• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائد اعظم محمد علی جناح ؒکی شخصیت، کردار، تعلیمی سفر اور سیاسی جدوجہد پر بہت کچھ لکھاجاچکا ہے اور آئندہ بھی لکھا جاتا رہے گا۔ تاہم اس مضمون میں ہم ان کے تعلیمی سفر کے بارے میں سرسری گفتگو کررہے ہیں۔ قائد اعظم پر تحقیق کرنے اور بے شمار مقالے لکھنے والے رضوان احمد کے مطابق ’ کتابوں میں یہ بھی درج ہے کہ محمد علی جناح اپنی تعلیم میٹرک تک مکمل کرنے کے بعد لندن گئے تھے۔ ہیکڑ بولیتھو( جناح کے پہلے انگریز سوانح نگار) کے یہاں بھی یہ بیان موجود ہے اور اروو زبان میں اسے دسویں لکھا ور سمجھا جاتا ہے حالانکہ دستاویزات بتاتی ہیں کہ وہ چھٹی جماعت میں تھے اور اس کا امتحان دینے سے پہلے ہی اسکول چھوڑ کر لند ن چلے گئے تھے۔ اُس زمانے میں دسویں جماعت کا کوئی تصور نہیں تھا۔ساتویں جماعت میٹرک کے برابر ہوتی تھی جسے انٹرنس ایگزامنیشن بھی کہتے تھے ‘۔

سندھ مدرستہ الاسلام

سندھ مدرستہ الاسلام اب ایک یونیورسٹی کا درجہ رکھتا ہے، جس کا نام اب سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی ہے۔ اس یونیورسٹی کو جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم ترین ادارہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ ادارہ کراچی شہر کی مصروف ترین شارع آئی آئی چندریگڑھ روڈ (جو کہ اس سے پہلے مک لیوڈ روڈ کہلاتا تھا) کے قریب واقع ہے۔ یہ آٹھ ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس کے گرد کئی خوبصورت عمارتیں موجود ہیں جو1880ء میں ایک مشہور آرکیٹیکٹ جیمزا سٹریچن ( James Strachan ) نے ڈیزائن کی تھیں۔

یونیورسٹی کے اندر بنا ہوا میوزیم قائد اعظم محمد علی جناح کی زندگی کے کئی پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے۔ لیکن جو چیز سب سے زیادہ لوگوں کی توجہ حاصل کرتی ہے، وہ جنرل رجسٹرار آف یونیورسٹی کی وہ کاپیاں ہیں جن میں طلباء کی حاضریوں کا ریکارڈ آج بھی موجود ہے۔ اس رجسٹر کے مطابق قائد اعظم اس درگاہ میں ثانوی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مندرج ہوئے تھے اوریہ1887ء کی بات ہے، انہوں نے اس ادارے میں جنوری1892ء تک تعلیم حاصل کی۔ اگر رجسٹر پر ایک نظر ڈالی جائے تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ جس وقت قائد اعظم محمد علی جناح نے اس ادارے میں داخلہ لیا تو اس وقت ان کی تاریخ پیدائش رجسٹر میں نہیں لکھی گئی تھی لیکن اس بات کو تسلیم کیا جاتا ہے کہ داخلے کے وقت محمد علی جناح کی عمر14سال کے آس پاس رہی ہو گی۔ رجسٹر میں یہ بات بھی موجود نہیں تھی کہ جب وہ اسکول میں داخل ہوئے تھے تو کون سی جماعت میں داخل کیے گئے تھے، آیا کہ وہ پانچویں کلاس میں آئے تھے یا چوتھی کلاس میں۔ وہ اس ادارے کی انگلش برانچ میں4جولائی 1887ء کو داخل ہوئے تھے اور ان کا جائے پیدائش کراچی لکھا گیا تھا۔

لنکنز اِن

1892ء میں وہ برطانیہ کی گراہم شپنگ اینڈ ٹریڈنگ کمپنی میں تربیت لینے کے لیے چلے گئے۔ یہ کام سر فریڈرک لیف کرو نے انہیں دلوایا تھا، جو ان کے والد پونجا بھائی جناح کے کاروباری شراکت دار تھے۔1893ء میں جناح کا خاندان بمبئی منتقل ہوگیا۔ لندن جانے کے کچھ عرصے بعد آپ نے بزنس اپرنٹس شپ چھوڑ دی تاکہ قانون کی تعلیم حاصل کرسکیں، ان کے والد نے جانے سے قبل جناح کو تین سال کیلئے برطانیہ میں رہنے کا معقول خرچ فراہم کیا تھا۔ قائد اعظم بیرسٹر کی ڈگری سے متاثر تھے، لہٰذا انہوں نے لنکنز اِن میں داخلہ لے لیا۔ بعد میں انہوں نے لنکنزاِن ادارے کو انز آف کورٹ(Inns of court) پر فوقیت دینے کی یہ وجہ بتائی کہ لنکنز اِن کے داخلی حصے پر ان تمام رہنماؤں کے نام لکھے تھے، جنہوں نے دنیا کو قوانین سے متاثر کیا تھااور ان میں حضرت محمدﷺ کا نام سرفہرست تھا۔ جناح کے قانون کی تعلیم میں پیوپلیج (قانونی تربیتی پیش نامہ) نظام شامل تھا، جو وہاں صدیوں سے لاگو تھا۔ قانون کا علم حاصل کرنے کے لیے وہ سینئر بیرسٹرز کی رہنمائی لیتے، نیز وہ کئی قانونی کتابوں کا مطالعہ بھی کرتے۔لنکنز اِن ججوں اور وکلاء کیلئے دنیا کا سب سے معتبر تعلیمی ادارہ تسلیم کیا جاتا ہے۔

تازہ ترین