• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’قانون نافذ کرنے والوں نے عاشورہ محرم پرامن بنایا‘

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی باہمی کاوشوں کی وجہ سے عاشورہ محرم پرامن رہا۔ انہوں نے پولیس، رینجرز اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارکردگی کو سراہا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یومِ عاشورہ کے ماتمی جلوسوں کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے 10 محرم الحرام کو سندھ بھر میں جلوسوں کے روٹس کا دورہ کیا۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے سب سے پہلے کراچی کے ماتمی جلوس کا دورہ کیا، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایم اے جناح روڈ کے ماتمی جلوس میں شرکت کی اور اس دوران انہوں نے جلوس کے منتظمین سے ملاقاتیں بھی کیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایم اے جناح روڈ سے ایمپریس مارکیٹ تک جلوس کی قیادت کی ۔ انہوں نے ایمپریس مارکیٹ پر بوہری کمیونٹی کی قائم کی گئی ایمبولینس سروس کا بھی معائنہ کیادریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کراچی میں جلوس کا معائنہ کرنے کے بعد سکھر روانہ ہوئے وہاں انہوں نے روہڑی، ضلع سکھر کے ماتمی جلوس کا فضائی معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےروہڑی، شکارپور ، خیر پور،کوٹ ڈیجی اور لاڑکانہ کے ماتمی جلوسوں اور جاری مجالس کا بھی فضائی جائزہ لیا۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سکھر ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں گذشتہ چند سالوں سے محرم الحرام کی مجالس اور ماتمی جلوسوں کی سیکوریٹی کے انتظامات کاجائزہ لے رہا ہوں اور آج کے دن ماتمی جلوسوں کاجائزہ لینے کے لیے میں نےکراچی سے شروعات کی اور اس کے بعد روہڑی، شکارپور، خانپور، جیکب آباد، کوٹ ڈیجی اور لاڑکانہ کے جلسوں کا بھی فضائی جائزہ لیا۔

انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت چیزیں بیچنے کے بجائے اب اصل گورننس کی طرف آجائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے منی بجٹ دے کر ٹیکسس بڑھا دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر میں سندھ کابینہ میں مزید وزراء شامل کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے اور ڈیم بننے سے پہلے اس بات کا تجزیہ ہونا چاہیے کہ سسٹم میں پانی موجود ہے بھی یانہیں اگر سسٹم میں پانی موجود ہی نہیں تو ڈیم بنانے کا کیا فائدہ۔

میڈیا کو بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر ملکی یا تارکین وطن کو پاکستانی شہریت نہیں دینی چاہیے۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی واپسی پر ایم اے جناح روڈاورشاہِ خراسان کے ماتمی جلوسوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔ اوراس دوران مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بی آر ٹی گرین لائن پروجیکٹ کے کام کا بھی فضائی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اس کے کچھ حصوں پر کام کی رفتار تیز کرنی ہوگی۔

انہوں نے مختلف اسپورٹس گرائونڈ اور پارکس جن میں جھیل پارک، ہل پارک، ناظم آباد میں مختلف پارکوں، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں کا بھی فضائی معائنہ کیا اور کہا کہ جو اسپورٹس گرائونڈ خراب ہو گئے ہیں اُن کو ٹھیک کروائیں گے اور پارکس کی بحالی کے لئے متعلقہ لوکل باڈیز اور مقامی کمیونٹیز کو بھی ملوث کیا جائے گا تاکہ وہ بعد میں انکی دیکھ بھال کریں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو پارکس کی زیادہ ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر شجرکاری ہونی چاہئے اور اس کے لئے لوکل باڈیز، سول سوسائیٹیز اور این جی اوز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے نالوں کا فضائی معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ نالوں کی صفائی صحیح نہیں ہو رہی،اس کام کو بھی خاص توجہ دینی ہوگی۔

انہوں نے نالوں کی شروع سے لے کر آخر تک صفائی کے حوالے سے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے ساتھ بات کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی پی او کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ بھی کیا جہاں آئی جی پولیس، ایڈیشنل آئی جیز اور کمشنر کراچی نے ان کا استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سی پی او میں غیر رسمی طورپرامن و امان پر اجلاس ہوا۔اجلاس میں آئی جی، ایڈیشنل آئی جیز آفتاب پٹھان، ڈاکٹر ولی اللہ دل، کمشنر کراچی صالح فاروقی شریک تھے۔ 10 محرم الحرام کواللہ کے کرم سے سیکوریٹی انتظامات اچھے رہے اوراس کا کریڈٹ پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 2 ڈویژن کے تمام حساس شہروں کا فضائی معائنہ کیا،ہر جگہ اچھے انتظامات تھے۔انہوں نے اعلیٰ پولیس حکام کو پولیس یونیفارم تبدیل کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس والے شدید گرمی میں ڈیوٹی انجام دیتے ہیں اس لیے انہیں ٹی ۔ شرٹ کا استعمال بھی کروائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ٹریننگ سینٹرز کو بھی زبردست بنانا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس ، رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں کی اچھی کو آرڈینیشن نے محرم الحرام کو پُر امن بنایا۔

تازہ ترین