• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ڈاکٹر کمال جامڑو‘‘ سندھی ادب کی ہمہ گیر شخصیت

طارق عزیز شیخ

سندھی ادب میں اہم ترین اور وسیع تر موضوع سندھی زبان کے آفاقی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کا کلام،محققین کے لیے ہمیشہ ہی سے دل چسپی کا باعث رہا ہے۔ اس حوالے سے کئی تحقیق ہو چکی ہیں، مگر یہ موضوع اتنا وسیع ہے کہ ہر بار نئے زاویے سے ان کے فن، کلام ، حالات زندگی پر ایک نئی تحقیق سامنے آتی ہے۔ 

دور جدید میں سندھی ادب کے ایک ایسے دانش ور ہیں، جنہوں نے شاہ لطیف کی شاعری اور ان سے متعلق موضوعات پر منفرد کام کیا ہے ۔ ڈاکٹر کمال جامڑو کا نام سندھی ادب کے دانش وروں میں ہوتا ہے،وہ پچھلے تیس برس سے شاہ لطیف کے کلام پر تحقیق کرنے میں مصروف ہیں۔ 

 ڈاکٹر کمال جامڑو ، وفاقی اردو یونیورسٹی میں شعبۂ سندھی کے سربراہ ہیں۔ وہ درس و تدریس اور تحقیق کے شعبےسے 1995ء سے منسلک ہیں ۔ 

انہیں وفاقی جامعہ اردو کے سب سے پہلے’’ رئیس کلیہ زبان و ادب‘‘ مقرر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔سندھی ادب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ’’قومی لوک ادب کانفرنس‘‘ انہوں نے ہی منعقد کروائی تھی ۔ ڈاکٹر کمال کی پہلی کتاب ’’پاکستانی زبانوں کے صوفی شعراء ‘‘ کے عنوان سے1998 ء میں شائع ہوئی ، جس میں شاہ سائیںکے کلام سے باقی صوفی شعرا کے کلام کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔ اس کتاب کا چند سال قبل انگریزی زبان میں ترجمہ کرکے محکمہ ٔ ثقافت حکومت سندھ نے ، شاہ لطیف کے عرس کے موقعےپر عالمی لطیف کانفرنس میں رونمائی کی۔ شاہ لطیف کے حوالے سے ڈاکٹر کمال نے ایک دل چسپ کتاب ’’ لطیف کوئز‘‘بھی لکھی ہے، اس میں شاہ صاحب کے کلام، ان کی حیات و واقعات کے حوالے سے معلومات درج ہیں۔

’’گجھارت‘‘سندھی میں پہیلی کو کہا جاتا ہے ،ڈاکٹر کمال کی کتاب میں شاہ جو رسالو میں سے پہیلی بناکر اُس کا جواب پیش کیا گیا۔ اس سے قبل سندھی ادب کے کسی محقق نےاس نوعیت کا کام نہیں کیا۔وہ بیک وقت تدریس ، تاریخ ، تحقیق ، لسانیات ، لوک ادب ، صوفی شعراء ،موسیقی اور ثقافت کے حوالے سے کام کرہے ہیں۔ انہوں نےسندھی لوک گیتوں پر پی ایچ ڈی کی۔انہوںنے اپنے تحقیقی مقالوں اور کتب میں لوک گیت ، ثقافت کے رنگ ، روایات ، قدیم داستانیں ، قصے اور منظومات کو کثیر تعداد میں یکجا کیاہے۔ ریڈیو اور ٹی وی پرکئی موضوعات پر پروگرامز کیے۔ 

پچھلے تین سال سےپی ٹی وی پر ’’کچہری ‘‘کے نام سے ان کا پروگرام نشر ہورہا ہے۔ ڈاکٹر کمال جامڑو کی 35 سے زائد سندھی ، اردو اور انگریزی میں کتب تصنیف ، تالیف ، تحقیق اور ترتیب کی ہوئی منظر عام پہ آچکی ہیں ، ان کی کچھ کتب سندھ کی جامعات کے شعبۂ سندھی کے نصاب میں بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر کمال جامڑو نے سندھی زبان کے علاوہ اُردو زبان میں بھی دو کتب ،’’پاکستانی زبانوں کا لوک ادب‘‘اور ’’ سندھی ثقافت کا نیا دور‘‘ کے نام سے لکھیں ،ان کی زیر نگرانی کئی طالب علم پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر کمال جامڑو کا شمار سندھی ادب کی ہمہ گیر شخصیت میں ہوتا ہے، ان کا کام ادب اور درس و تدریس کے شعبے میں ان کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ 

تازہ ترین