• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریر: عالیہ کاشف عظیمی

ماڈل: ثمرہ

ملبوسات: شاہ پوش

آرایش: لش بیوٹی سیلون بائے شہلا

عکّاسی: عرفان نجمی

لے آؤٹ: نوید رشید

گلزار کی ایک خُوب صُورت سی نظم ہے؎’’مَیں بس میں بیٹھا ہوا…ڈھونڈنے لگا مُڑ کے… نہ جانے کیوں یہ لگا… تم وہیں کہیں پر ہو… تمہارا سینٹ کسی اور نے لگایا تھا۔‘‘ تو جب یونہی اچانک بیٹھے بیٹھے احساس کی دنیا گہری ہوجائے، تو طاق پر دھرے یادوں کے چراغ خود بہ خود روشن ہوجاتے ہیں اور اگر یہ یادیں خوش گوار ہوں، تو باہر ہی کا نہیں، اندر کا موسم بھی بہت سہانا، رومانی اور خوش گوار سا ہوجاتا ہے۔ اور پھر آج کل تو ویسے ہی بادل کچھ اس ادا سے آسمان پر مسند نشین ہیں کہ زندگی کی ہر ادا، ہر روپ ہی اچھا لگ رہا ہے۔

دھوپ، چھائوں کے اس حسین و دِل فریب موسم میں جی چاہتا ہے کہ میل ملاقات کے لیے کسی سکھی سہیلی کے گھر چلے جائیں یا پھر کسی ہم جولی کو اپنے یہاں مدعو کرلیں۔ دونوں ہی صورتوں میں گویا مسکان کے جلترنگ سے بج اُٹھیں گے۔ اور پھر خوشیوں بَھری یہ ساعتیں اِک روز خوش گوار یادوں میں ڈھل جائیں گی۔ تو آئیے، اپنی یادوں کو کچھ اور بھی حسین و رنگین بنانے کے لیے ہماری اس بزم سے بھی کچھ رنگ و انداز منتخب کر ڈالیے۔ 

سیاہ زمین پر سُرخ، سبز، نارنجی، نیلے، پیلے رنگوں کے تال میل میں ڈیجیٹل پرنٹڈ شرٹ کے ساتھ ٹرائوزر کا انداز بہت پیارا لگ رہا ہے، تو ہلکے اور گہرے انگوری سبز رنگ کے کامبی نیشن میں گول دامن ڈھیلی ڈھالی قمیص کی بھی جدّت و ندرت کمال ہے۔ ملٹی شیڈڈ پیپلم کا انداز اسٹائلش اور جداگانہ ہے، تو سفید ٹائٹس کے ساتھ نارنجی اور نیلے کے امتزاج میں کُرتا انداز قمیص بھی خاصا خوش گوار تاثر دے رہی ہے۔ 

اور پھر سفید کے ساتھ پستئی رنگ کے خُوب صُورت کامبی نیشن میں فرنٹ اوپن پیپلم کے تو کیا ہی کہنے۔

تو کہیے، ہلکے، گہرے رنگوں کے یہ سادہ و عُمدہ سے پہناوے دیکھ کر آپ بھی بے اختیار کہنے پر مجبور ہوگئی ناں؎’’دیکھو آج دھوپ، چھائوں کی یہ بہار‘‘

تازہ ترین
تازہ ترین