• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری

ملک بھر کی طرح آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے کے خلاف سندھ میں بھی مختلف مقامات پر دھرنے دیئے گئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات اور دعویٰ کے باوجود ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا کراچی میں 30 سے زائد مقامات پر دھرنا دے کر شہر مفلوج بنادیاگیا سرکاری دفاتر میں حاضری کم رہی کاروباری سرگرمیاں معطل رہی شہریوں کو نقل وحمل میں شدیددشواری کا سامنا کرنا پڑا ٹرینوں کی آمدورفت بھی شدید متاثر ہوئی۔احتجاجی مظاہرین نے سڑکوں پر دھرنے دینے کے ساتھ رکاوٹیں بھی لگادیں جبکہ بعض مقامات پر ہنگامہ آرائی اور جلاؤگھیراؤ بھی کیا، بعض علاقوں میں ہوائی فائرنگ کے ساتھ نامعلوم افراد نے کاروبار اور پٹرول پمپس کو بھی بندکرادیا۔ جس کے باعث علاقوں میں شدیدکشیدگی پھیل گئی، جبکہ متعدد علاقوں میں شہریوں نے دکانیں اور کاروباری مراکز کو خود ہی بند کردیا جبکہ مختلف علاقوں میں دھرنوں اور ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس، ٹریفک پولیس وقانون نافذ کرنے والے اہلکار غائب ہوگئے، احتجاج کے سبب مختلف شاہراہوں پربدترین ٹریفک جام رہا جبکہ سپرہائی وے، حب ریورروڈ اور نیشنل ہائی وے پراحتجاج کے باعث انٹرسٹی بسوں اور کارگوٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بھی معطل رہی۔ مختلف مقامات پردھرنوں اور احتجاج کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی جس سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرناپڑا۔ دھرنوں کے سبب کالجوں، اسکولوں کی بھی چھٹی کردی گئی جبکہ ڈیوٹی سے واپس گھر جانے والوں کو میلوں پیداچلنا پڑا۔ دھرنے کے سبب کراچی پورٹ ٹرسٹ پر سامان کی نقل وحمل بند رہی۔ جناح برج پر دھرنے کے سبب ایسٹ اور ویسٹ وہارف سے ٹرکوں کی آمدورفت بند رہی۔ احتجاج اور دھرنوں کے باعث شہر میں ٹریفک کی روانی متاثرہوئی۔ مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام رہا۔ احتجاج کے سبب شہر کے بڑے کاروباری مراکز بند رہے ۔ شہر کے مختلف مقامات پر پٹرول پمپس بند ہونے سے شہریوں کو ایندھن کے حصول میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔گرچہ روڈ بلاک کرنے والے مظاہرین کی تعداد بہت زیادہ نہیں تھی تاہم حکومت نےتدبرکا مظاہرہ کرتے ہوئے طاقت کے استعمال سے گریز کیا حکومت اور مظاہرین کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد کراچی کی سڑکیں کھل گئیں ادھر پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان لفظوں کی گولہ باری جاری ہے پی ٹی آئی کراچی کے بعد سندھ میں سیاسی پیش رفت کررہی ہے کے پی کے، پنجاب کے بعد پی ٹی آئی کا ہدف اب سندھ ہے پی ٹی آئی، پی پی پی کو سندھ میں ٹف ٹائم دینے کی تیاریاں کررہی ہے آئندہ بلدیاتی انتخابات تک پی ٹی آئی سندھ میں پارٹی کو مزید مستحکم کرنے میں جتی ہوئی ہے ایم کیوایم میں دھڑے بندیوں کے بعد کراچی سمت سندھ کی شہری سیاست سے دوراہے پر ہےے۔ ان شہر وں کے ووٹرز پی پی پی کی طرف متوجہ نہیں ہورہے ایم کیو ایم میں لگاتار نت نئے گروپ بندیوں کے سبب مہاجر ووٹر ز مخمصے کا شکار ہے مذہبی جماعتوں کے پاس طویل عرصے بعد یہ موقع میسرآیا ہے کہ وہ کراچی سمت سندھ کے شہری علاقوں کے ایشوز پہ بات کرے خصوصتاً جماعت اسلامی سندھ کی نئی قیادت کراچی پر توجہ دیںجماعت اسلامی مذہبی جماعتوں میں سب سے زیادہ متحرک جماعت ہے ان کے امیرسراج الحق بھی گاہے بگاہے کراچی کا دورہ کرتے رہتے ہیں گزشتہ ہفتے بھی انہوں نےآسیہ مسیح کی رہائی کے خلاف ایک بڑے مارچ کی قیادت کی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کراچی سے خیبر اور چترال تک تحریک حرمت رسول شروع کرنے کا اعلان کیا اور کہاکہ حرمت رسول کی حفاظت کی جدوجہد میں خون کا آخری قطرہ تک بہادیں گے آسیہ کی رہائی کے فیصلے نے امریکہ، مغرب، یورپ اور یہودیوں کو خوش کیا حکومت واضح کرے کہ آسیہ ملک میں موجود ہے یا اسے فرار کرادیا گیا ہے مارچ سے اسد اللہ بھٹو محمدحسین محنتی اور حافظ نعیم نے بھی خطاب کیا 9 نومبر کو ایم ایم اے بھی تبت سینٹر پر اسی سلسلے میں احتجاجی مارچ کرے گی جس سے مولانافضل الرحمن اور سراج لحق سمت دیگر قائدین خطاب کریں گے مذہبی جماعتیں اب کراچی سمت سندھ کے دیگر شہروں کوفوکس کرکے اپنی سیاسی قوت میں اضافہ کررہی ہے ادھر پی پی پی اور پی ٹی آئی میں لفظوں کی جنگ کے دوران ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہاہے سندھ میں غنڈہ راج ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے یہاں سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے سندھ میں لسانی سیاست کے خاتمے کی بنیاد رکھ دی ، اگلے الیکشن میں وہاں ہماری دوتہائی اکثریت ہوگی، پیپلزپارٹی کی سیاست فرسودہ ہے جس کے امین آصف زرداری ہیں، زرداری نے غریبوں کے اکاؤنٹس میں پیسے ڈالے ان غریبوں کو چاہیئے ان پیسوں سے مکرجائیں۔ چاہے زرداری ہوں یا نوازشریف کسی کے خلاف کرپشن کے مقدمات واپس نہیں لیں گے۔وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے سندھ حکومت کے خاتمے سے متعلق بیان پر صوبائی حکومت نے شدیدردعمل کا اظہار کیا ہے سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ وفاقی وزیر کا اشارہ افسوسناک ہے وزیراعظم عمران خان فوادچوہدری کے بیان کی وضاحت کریں انہوں نے کہاکہ فواد چوہدری سندھ حکومت کے دن نہ گنیں بلکہ وفاق میں اپنی کارکردگی کی فکر کریں، وفاقی وزیرایسے سنسنی خیز بیانات دے کر عوام کی توجہ وفاقی حکومت کی نااہلی سے ہٹانا چاہتے ہیں فوادچوہدری نے سندھ حکومت کے خاتمے کی بات کرکے وفاق کے عزائم ظاہرکردیئے ہیں سندھ کے وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے اپنے ردعمل میں کہاکہ فوادچوہدری فساد چوہدری نہ بنیں اور کان کھول کا سن لیں صوبے خودمختار ہیں وفاق 3 دن تک یرغمال رہا اس وقت فوادچوہدری کہاں تھے سعیدغنی نے کہاہے ہم نے سندھ حکومت مانگے تانگے کی نہیں بنائی۔ادھر یہ خبریں گرم ہے کہ سابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد عام انتخابات میں پی ایس پی اور متحدہ کی ناکامی کے بعد مہاجر سیاست کرنے والے تمام دھڑوں کو متحد کرکے نئی جماعت بنانے کے لیے سرگرم ہے۔اور اس ضمن میں انہوں نے رابطوں کابھی آغاز کردیا ہے۔پارٹی بنانے کے لیے دبئی میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں نے عشرت العباد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ میدان میں آجائیں، ملک میں مہاجروں کے لیے ایک نئی پارٹی کی ضرورت ہے، جس میں پی ایس پی، ایم کیو ایم پاکستان، حقیقی اور دیگر پارٹیوں کے سرگرم رہنماؤں کواکٹھاکیا جائے گاتاکہ ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کے بجائے متحدہوکر مہاجرعوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی جائے اس موقع پرسابق گورنر نے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں پارٹی کے اندر اوردیگر رہنماؤں سے رابطے کریں اور مشاورت بھی کریں تاکہ ایک اچھا ماحول پیدا ہو، جس کے بعد مشاورت سے پارٹی کا نام رکھ کر کام کیا جائے ذرائع کے مطابق دبئی میں موجود دونوں جماعتوں کے سرگرم رہنماؤں نے ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت شروع کردی ہے دوسری جانب گزشتہ روز سابق گورنر اور پی ایس پی کے رہنماؤں کے درمیان رابطے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا گزشتہ روز سابق گورنراور پی ایس پی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سندھ کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی تھی ایم کیو ایم کے ہم خیال رہنماؤں سے بھی رابطہ کرنے پر اتفاق ہواتھا اس سلسلے میں انیس ایڈووکیٹ نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرعشرت العباد کے ساتھ دیرینہ تعلق ہے۔ ملاقات کا مقصد آپس کے اختلافات دور کرنا تھا ڈاکٹرعشرت العباد سے ملاقات پارٹی قیادت کو اعتماد میں لے کر کی۔ سابق گورنرسندھ نے کہاکہ پی ایس پی رہنماانیس ایڈووکیٹ کو ایک دوسرے کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی تجویز دی تھی تاکہ نئی پارٹی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ کرسکے۔اس صورتحال میں ڈاکٹر فاروق ستار اور پی ایس پی کے رہنما ڈاکٹرصغیراحمد کے درمیان بھی ایک تقریب میں ملاقات ہوئی گرچہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاہے کہ یہ ملاقات اتفاقی تھی اور اسے بڑھاچڑھا کر نہ پیش کیا جائے تاہم ڈاکٹرفاروق ستار اور بہادرآباد گروپ کے درمیان اختلافات ڈاکٹر عشرت العباد سے پی ایس پی کے رہنماؤں کے رابطوں کے بعد یہ ملاقات اہم ہوجاتی ہے ان ملاقاتوں میں گرحقیقتاً اتحاد کی باتیں ہوئی ہے تو یہ چند ہفتوں میں واضح ہوجائے گی گریہ اتحاد ہوپایا تو کراچی کی سیاس میں اہم کرداراداکرسکتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین