• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ڈیمز کی فوری تعمیرپرسپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

سپریم کورٹ نے دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی فوری تعمیر کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ کالاباغ ڈیم منصوبے کےبارے میں پھیلائی گئی باتیں غلط اور مفروضوں پر مبنی ہیں، چاروں صوبے اپنے اختلافات بھول کر پانی کی کمی اور مستقبل کی نسلوں کے لیے جلد مخلصانہ کوشش کریں ۔

دیا میر بھاشااور مہمند ڈیمز کے حوالے سے 26 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تحریر کیا ۔

تحریری فیصلے میں پانی کی اہمیت سے متعلق قرآن و حدیث کے حوالے دیئے گئے ،فیصلہ کے آغاز میں ہی برطانوی شاعر کی پانی کی اہمیت سے متعلق شعر کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔

فیصلے میں پاکستانی دریاؤں میں بہاؤ اور زراعت کو درپیش پانی کی کمی کو بھی اجاگر کیا گیا اور بتایا گیا ہےکہ پاکستان پانی ذخیرہ کرنے والے ممالک میں آخری نمبر پرآتا ہے ، دنیا نے پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیمز تعمیر کیے ، پاکستان میں آبی وسائل کے تحفظ اور ڈیمز کی تعمیر کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 23 سے 25 ملین ایکڑ پانی ذخیرہ کرنےکی صلاحیت موجود ہے ، 6سالوں میں 19040 ملین ڈالر کا نقصان ہوا، نئے ڈیم کی تعمیر سے 6٫17 ملین ایکٹر فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔

فیصلے میں عالمی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ امریکی ماہر نے کالا باغ کے مقام پر سستا اور معیاری ڈیم کی تعمیر موزوں مقام قرارد یا ، 1975 میں عالمی بینک نے کالا باغ ڈیم کیلئے فزیبلٹی روپورٹ بھی تیار کی ۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ 1983 میں عالمی بینک نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے حتمی رپورٹ مرتب کی، 1988میں ڈیم کی تعمیر کیلئے ٹینڈر بھی جاری کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی تھی ۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ ماضی میں کالا باغ ڈیم کے خلاف شدید مزاحمت کی گئی ، مخالفت کرنے والے کالا باغ ڈیم کی افادیت سے ناواقف تھے، عالمی بینک کی رپورٹ میں پانی اور بجلی کیلئے اس ڈیم کو ناگزیر قراردیا گیاہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین