دینی مدارس کی آزادی وحریت کوبرقرار رکھاجائیگا، وفاق المدارس کنونشن

December 03, 2021

لاہور(خبر نگار)جامعہ اشرفیہ فیروزپورروڈ میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام ”خدمات وفاق المدارس کنونشن“ ہوا، مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی نے صدارت کی ،کنونشن سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی صدر شیخ الاسلام مولانا مفتی محمدتقی عثمانی نے کراچی سے آن لائن فون کے ذریعہ خطاب کیا ، کنونشن سے مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا قاری محمد حنیف جالندھری،مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، مولانا مفتی محمد حسن،مولانامحمد امجد خان،مولانا قاری احمد میاں تھانوی،مولانا صوفی عتیق الرحمن، مولانا عبدالرؤف ملک، مولانا احمد حنیف جالندھری ،مولانا مفتی انیس احمد مظاہری، مولانا عبدالحفیظ،مولانا محمد اویس اور دیگر علماء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس کی آزادی و حریت کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے دینی مدارس کے علماء و طلباء ملک کی نظریاتی سرحدوں کے ساتھ ساتھ جغرافیائی سرحدوں کے بھی محافظ اور محب وطن ہیں، دینی مدارس اسلام کی اشاعت و بقاء کا بہترین ذریعہ، دینی مدارس اور وفاق المدارس کی خدمات کی پوری دنیا معترف ہے انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس سے منسلک 23 ہزار کے قریب دینی مدارس کووفاق المدارس بورڈ نے ایک نظام تعلیم ایک نصاب تعلیم اور ایک ہی مضبوط و مربوط امتحانی نظام دیا انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا مقصد ایسے علماء دین اور محققین تیار کرنا ہے جو علم و عمل اور زہد و تقویٰ کے پیکر ہوں انہوں نے کہا ہم وفاق المدارس کے نظام، انتظام اور نصاب تعلیم پر متفق اورمتحد ہیں اوراس کے ذریعہ لوگوں کو قرآن اور دین سے وابستہ کرنے میں مصروف عمل ہیں انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس نے تمام تر مصائب و مشکلات اوربعض مرتبہ سختیوں ا ور دھمکیوں کے باوجود وفاق المدارس کے وجود اور نظام کو باقی رکھا یں، انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں طلباء کو اپنے اکابرین حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ، مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، مولانااشرف علی تھانویؒ، مولانا سید حسین مدنیؒ، شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ، علامہ انور شاہ کاشمیریؒ، مولانا مفتی محمود، مولانا مفتی محمد حسن امرتسریؒ، شیخ الحدیث حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ اور حافظ الحدیث مولانا عبداللہ درخواستیؒ کے ایمان افروز واقعات اور سوانح سے روشناس کرانے کا اہتمام کرنا ہوگا ، وفاق المدارس کے تحت ہر ضلع و ڈویژن میں حفظ و قرائت کے مقابلے کرائیں جائیں گے، گاؤں اور دیہاتوں میں بھی قائم ”مکاتب قرآنیہ“ کو بھی مضبوط و منظم کر کے ان کو بھی ایک تعلیمی نصاب اور امتحان کے ساتھ منسلک کیا جائے گاکنونشن میں مولانا مفتی خرم یوسف، مولانا کلیم اللہ جمیل،مولانا عبداللہ مدنی، مولانا عبدالشکور حقانی، مولانا ڈاکٹر خلیل احمد تھانوی، مولاناسید حسان میاں، پیرحافظ محمد ابراہیم نقشبندی، مولانا قاری محمد رفیق وجھوی، مولانا زبیر عابد، مولانا مفتی ریاض جمیل، مولانا محمد عثمان،میاں عفان سے دیگر علماء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔