بارباڈوس، دنیا میں ایک نئی جمہوری ریاست کا قیام

November 28, 2021

بارباڈوس بہت جلد ہی تاج برطانیہ سےاپنے تعلقات منقطع کرنے بعد ایک نئی جمہوری ریاست کی صورت میں دنیا کے نقشے کا حصّہ بننے جارہا ہے۔

کیریبین جزیرہ جوکہ اب تک تاج برطانیہ کے ماتحت تھا اب ایک آزاد جمہوری ریاست بننے جارہا ہے، اس نئی ریاست کو ابتدائی مراحل میں عالمی وباء کورونا وائرس اور بادشاہت سے جوڑے اپنے برے ماضی کی وجہ سے سیاحت کے شعبے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

بارباڈوس جوکہ اپنے ساحلوں اور کرکٹ سے محبت کے لیے مشہور ہے، اس ہفتے اپنی سربراہ مملکت، ملکہ الزبتھ دوم سے تعلقات منقطع کرکے اپنی موجودہ نمائندہ، گورنر جنرل سینڈرا میسن کو اپنی نئی آزاد جمہوری ریاست کا صدر منتخب کرے گا۔

بارباڈوس میں بطور صدر سینڈرا میسن کے اعزاز میں پیر کی شام سے شروع ہونے والی تقریبات جوکہ منگل تک جاری رہیں گی ، ان میں فوجی پریڈ اور دیگر تقریبات شامل ہوں گی۔

ایک نئے دور کے آغاز کی وجہ سے 285,000 کی آبادی کے درمیان برطانیہ کے صدیوں سے قائم اثر و رسوخ پر بحث ہوئی، جس میں 1834 تک جاری رہنے والا 200 سال سے زائد طویل غلامی کا دور شامل ہے، اور بارباڈوس بالآخر 1966 میں آزاد ہوا۔

رواں سال اکتوبر میں، بارباڈوس نے میسن کو اپنا پہلا صدر منتخب کیا، جس کے بعد یہ ملک برطانیہ سے جوڑے اپنے نوآبادیاتی ماضی کو ’مکمل طور پر‘ چھوڑ دے گا۔