• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچے ہوں یا بڑے، انڈہ کھانا سب کو ہی پسند ہوتا ہے۔ صبح کا ناشتہ انڈے کے بغیر ادھورا تصور کیا جاتا ہے اور اگر کھانے کے لیےکچھ میسر نہ ہو تو ایسے وقت میں بھی انڈہ ہی کھالیا جاتا ہے۔ بس انڈہ پھینٹو اور آملیٹ بنالویا پھرابال کر کھالو، اس کے علاوہ انڈے آلو کا سالن، یا پھر انڈے والا برگر، غرض انڈہ کھانے کےبہت سے طریقے موجود ہیں۔ اگر انڈے کی افادیت کا ذکر ہو تو دنیا میں بہت کم غذائیں ایسی ہوں گی جو انڈے کا مقابلہ کرسکتی ہوں۔ ویسے تو انڈے کے بے شمار فوائد ہیں لیکن ان میں سے چند اہم ترین درج ذیل ہیں، جن کی وجہ سے اسے سپر فوڈ بھی کہا جاسکتا ہے۔

مفید کولیسٹرول

ایک انڈے میں تقریباً 212ملی گرام کولیسٹرول پایا جاتا ہے لیکن خوش قسمتی سے یہ کولیسٹرول کی مفید قسم ہے جسے کھانے سے خون میں مضر کولیسٹرول کا اضافہ نہیں ہوتا۔

آنکھوں کیلئے بہترین غذا

انڈے میں پائے جانے والے Lutein اورکیروٹینائیڈ اجزاءکسی بھی دوسری غذا کی بنسبت انڈے سے نسبتاً آسانی کے ساتھ اور بہتر کوالٹی میں حاصل ہوتے ہیں۔ باقاعدگی سے انڈہ کھانے والوں میں ان اجزاءکی وجہ سے آنکھوں کی بیماری کیٹاریکٹ کا خدشہ بہت کم ہوجاتا ہے۔

کیلشیم جذب کرنے میں مددگار

انڈے وٹامن ڈی سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو کہ کیلشیم کو جسم میں بہتر طریقے سے جذب کرنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی بھی بڑھاتے ہیں۔بچپن سے ہی بچوں کو انڈہ کھلانے سے ان کی صحت بھی برقرار رہتی ہے اور جسم کو درکار کیلشیم اور توانائی کی کمی پوری ہوتی رہتی ہے۔ بعض مائیں سوچتی ہیں کہ انڈہ صرف سردیوں میں کھانا چاہئے لیکن انڈے کا استعمال ہر موسم فائدہ مند رہتا ہے ۔خاص طور پر دودھ میں پھینٹ کر کھلانے سے بچوں کو دہری غذائیت حاصل ہوتی ہے۔

امراض قلب کا خطرہ کم

ایک تحقیق کے مطابق انڈوں میں موجود کولیسٹرول صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتا جبکہ اس میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ’ ٹرائی گلیسرائیڈ‘ کی سطح میں کمی لاتا ہے، جس سے خون کی شریانوں سے جڑے مسائل جیسے امراض قلب وغیرہ کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

دل کی بیماری سے تحفظ

انڈوں میں پایا جانے والا کولیسٹرول HDL قسم کا ہوتا ہے، جو کہ صحت کے لئے نقصان کا باعث نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ سے دل کی بیماری اور دیگر کئی بیماریوں کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔

جلد، بالوں اور جگر کیلئے بہترین

انڈوں میں موجود بائیوٹن، وٹامن بی 12 اور دیگر پروٹین بالوں اور جلد کی مضبوطی اور ان کی لچک میں کردار اہم ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح انڈے کھانے کی عادت جگر سے زہریلے مواد کے اخراج کے عمل کو بہتر کرتی ہے۔

پروٹین کا خزانہ

ایک انڈے میں6گرام ہائی کوالٹی پروٹین پایا جاتا ہے اور انسانی جسم کی ضرورت کے تمام9امائنوایسیڈ بھی اس میں پائے جاتے ہیں۔ پروٹین انسانی جسم کی نشوونما کے لیے بنیادی عنصر ہے اور خصوصاً بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے یہ نہایت اہم ہے۔

دماغی صحت کیلئے بہترین

انڈے کی ایک زردی میں تقریباً 300 مائیکرو گرام Choline پایا جاتا ہے۔ یہ غذائی جزو دماغ، عصبی نظام اور دوران خون کے نظام کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ کولین پر مبنی فاسفولپڈز نامی جزو دماغی خلیات کے درمیان معمول کی کمیونیکشن میں مدد دیتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق کولین کا حصول دماغی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے، اگر روزانہ دو انڈے کھائے جائیں تو جسم کو یہ جزو مناسب مقدار میں ملتا ہے۔ اس کے برعکس کولین کی کمی یادداشت کےمسائل کا باعث بنتی ہے۔

کینسر کا خطرہ کم ہو

دماغ کے لیے ضروری جزو کولین کینسر کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین لڑکپن سے ہی انڈوں کے روزانہ استعمال کو اپنی عادت بناتی ہیں، ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ 18 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

جسمانی وزن میں کمی

ایک امریکی تحقیق کے مطابق انڈوں کے ساتھ ناشتے میں کم کیلوری والی غذائیں، جسمانی وزن میں دوگنا تیزی سے کمی لانے میں مدد دیتی ہے۔

اینٹی ایجنگ فوڈ

ایک ڈچ تحقیق کے مطابق روزانہ دو انڈوں کا استعمال35سے 40سال کی عمر کی خواتین میں ایج اسپاٹس (بڑھاپے کے نشانات) کو غائب جبکہ جلد کو ہموار اور ٹائٹ کرتا ہے، اسی طرح انڈہ کھانے سے مردوں میں آنکھوں کے گرد جھریاں نمایاں حد تک کم ہوجاتی ہیں۔

احتیاطی تدابیر

بے شمار فوائد کے ساتھ ساتھ انڈہ بعض حالتوں میں نقصان دہ بھی ہے۔ مثلاً اگر آپ کو تیزابیت کی شکایت ہے تو اسے مت کھائیں کریں۔ اسی طرح گردے کی پتھری، قولنج، بد ہضمی اور برص جیسے امراض میں انڈے کا استعمال کرنےسے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرلیں۔ 

تازہ ترین