• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر :شاہ عبد اللطیف بھٹائی

مترجم: رئیس امرہوی

محرم آگیا امت کے شہزادے نہیں آئے

یہی تقدیرِ یزداں تھی، یہی سرّمشیت تھا

مدینے اور مکے میں بپا شورِ قیامت تھا

یہی فدیہ برائے بخششِ افرادِ امت تھا

شہادت کربلا والو! کی کیا تھی؟ رمزِ قدرت تھا

محرم آگیا امت کے شہزادے نہیں آئے

مدینے سے گئے وہ کربلا کی قتل گاہوں میں

وہ خونی قتل گاہیں آج تک فریاد کرتی ہیں

حسینی ؓقافلہ صحرا کی جن راہوں سے گزرا تھا

وہ راہیں آج تک اُس قافلے کو یاد کرتی ہیں

وہ منظر پھر کہاں اہلِ مدینہ کو نظر آیا

مدینے کا مسافر کب مدینے لوٹ کر آیا

محرم آگیا امت کے شہزادےنہیں آئے

تازہ ترین