• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’بیرون ملک پاکستانیوں کی 2700 جائیدادوں کا سراغ لگالیا‘

ڈی جی ایف آئی اےبشیر میمن نے سپریم کورٹ میں انکشاف کیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی 2700 جائیدادوں کا پتا لگالیا ہے ۔گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ دبئی میں 550 پاکستانی بڑی جائیدادوں کے مالک ہیں ۔

بیرون ملک اثاثوں اور بینک اکائونٹس کے مالک پاکستانیوں سے متعلق کیس کی سماعت کےد وران چیف جسٹس نے کہا کہ پیسہ ملک سے باہرلےجانےوالوں کی فہرست دیں ،آئین ہمیں ایسے لوگوں کےخلاف کارروائی کااختیاردیتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان کا تخمینہ ہے کہ صرف دبئی میں 1000 ارب روپے کی جائیدادیں پاکستانیوں کی ہیں ،ہمارے حکم سے خوف پھیلنے کا خدشہ ہے تو حکومت خود کارروائی کرے۔

سماعت کےد وران اٹارنی جنرل نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا معاہد ہ ہوگیاہے،برطانوی حکومت پاکستانیوں کی جائیدادوں کا سراغ لگانے میں مدد کر رہی ہے، اب تک دو سو پچاس ملین پاؤنڈز سے زائد کی جائیدادوں کا سراغ لگایا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کے 550 پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں کے بیان پر چیف جسٹس نے کہا کہ ان میں 15،20 کو بلالیتے ہیں ،کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کریں گے ۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ ان سے بیان حلفی لینے کے بعد کارروائی آگے بڑھائیں گے، ایک ماہ کی مہلت دیں، حکومت کی ٹاسک فورس کے تحت کارروائی کرنے سے حکومت کی اونر شپ بھی ہو جاتی ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہم نے کب کہا کہ اونرشپ ہم نے لینی ہے؟ ان کی فہرست دیں جو ملک کاپیسہ باہرلےکرگئے ۔

حوالہ، ہنڈی اور اسمگلنگ کی عدم روک تھام پرچیف جسٹس نے برہمی کااظہارکرتےہوئےکہاکہ اسمگلنگ کی اشیاء سے بازاربھرے پڑےہیں ، ادارے کیاکررہےہیں ؟حکومت نے حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے پیسے کی منتقلی کے خلاف کیا اقدامات کیے؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ 44 گرفتار افراد سے 119 ملین روپے برآمد کیے ۔ اسمگلنگ کی نئی تعریف کرنے کےساتھ قوانین بھی سخت کیےجارہےہیں ،کیس کی مزید سماعت 15 روز کے بعد ہوگی۔

تازہ ترین