یورپ میں مہنگائی کا سخت دباؤ، جرمنی میں شرح مہنگائی 5.5 فیصد ہوگئی، جنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت سر فہرست

November 29, 2021

برلن /اسلام آباد (مہتاب حیدر) یورپ میں مہنگائی کا سخت دبائو، جرمنی میں شرح مہنگائی 5.5فیصد ہوگئی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں شرح مہنگائی 6.2فیصد، جنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت مہنگائی میں سرفہرست ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، یوروزون میں مہنگائی کا بے انتہا دبائو ہے۔ ان میں جرمنی سرفہرست ہے جہاں مہنگائی 5.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جب کہ امریکا میں مہنگائی 6.2 فیصد ہے۔ جنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت مہنگائی کے حوالے سے سرفہرست ہیں۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق، 2002 کے بعد بنیادی قیمتوں میں سب سے زیادہ تیزی دیکھی جارہی ہے۔ جب کہ ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یوروزون میں مہنگائی میں تیزی کا رجحان 20 ویں صدی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ بلومبرگ کے مطابق، 19 ممالک میں صارف قیمتیں نومبر میں 4.5 فیصد بڑھی ہیں۔ بنڈس بینک نے رواں ہفتے خبردار کیا ہے کہ جرمنی میں مہنگائی 6 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ قیمتوں میں اس طرح کا اضافہ، عالمی سپلائی میں رکاوٹوں اور توانائی اخراجات میں اضافے کا عکاس ہے۔ بلومبرگ اکنامکس کے ایک ماہر اقتصادیات مائیوا کوزن کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کی امید نہیں ہے کہ قیمتوں کے دبائو کے یورپی مرکزی بینک کے جائزے میں تبدیلی کو دسمبر میں اس کے اجلاس سے قبل نظرانداز کیا جائے۔ اس دبائو کے برقرار رہنے کا امکان ہے۔ توانائی اور غذائی اجناس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ امریکا میں سالانہ شرح مہنگائی اکتوبر، 2021 میں بڑھ کر 6.2 ہوگئی جو کہ نومبر، 1990 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ توانائی کے اخراجات میں سب سے زیادہ 30 فیصد اضافہ دیکھا گیا جو کہ ستمبر میں 24.8 فیصد تھا۔ شیلٹر میں مہنگائی 3.5 فیصد، غذائی اجناس میں 5.3 فیصد، نئی گاڑیوں پر 9.8 فیصد، استعمال شدہ کار اور ٹرکوں میں 26.4 فیصد، ٹرانسپورٹیشن خدمات میں 4.5 فیصد، طبی خدمات میں 1.7 فیصد مہنگائی ہوئی ہے۔