• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کراچی کے علاقے کلفٹن میں بدکاری میں خواجہ سراؤں کے ملوث ہونے کی عوامی شکایات پر پولیس کے آپریشن میں نصف درجن خواجہ سراؤں اور دیگر کی گرفتاریوں کے خلاف خواجہ سراؤں کی بڑی تعداد میں آج دوپہر کلفٹن تھانے پر دھاوا بول دیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق بعض شہریوں کی جانب سے تھانے میں براہ راست یا مددگار ون فائیوکو شکایات کی گئی تھیںکہ شہر کے پوش علاقے کلفٹن میں زمزمہ اسٹریٹ اور زمزمہ پارک کے اطراف کی سڑکوں اور چوراہوں پر فیشن ایبل عورتوں اور لڑکیوں کا روپ دھارے خواجہ سرا راہ گیروں اور عام شہریوں کو دعوت گناہ دیتے اور تنگ کرتے نظر آتے ہیں۔

شہریوں کے مطابق ان کے ساتھ مالشیوں کے روپ میں بھی بعض افراد شریک کار دیکھے گئے ہیں۔

ایس ایچ او کلفٹن جاوید احمد ابڑو کے مطابق انہوں نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 228، 18، 294 و 34 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ رات ایسے عناصر کی رنگے ہاتھوں گرفتاریاں کیں اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

انہیں آج صبح عدالت میں پیش کیا گیا تو اس موقع پر خواجہ سراؤں نے احتجاج کیا جبکہ دوپہر کو بھی خواجہ سراؤں کی بڑی تعداد نے کلفٹن تھانے پہنچ کر ان گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کیا۔

مخصوص انداز میں نعرے لگاتے اور سینہ کوبی کرتے ہوئے خواجہ سرا تھانے میں گھس گئے اور اپنے ساتھیوں کو چھوڑنے کا مطالبہ کرتے رہے۔

تھانہ انچارج جاوید ابڑو کے مطابق انہوں نے تمام خواجہ سراؤں کی بات سنی اور انہیں سمجھا بجھا کر منتشر کر دیا۔

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں خواجہ سراؤں کی ملی بھگت سے پولیس عام شہریوں کو تنگ کرتی اور رقوم بٹورتی نظر آتی ہے۔

تازہ ترین