6بڑے ممالک کا لاکھوں بیرل تیل جاری کرنے کا اعلان

December 04, 2021

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکہ، چین، بھارت، جنوبی کوریا، جاپان اور برطانیہ نے اپنے اسٹریٹجک ذخائر میں سے لاکھوں بیرل خام تیل جاری کرنے کا اعلان کیاہے، اس اقدام کا مقصد عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی لانا اور اوپیک کو پیداوار بڑھانے پر مجبور کرنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ اوپیک پلس نے خام تیل کی پیدوار بڑھانے کے مطالبے کو نظر انداز کردیا تھا جس کے بعد امریکا نے دیگر ممالک کو ساتھ ملا کر مذکورہ اقدام اٹھایا ہے۔ امریکا نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ وہ اپنے اسٹریٹجک ذخائر میں سے 5 کروڑ بیرل تیل جاری کرے گا۔ بھارت کا کہنا ہے کہ وہ 50 لاکھ بیرل تیل جاری کرے گا، برطانیہ نے رضاکارانہ طور پر ایک کروڑ 50 لاکھ بیرل تیل جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ وہ امریکا اور دیگر اتحادیوں کیساتھ بات چیت کے بعد اپنے ذخائر میں سے جاری کرنے والے تیل کی مقدار اور وقت کے بارے میں آگاہ کردے گا، جاپان کا کہنا ہے کہ وہ تیل جاری کرنے کی تفصیلات جلد بتائے گا، اوپیک کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان ممالک کی جانب سے اپنے ذخائر سے تیل استعمال کرنے کا اقدام ٹھیک نہیں۔ تنظیم کے رکن ممالک نے خبردار کیا ہے کہ تنظیم کے 2؍ دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں پیداوار کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 80 ڈالر سے تجاوز کرگئی تاہم اس کی قیمت گزشتہ 3 ماہ کی کم ترین سطح پر ہے۔ برینٹ کروڈ کی قیمت 81.53 ڈالر فی بیرل ہوگئی جبکہ امریکی تیل کی قیمت 78.10 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ امریکا کے ایک سینئر عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم تیل کی قیمتوں کے معاملے پر اپنے اتحادیوں کیساتھ بات چیت جاری رکھیں گے، امریکی صدر ضرورت پڑنے پر اضافی اقدامات بھی اٹھاسکتے ہیں اور دنیا کے دیگر ممالک کیساتھ اشتراک کیلئے بھی پوری قوت سے کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ واشنگٹن نے ایشیا میں تیل کے بڑے صارفین سے رابطہ کیا تھا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکا نے دنیا میں تیل کے بڑے صارفین کیساتھ مل کر اس طرح کا اقدام اٹھایا ہے۔ اوپیک پلس گروپ میں سعودی عرب سمیت خلیج میں امریکا کے دوسرے اتحادی ممالک اور روس بھی شامل ہیں، اس گروپ نے تیل کی ماہانہ پیداوار بڑھانے کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔ اوپیک پلس کا آئندہ اجلاس 2 دسمبر کو ہوگا جس میں پالیسی پر بحث کی جائے گی ہے اور اب تک کے اشارے یہی بتارہے ہیں کہ گروپ کی پالسیی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اوپیک پلس کو تیل کی پیدوار محدود رکھنے کے اپنے معاہدے کے باعث موجودہ اہداف پورے کرنے میں مشکلاف کا سامنا ہے، اوپیک پلس معاہدے کے تحت تیل کی پیدوار کو بالترتیب ہر ماہ 4 لاکھ یومیہ بیرل تک بڑھایا جائے گا تاہم امریکا کا کہنا ہے کہ پیداوار بڑھانے کی یہ رفتار سست ہے، اوپیک پلس ممالک کو یہ بھی خدشہ ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ لہر کے باعث تیل کی مانگ میں ایک بار پھر کمی واقع ہوسکتی ہے۔