گرینڈ سفائر کو برٹش ایشین کری ایوارڈ کیلئے نامزد کردیا گیا

December 04, 2021

لندن (سعید نیازی) ایشیائی خصوصاً پاکستانی کھانوں کا یورپی کھانوں کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں ہے خود یورپ کے رہنے والے اب ہمارے خوشبو سے مہکتے اور ذائقہ دار پکوانوں کے دیوانے ہوچکے ہیں۔ اس بات کا اظہار گرینڈ سفائر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیمان رضا نے برٹش ایشین کری ایوارڈ2021ء کے لئے نامزد ہونے کے موقع پر ’’روزنامہ جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سلیمان رضا کو کمیونٹی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جس کا حق دار انہیں کوویڈ19وبا کے دوران ’’ون ملین میلیز‘‘ کے نام سے شروع کی جانے والی مہم کی وجہ سے ٹھہرایا گیا جس میں این ایچ ایس کے عملہ اور بے گھر افراد کو کھانا مہیا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ برٹش کری ایوارڈ جیسے بڑے فنکشن میں ہماری کاوش کا اعتراف کیا جانا اور ہمیں کمیونٹی ایوارڈ ملنا ایک بڑا اعزاز ہے۔ انہوں نے برٹش کری ایوارڈ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ سلیمان رضا نے کہا کہ ہمارے کھانوں کے منفرد ذائقہ کا یورپی کھانے مقابلہ نہیں کرسکتے، اسی وجہ سے ہمارے کھانے دن بہ دن مقبولیت حاصل کررہے ہیں، اس ملک میں60سے70سال قبل ہمارے کھانوں کو کوئی جانتا تک نہیں تھا، معاملہ چکن تکہ مصالحہ سے شروع ہوا اور آج کری انڈسٹری ایک بڑی انڈسٹری بن چکی ہے، ایک اندازے کے مطابق صرف کری انڈسٹری4بلین پائونڈ کا حصہ برطانوی معیشت میں ڈال رہی ہے۔ تقریب میں شریک عارف انیس ملک نے کہا کہ برطانیہ میں برٹش کری ایوارڈ سب سے بہترین کھانے تیار کرنے والے ریسٹورنٹ کو دئیے جاتے ہیں اور انہیں کری کا آسکر ایوارڈ بھی کہا جاتا ہے، اس میں برطانیہ سے بہترین فوڈ تیار کرنے والے ریسٹورنٹ جمع ہوتے ہیں اور خوشی کی بات یہ ہے کہ گزشتہ کئی برس سے پاکستانی کھانے تیار کرنے والے ریسٹورنٹس کو ایوارڈز سے نوازا جارہا ہے اور پاکستانی کھانے اب برطانیہ کے نمایاں اور بہترین کھانوں میں اپنی جگہ بناچکے ہیں، اس موقع پر وزیراعظم بورس جانسن کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔