساتھ ایسا کچھ کرسکتے ہیں؟

رشی کپور نے کہا کہ 1990 میں فلم ’حنا‘ کی ایک روز کی شوٹنگ ہم نے اسلام آباد میں کی تھی جس کے لیے 4 یا 5 روز قیام کیا تھا لیکن اس دوران میری اس طرح آؤ بھگت کی گئی جیسے میں ’ہندوستان کا بادشاہ‘ ہوں۔

ایک سوال کے جواب میںاداکار کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے والد اور آبا و اجداد کا پشاور میں گھر دیکھا ہے، اس سال میں 66 برس کا ہوجاؤں گا لیکن آج اپنے بچوں کو ان کے دادا کا گھر دکھانے نہیں لے جا سکتا۔

اپنے انٹرویو میں انہوں نےمزید کہا کہ ہم ابھی بھی کشمیر اور مذاہب پر لڑ رہے ہیں جو کہ بچکانہ عمل ہے اس وقت جب ساری دنیا پرانے مسائل سے جان چھڑا رہی ہے ہم کشمیر کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں لیکن اب اس معاملے کو کسی بھی طرح سے حل کرنا پڑے گا۔

رشی کپورکا کہنا تھا کہ میرے والدین کی پیدائش برٹش انڈیا میں ہوئی ، اس وقت پاکستان نہیں بنا تھا، میرے دادا 1926 میں پشاور سے ممبئی آئے لہٰذا مجھے پشاور والا ہونے پر فخر ہے لیکن میں پاکستان جا کر اپنے آباواجداد کی جگہ نہیں دیکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ میری 2 نسلیں گزرچکی ہیں لہٰذا میرے لیے افسوس کی بات ہے کہ آزادی کے 71 سال بعد بھی وہی پریشانیاں ستا رہی ہیں، وہ کافی عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان امن کی امید لگائے بیٹھے ہیںکئی حکومتیں آئیں اور چلی گئیں لیکن مسائل وہیں کے وہیں اٹکے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب دونوں ملکوں کے لوگ آپس میں ملتے ہیں تو ایسے ملتے ہیں جیسے بچھڑے ہوئے خاندان کے لوگ ملتے ہیں کیوں کہ رہن سہن، طور طریقے اور کھانے سب ایک جیسے ہیں۔

تازہ ترین