• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی میں ہائیڈروجن گیس سے چلنے والی دنیا کی پہلی ٹرین متعارف


جرمنی میں ہائیڈروجن گیس سے چلنے والی دنیا کی پہلی ٹرین متعارف کرادی گئی ہے،ٹرین فرانسیسی کمپنی آلسٹوم نے تیار کی ہے،جبکہ فرانس بھی2022میں ہائیڈروجن گیس سے چلنے والی ٹرین اپنے ملک میں متعارف کرادے گا۔

متعارف کرائی جانے والی یہ ٹرین ماحول دوست ، بہت خاموش اور پرسکون سواری ہے اور صرف بھاپ اور پانی کے بخارات ہی فضا میں خارج کرتی ہے جو ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے۔ ہائیڈروجن گیس سے چلنے والی اس ٹرین سے زہریلی گیس کا بھی اخراج نہیں ہوتا جس کی وجہ سے گرین ہائوس کی وجہ بننے والی زہریلی گیس کا اخراج صفر کی سطح تک ہوتا جاتا ہے۔

ٹرین کی رفتار 140 کلومیٹر تک ہے جوابتداء میں جرمنی کے جنوبی صوبے میںتقریباً 62 میل کے علاقے میں سروس فراہم کرے گی تاہم2021میں مزید14ٹرینیں جرمنی کے دیگر شہروں میں بھی چلائی جائیں گی جن کا آرڈر فرانسیسی کمپنی آلسٹوم کو دیا جاچکا ہے جن کی مالیت 80 ملین یورو سے زیادہ ہے۔

جرمنی میں اس وقت چار ہزار ٹرینیں ڈیزل سے چلتی ہیں لیکن انہیں ہائیڈروجن پر منتقل کرکے گرین ہاؤس کی وجہ بننے والی گیسوں کا اخراج صفر کیا جاسکتا ہے۔

ہائیڈروجن ٹرین کا عملی مظاہرہ جرمنی میں ہونے والی ایک ٹرانسپورٹ نمائش میں کیا گیا ،اور ہائیڈریل کا نام دیا گیا ،پہلے اسے تجرباتی طور پر شمال مغربی جرمنی میں چلایا جائے گا اور اجازت کے بعد جرمنی میں اس کا بڑے پیمانے پر استعمال شروع کردیاجائے گا۔

واضح رہے کہ ہائڈروجن گیس سے ریل چلانے کے تجربات دنیا کے متعدد ممالک میں پہلے بھی کئے جا چکے ہیں لیکن جرمنی میں یہ پہلی باقاعدہ مسافر ٹرین ہے جو ہائڈروجن گیس کو بطور ایندھن استعمال کرے گی۔

تازہ ترین