ایڈمنسٹریڑ کراچی کو میدانوں سے تجاوزات کے خاتمے کا حکم

October 27, 2021

سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری نے رفاہی پلاٹس سے متعلق سماعت کے دوران ایڈمنسٹریڑ کراچی مرتضیٰ وہاب کو کھیل کے تمام میدانوں سے تجاوزات کے خاتمے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے رفاہی پلاٹس سے متعلق سماعت کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا۔

تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔

سپریم کورٹ کا تحریری حکم میں کہنا ہے کہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کی تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ غیر تسلی بخش تھی۔

عدالت نے اپنے تحریری حکم میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو کے ایم سی کی حدود میں تمام رفاہی پلاٹس اور ان کی موجودہ حالت کی رپورٹ پیش کرنے اور شہر بھر کے کھیل کے میدان فوری بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

اپنے تحریری حکم میں عدالت نے کہا ہے کہ کھیل کے میدانوں پر دوبارہ قبضہ نہ ہو اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عدالتِ عظمیٰ کو بتایا کہ کے ایم سی کی 9 ہزار سے زائد دکانیں اور ہاکس بے پر قائم ہٹس کوڑیوں کے دام کرائے پر دیئے گئے، ان دکانوں اور ہٹس کا کرایہ بڑھا رہے ہیں۔

عدالت نے مرتضیٰ وہاب سے کے ایم سی کی مارکیٹوں، دکانوں اور ہٹس کی تفصیلات طلب کر لیں۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے گٹر باغیچہ پارک کو اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گٹر باغیچہ پارک کو بحال کر کے عوام کے لیے کھولا جائے۔

عدالت کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل میں کیس نہ ہونے پر اظہارِ تشویش کیا گیا اور کہا گیا کہ ٹریبونل میں کیسز نہ ہونے سے لگتا ہے کہ سندھ حکومت کے اداروں کی تجاوزات ختم کرانے میں دلچسپی نہیں، ایسے اقدامات سے سرکاری اداروں میں کرپشن کی نشاندہی ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اس طرح کے غیر ذمے دارانہ رویے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب سے تجاوزات نہ ہٹانے اور ٹربیونل سے رجوع نہ کرنے پر وضاحت طلب کر لی جبکہ ان سے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ بھی 2 ہفتوں میں طلب کر لی۔