• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چند روز قبل سائنس دانوں نے ایک ایسی ایپ تیار کی ہے جومٹی کی خرابی کو باخوبی جانچ سکے گی ،مٹی کی خرابی جانچنے کے لیے جو ٹیسٹ ہوتے ہیں وہ بہت مہنگے اور وقت طلب ہوتے ہیں ۔یہ ایپ آئی بی ایم برازیل کے ماہرین نے تیار کی ہے ۔یہ آرٹیفشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت ) کی بنیاد پر کام کرے گی ،جس سے کسان خود اپنی مٹی کی صحت کا جائزہ لے سکتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق یہ ایپ زرعی انقلاب کی ضمانت بن سکتی ہے ۔آئی بی ایم کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں چھوٹے دہقان 80 فی صد زرعی عمل انجام دیتےہیں اور یہ ایپ بہتر کا شت کاری میں بہت مدد فراہم کر ے گی ۔اس کے لیے ایک ذہین کاغذی آلہ بھی بنایا گیا ہے ۔یہ جسامت میں بالکل وزیٹنگ کارڈ کی طر ح ہے ،اس کا غذ کو ماہرین کی جانب سے ’’ ایگرو پیڈ ‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔اس میں مائع بھری خردبینی نلکیاں موجود ہیں جو صرف 10 سیکنڈ میں مٹی اور پانی کا تجزیہ کرتی ہیں۔ 

کسان کو صرف اس پر مٹی کا نمونہ رکھنا ہوتا ہے اور رنگوں کے دائرے مٹی کی کیفیت ظاہر کرتےہیں۔اس ایپ کے ذریعے کسان فوری طور پردرست ترین نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ آرٹیفشل انٹیلی جنس کے ذریعے کارڈ پر نمودار ہونے والے رنگین دائروں کا جائزہ لے کر ان میں موجود کیمیکلز کی مقدار اور تعداد ظاہر کرتی ہے ۔ایپ اور زرعی کاغذ کے ذریعے مٹی میں موجود پی ایچ، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ، المونیم، میگنیشیئم اور کلورین کی کامیابی سے شناخت ہوسکتی ہے، تاہم ایگروپیڈز کو ضرورت اور کام کے لحاظ سے تبدیل کرکے اس سے دوسرے کام بھی لیے جاسکتے ہیں۔علاو ہ ازیں آرٹیفشل انٹیلی جنس کی بدولت ہزاروں لاکھوں مٹی کے نمونوں کا ڈیٹا کسی بڑے ڈیٹا بیس میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین