چین کے اقوام متحدہ میں 50 سال، صدر شی کا اظہار مسرت

October 26, 2021

چین کے صدر شی جن پنگ نے اقوام متحدہ میں اپنے ملک کی جائز نشست کی بحالی کے50سال مکمل ہونے پر یادگار تقریب سے خطاب کرتےہوئے مسرت کا اظہار کیا۔ ان کے اس خطاب کے اہم نکات درج ہیں۔ 50سال قبل اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کے تمام حقوق کی بحالی چین اور پوری دنیا کے عوام کی کامیابی ہے۔اقوام متحدہ میں چینی نشست کی بحالی نمایاں اور دور رس اہمیت کی حامل ہے۔ چین کی ترقی اور شراکت داری پران کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5دہائیوں کے دوران چین کی پرامن ترقی، اس کا عزم اور لگائو کا مشاہدہ کیا گیاجو پوری انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے ہے۔چینی عوام نے ہمیشہ بین الاقوامی انصاف اور شفافیت کا دفاع کیا ۔ عالمی امن اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالا۔چینی عوام نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی مجاز حیثیت اور تقدس کو بالاتر اور کثیرالجہتی پر عمل کیا۔ اس عرصہ میں چین کا اقوام متحدہ سے تعاون گہرا ہوتا چلاگیا۔ چین نے وقت کے رحجان اور تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے منفرد چینی خصوصیات کو آگے بڑھایا۔ اس طرح چین اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی ترقی اور اس کے مقاصد میں بڑا حصہ ادا کیا۔ کثیرالجہتی پر شی جن پنگ نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی تہذیب دوسروں سے برتر نہیں۔ اپنے خطوں میں ہر تہذیب خصوصی اہمیت کی حامل اور منفرد ہے۔ تہذیبوں میں رابطوں کے ذریعہ ہی یکسانیت حاصل کی جاسکتی ہے۔ انسانی مستقبل میں حصہ داری کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمیونٹی(برادری) کی تشکیل کا مقصد ایک نظام یا تہذیب کو ایک دوسرے سے تبدیل کرنا نہیں ہے۔ ہمیں ہر قسم کے تسلط اور طاقت کی سیاست کے خلاف ڈٹے رہنا چاہئے۔ تمام اقسام کے یکطرفہ اقدامات سے بھی گریز کرنا چاہئے۔ بین الاقوامی برادری کو علاقائی تنازعات کے ساتھ دہشت گردی، موسمی تبدیلی، سائبر سیکورٹی اور بائیو سیکورٹی جیسے عالمی مسائل کا بھی سامناہے ۔انہیں موثر طریقے سے حل کرنے کے لئے زیادہ انکلوسیوعالمی گورمنٹس ،زیادہ موثر کثیر الجہتی میکانزم اور زیادہ متحرک علاقائی تعاون کی ضرورت ہے۔


ہمیں اقوام متحدہ کی اتھارٹی اور اسٹینڈنگ کو برقرار رکھنا چاہئے۔ ہمیں گرین ریکوری، سبز پیداوار اور سبز خوراک کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مہذب اور صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا چاہئےدنیا کو چاہئے کہ وہ آپس میں تعاون اور کام کرنے کے لئے آگے بڑھے تاکہ انسانیت کو درپیش عالمی مسائل اور چیلنجوں سے نمٹا جاسکے۔ دنیا بھر کے ممالک کو چاہئے وہ اپنے عوام کو آگے رکھتے ہوئے اعلی معیاری ترقی کی حقیقت کو سمجھیں جس میں اہلیت ، مہارت ،مساوات ،استحکام اور سیکورٹی ہو۔ چین کے عزم پرصدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین پرامن ترقی کے راستے پر چلنے کا پابند عالمی امن کا معمار رہے گا۔چین اصلاحات پر عمل پیرا کا پابند ہے۔چین کثیر الجہتی کا بھی پابند ہے اور انٹرنیشنل آرڈر کا دفاع کرے گا۔