• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

26 افراد کا پیسہ دُنیا کی نصف آبادی کی دولت کے برابر

عالمی رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیرترین26افراد کی دولت دنیا کی نصف آبادی کی دولت کے مساوی ہے۔ رواں سال امیروں کی دولت میں12فی صداضافہ جبکہ غریبوں کی دولت میں11فی صد کمی ہوئی ہے۔

آکسفام، ویلتھ ایکس ، جیسے تھنک ٹینکس کی رپورٹ کے مطابق 2018میں امیروں کی دولت میں 12فی صد روزانہ کے حساب سے اضافہ ہوا جو کہ ڈھائی ارب ڈالر بنتے ہیں، یوں دنیا میں اس وقت  2208 ارب پتی ہیں۔ ایک عشرہ قبل معاشی بحران کے بعد سے امیرترین افراد کی تعداد دگنا ہو گئی جبکہ دنیا کی نصف غریب آبادی کی دولت میں 11فی صد کمی ہوگئی ۔

دنیا کے26افراد کے پاس ایک عشاریہ 4 ٹریلین ڈالر ہے یہ دولت  3 ارب 80 کروڑ افراد کی دولت کے مساوی ہے۔ 2017 میں43 افراد کے پاس دولت دنیا کی نصف آبادی کی دولت کے مساوی تھی جبکہ 2016 میں 61 افراد کی دولت نصف آبادی کی دولت کے برابر تھی۔ یوں دنیا میں امیر ترین افراد کی دولت میں آضافہ ہوا۔ 2017 اور 2018 کے درمیان ہر2 دن بعد ایک ارب پتی کا اضافہ ہوا۔

عالمی غیر مساوی رپورٹ 2018 کے مطابق 1980 سے 2016 کے درمیان دنیا کی غریب ترین نصف آبادی کو عالمی آمدنی کے ہر ڈالر میں12سینٹ ملے جبکہ امیر ترین افراد کی ایک فی صد آبادی کو فی ڈالر 27سینٹ ملے۔

ویلتھ ایکس کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں5 لاکھ چالیس ہزار فراد کی دولت ایک ملین ڈالر سے 30ملین ڈالر کے درمیان ہے۔

دوسری جانب بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے پہلے 10امیر ترین افراد میں سے 7 کا تعلق امریکا سے ہے، جن میں سے 6 آئی ٹی کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ Credit Suisse  کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر کی مجموعی دولت317ٹریلین ڈالر ہے،اور دنیا کی مجموعی آبادی 7ارب 20کروڑ سے زائد ہے اگر اس دولت کو مساوی تقسیم کردیا جائے تو دنیا کاہر شخص 44028 ڈالر کا مالک ہوگا۔

گزشتہ برس بھارت کی ایک فی صد آبادی کی دولت میں یومیہ 43ارب 31 کروڑ روپے (2200کروڑ بھارتی روپے) کا اضافہ ہوا۔ بھارت کے 119ارب پتی افراد کی دولت میں39فیصد جبکہ نصف غریب آبادی کی دولت میں صرف 3فی صد اضافہ ہوا۔ 13کروڑ60 بھارتی جو ملک کے دس فیصد غریب ترین آبادی شمار ہوتے ہیں وہ گزشتہ 15برس سے قرض تلے دبے ہیں۔

بھارت کی 10فی صد امیر ترین آبادی کے پاس مجموعی ملکی دولت کا77عشاریہ4فی صد ہےجبکہ ایک فی صد امیر افراد کے پاس ملکی دولت کا51عشاریہ53فی صد حصہ ہے یوں 9ارب پتیوں کے پاس کی دولت ملک کی آدھی آبادی کے مساوی ہے۔ 60فی صد آبادی کے پاس صرف 4عشاریہ 8فی صد دولت ہے۔

تازہ ترین