• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

21سالہ ہانیہ عامر نے 2016ء میں فلم ڈیبیوکیا تھا، ان کی پہلی فلم کچھ خاص کامیاب تو نہیں ہوئی لیکن ا پنے فن میں مہارت رکھنے والی فنکارہ ہانیہ عامر پاکستانی شو بزنس انڈسٹری میں توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ بے پنا ہ ٹیلنٹ سے بھری اس سرزمین میں ٹیلنٹ، صلاحیت اور خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اچھی قسمت بھی درکا رہوتی ہے، جو شاید ہانیہ پر مہربان تھی۔ اس لیے ہانیہ عامر کی لگن انھیں بلندیوں پر لے گئی اور ہانیہ مصروف اداکاراؤں میں شامل ہوگئیں۔

ہانیہ اب تک تین فلموں میں اداکاری کرچکی ہیںاور تمام فلموں میں اپنی شاندار اداکاری کے ذریعے فلم بینوں کی بھرپور توجہ حاصل کی۔ قبل ازیں انہیں ٹی وی کمرشل اور ڈراموں میں بھی بے حد پسند کیا گیا۔ کم عمری میں تین فلموں میں کاسٹ کیا جانا اس بات کا غما زہے کہ

اگر ہانیہ نے اپنی صلاحیتوں کے ساتھ انصاف کیا تو پاکستان فلم انڈسٹری میں وہ صف اوّل کی اداکارائوں میں اپنا نام لکھوا سکتی ہیں۔

ہانیہ اداکارہ بننا نہیں چاہتی تھیں، وہ حادثاتی طور پر شوبز کی چمکتی دمکتی دنیا میں داخل ہوگئیں۔ درصل دوران تعلیم ہانیہ اس شش و پنج میں مبتلا تھیں کہ میڈیکل پڑھیں یا بزنس۔ اسی دوران انہیں آڈیشن کی کال آئی۔ ہانیہ کو دیکھتے ہی انھیں فلم میں کاسٹ کرلیا گیا ۔

ہانیہ عامر کی شکل عالیہ بھٹ سے بہت ملتی ہے اسی لئے پاکستان میں ان کو کام ملنا شروع ہوگیا۔ کسی بھی پروڈیوسر کو ایسی اداکارہ کی تلاش ہو، جو کم عمر ہو،اس کے چہرے پر معصومیت اور ڈمپلز ہوں تو وہ ہانیہ سے فوراً رابطہ کرتے ہیں۔ 

عالیہ بھٹ بھارت میں اگر کسی برانڈ کے کمرشل میں کام کرتی ہیں، تو وہی کمپنی پاکستان میں ہانیہ کو منتخب کرلیتی ہے۔ ویسے وہ بھی عالیہ بھٹ کی بڑی پرستار ہیں۔

ہانیہ جاندار اسکرپٹ کو ترجیح دیتی ہیں۔ فلم ہو یا ٹی وی ڈراما، کہانی اور کردار اچھا ہوتا ہے تو وہ کام کرنے کی ہامی بھرتی ہیں۔ہانیہ کو ولگریٹی بالکل پسند نہیں ہے۔وہ سمجھتی ہیں کہ آئٹم سونگزکرنے سے کوئی سپر اسٹار نہیں بنتا۔ انہیں اپنے سافٹ امیج کو لے کر آگے بڑھنا ہے۔وہ چاہتی ہیں کہ ایسی فلمیں بنیں ،جن سے ملک کا نام روشن ہو اور بین الاقوامی مقابلوں میں ایوا رڈ جیت کر لائیں۔

ہانیہ کوٹی وی کمرشل میں ماڈلنگ کرنا اچھا لگتا ہے۔ا نہوں نے ایک ٹی وی کمرشل میں رقص بھی کیا، جسے بے حد پسند کیا گیا۔ دو چار مرتبہ فیشن شو میں کیٹ واک بھی کی، لیکن اب ان کی توجہ صرف اداکاری پر مرکوز ہے ۔ وہ دو مہینے سے آگے کی پلاننگ نہیں کرتیں۔ سوشل میڈیا پر بہت فعال رہتی ہیں، اگر کوئی غلط بات کرے تو اسے فوراً بلاک کردیتی ہیں۔ ہانیہ انٹرنیٹ پر بہت مشہور رہی ہیں، مختلف وڈیوز بنا کر پوسٹ کرتی تھیں، سب اچھا رسپانس دیتےتھے، جب سے فلموں میں اداکاری شروع کی ہے، ا ب ان چیزوں کیلئے انہیںکم وقت ملتاہے۔ ہانیہ اپنی حالیہ فلم کے ایک سین کی شوٹنگ کے دوران حمزہ علی عباسی کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھی تھیں کہ اچانک موٹر سائیکل سے گر کر بُری طرح زخمی ہوگئیں، جب کہ حمزہ کو معمولی خراشیں آئیں۔ہانیہ کے جسم پر اب بھی زخموں کے نشان ہیں۔

فلم سنجو دیکھنے کے بعد ہانیہ خواہش کرتی ہیں کہ وہ راج کمار ہیرانی جیسے منجھے ہوئے ہدایت کار کے ساتھ کام کریں۔وقت ملنے پر بھارتی فلمیں دیکھتی ہیں، انہیں دپیکا پڈوکون اورپریانکا چوپڑا کی اداکاری اچھی لگتی ہے۔ رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ کی پرفارمنس بھی انہیں پسندہے۔ پاکستان میں ماہرہ خان کی وہ سب سے بڑی فین ہیں۔ ان کی فلم کام یاب ہو یا ناکام، وہ پہلا شو ضرور دیکھتی ہیں۔ کبھی کبھی سوشل میڈیا پر فین کی حیثیت سے ان سے باتیں بھی کرتی ہیں۔ وہ محسن عباس، گوہر رشید، صبا قمر اور سجل علی کے کام کا اعتراف بھی کرتی ہیں۔ فلم کے ہدایت کاروں میں نبیل قریشی اور بلال اشرف کی بھی معترف ہیں۔ ہانیہ کے نزدیک اصلی شہرت مداحوں کا بے پناہ پیار ہوتا ہے، جو خوش نصیبی سے ملتا ہے۔ سچا پیار اس سے بڑھ کر ان کے نزدیک کوئی اور چیز نہیں ہے۔ کوئی جھوٹ بولتا ہے، تو انہیں بہت غصّہ آتا ہے اور کوئی ان کے سامنے پھنّے خان بننے کی کوشش کرتا ہو تو بھی ان کوبہت غصّہ آتا ہے۔ ہانیہ کی خوبصورتی کا راز اچھے کھانے ہیں۔ ہانیہ کا فلسفہ ہے کہ زندگی مختصر ہے، جتنا وقت مل جائے اسے انجوائے کریں۔

ہانیہ کی فیملی میں سے کوئی بھی شوبزنس میں کام نہیں کرتا۔ ہانیہ کی چھوٹی بہن ابھی پڑھ رہی ہے، ان کی والدہ کو زمانہ طالب علمی میں اداکاری کا شوق تھا ،لیکن انہوں نے اسے پروفیشن نہیں بنایا۔ہانیہ کراچی میں پیدا ہوئی ہوں، لیکن اب اسلام آباد میں رہتی ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین