• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی کیپ وآئی سی ایم اے کے تحت اکنامک ڈیولپمنٹ فورم کا انعقاد

انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان اور انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹ آف پاکستان کی جانب سے تیسرے فنانشل ریفارم فار اکنامک ڈیولپمنٹ فورم (فریڈ) 2018 فورم مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیاجس میں ورلڈ بینک کے نمائندوں سمیت ایشیا کے 30 سے زائد ممالک بشمول بھارت، ملائیشیا، نیپال، پاکستان، فلپائن، سری لنکا، ویتنام کے مالیاتی و اکاؤنٹنسی ماہرین نے شرکت کی۔

فریڈ فورم ورلڈ بینک اور کنفیڈریشن آف ایشیئن اینڈ پیسفک اکاؤنٹنٹس (کاپا) نے مشترکہ طور پر انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (آئیفک) کے تعاون سے شروع کیا تھا۔

پارٹنرشپ میں اب ساؤتھ ایشین فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (سافا) اور آسیان فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (آفا) بھی شامل ہو گئے ہیں تاکہ فریڈ کو پورے خطے میں پھیلایا جا سکے۔

اپنے خطاب میں ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ٹیکس موبلائزیشن بہت ضروری ہے، ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے۔

سیشن میں ڈائریکٹر گورننس گلوبل پریکٹس ورلڈ بینک جیمز اے برمبے، کنٹری ڈائریکٹر پاکستان الینگوپیچ موٹھوصدرآئی کیپ ریاض اے رحمان چامڈیااور صدر آئی سی ایم اے پاکستان ضیا المصطفی اعوان نے بھی خطاب کیا۔

فریڈ فورم کے افتتاحی سیشن کی مہمان خصوصی سابق گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان و سابق نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اخترتھیں ۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ اکاؤنٹنسی کا اعلیٰ معیارکاروبار اور معاشی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 11 فیصد ہے جسے 22 فیصد تک بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔ ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو مضبوط بنانے اور کیپٹل مارکیٹ کی ڈیولپمنٹ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹاک ایکس چینج کے ساتھ مل کرنگران حکومت میں کیپٹل مارکیٹ کی ڈیولپمنٹ کے لیے ایک روڈ میپ بنایا تھا جسے وہ حتمی شکل دیں گے۔

فریڈ کے صدر کاپا منوج فنڈس نے کہا کہ ان کی ایسوسی ایشن ہمیشہ مزید مضبوط اور سسٹین ایبل اکاؤنٹنسی شعبے کے لیے کوشاں رہتی ہے تاکہ ہم سب مل کر بہتر مستقبل کے اہداف حاصل کرسکیں۔

ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر گورننس گلوبل پریکٹس جیمز اے برمبے نے کہا کہ وہ پاکستان میں عمران خان کی نئی حکومت کو مبارکباد دیتے ہیں اوراس نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ورلڈ بینک کے نمائندے نے کہا کہ پاکستان کو اقتصادی شعبے میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پروسائل کو بروئے کار لانے کے لیے رائج مروجہ طریقہ کار کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کریں گے۔

صدر آئی کیپ ریاض اے رحمان چامڈیا نے فورم سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ آئی کیپ ملک میں اکاؤنٹنسی شعبے کا معیار بلند کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے معاشی نظام میں وسائل کی موبلائزیشن سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے، اس فورم کا تھیم نا صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہے۔

صدر آئی کیپ نے کہا کہ پروفیشنلز کو چاہیے کہ وہ اپنا اعتماد بحال کریں تاکہ پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے بہتر نتائج نکل سکیں ، اب حکومتیں اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔

صدر آئی سی ایم اے پاکستان ضیا المصطفی اعوان نے بتایا کہ ان کا انسٹی ٹیوٹ ملک میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں کی سہولت کے لیے ریسرچ اور فزیبلٹی اسٹڈی فراہم کرتا ہے۔

وہ فنانس پروفیشنلز کو جدید خطوط پر تربیت بھی فراہم کرتے ہیں۔

فورم میں ترقی کے لیے نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور مؤثر پبلک سیکٹر اداروں کے ذریعے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے موضوعات پر تین پلینری سیشنز بھی منعقد ہوئے۔

تازہ ترین