• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تارکین وطن کو شہریت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سعید غنی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم تبدیل نہیں ہونے دینگے، اس سے صوبوں میں نفرتیں دوبارہ بڑھیں گی، غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ اس ملک میں ان کا کوئی ڈیٹا ہی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مئیر کراچی کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہونے کا رونا درست نہیں البتہ ان کے اختیارات گراس روٹ پر ڈی ایم سیز کے پاس ضرور منتقل ہوئے ہیں، کے ڈی اے کے 156 قبضہ کئے گئے پارکس کو واگزار کرائینگے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، واٹر بورڈ اور آباد کے درمیان این او سی اور نئی تعمیرات کے حوالے سے مسائل کو جلد حل کرلیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کے ڈی اے میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے سوالوں کے جوابات کے دوران کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری بلدیات خالد شاہ، ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی بھی موجود تھے۔اجلاس میں ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی ایم ڈی واٹر بورڈ محمد خالد شیخ، آباد کے نمائندوں اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایس بی سی ایس، آباد اور واٹر بورڈ کے درمیان مسائل اور بالخصوص عدالتوں کی جانب سے تعمیرات پر ان اداروں کو جواز بنا کر عائد کی گئی پابندی کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئندہ چند روز میں ہی اس حوالے سے مکمل قانون سازی کر کے عدالتوں میں تمام معاملات کو رکھا جائیگا اور قانون کے مطابق تمام مسائل کا حل کرکے کراچی میں تعمیرات پر عائد پابندیوں کے خاتمے کیلئے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر بلدیات نے کے ڈی اے کے دفتر میں اپنے وزیر کا قلمدان سنبھالنے کے بعد پہلے بار تفصیلی بریفنگ لی جس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے سوالوں کے جواب میں وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ ماسٹر پلان کے ایس بی سی اے میں منتقل ہونے سے جہاں کے ڈی اے کو مشکلات کا سامنا ہے وہاں کراچی کے عوام کو بھی مسائل کا سامنا ہے ۔ اس سلسلے میں تمام انکوائری کے بعد ماسٹر پلان کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماسٹر پلان کے ڈی اے کے تحت ہوجائے تو اس سے کئی مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے میں 3200 ریگولر اور 1200 کنٹریکٹ ملازمین ہیں اس سلسلے میں ڈی جی سمیت تمام شعبوں کے ڈائیریکٹرز کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنے اپنے شعبوں کے ملازمین کی حاضری کا ہر ماہ سرٹیفکٹ دیں گے، جس کے بعد اس ملازم کو تنخواہ جاری کی جائے گی اور اگر کسی گھوسٹ یا غیر حاضر ملازم کی حاضری کی سرٹیفکٹ کا اجراء ہوا تو اس ملازم کے ساتھ ساتھ مذکورہ ڈائریکٹرز کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ قبرستانوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی منظوری سے چار اضلاع میں قبرستانوں کیلئے زمین مختص کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں اب ان قبرستانوں کو جدید خطوط پر بنانے کیلئے کام کیا جارہا ہے۔ عمران خان کی جانب سے کراچی میں صفائی ستھرائی پر وارننگ دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نہ کوئی وارننگ دی ہے اور نہ وہ دے سکتے ہیں کیونکہ 18 ویں ترمیم کے بعد یہ اختیارات صوبوں کے پاس ہیں۔
تازہ ترین