پشاور کے ایک انجینئر نے پٹرول سے چلنے والی موٹرسائیکل کو بجلی سے چارج کرنے اور چلانے کاکامیاب تجربہ کیا ہے۔
انجینئر شہریار احمد کا دعویٰ ہے کہ یہ موٹرسائیکل پٹرول سے نہیں بلکہ بجلی سے چارج ہونے کے بعد چلائی جارہی ہے اور بجلی کے ایک یونٹ سے چارج ہونے والی یہ موٹرسائیکل 102 کلومیٹر چلائی جاسکتی ہے۔
پشاور کے انجینئر شہر یار احمد نے موٹر سائیکل کا انجن، چین اور گیئر نکال کر اسے بیٹری کی مدد سے چلنے کے قابل بنایا ہے، انہوں نے بائیک میں ڈی سی برش لیس موٹر لگائی ہے، جس کا وزن انجن سے کم ہوتا ہے، بیٹری 48 وولٹ کی ہے اوراس میں مائیکرو کنٹرولر بھی لگا ہے جو اس کا برین ہے۔
80ہزار روپے میں تیارہونے والی بائیک کے مالک شہریار کا دعویٰ ہے کہ اس کی بیٹری عام سے چارجر کی مدد سے تین گھنٹوں میں چارج ہوتی ہے، جس پر بجلی کا صرف ایک یونٹ خرچ ہوتا ہے، چارج ہونے کےبعد بائیک کو 102 کلومیٹر تک چلایا جاسکتا ہے۔
سیلف اسٹارٹ بائیک کا نہ دھواں ہے، نہ انجن کا شور اور یہ وزن بھی 180کلو گرام تک بردداشت کرسکتی ہے، اسی لئے اسے آزادی بائیک کانام دیاگیا ہے۔
ا نجینئر شہریار بائیک کے بعد اب الیکٹرک رکشہ متعارف کرانے کے خواہش مند ہیں۔