فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیلئےاسٹاک ہوم میں تقریب

December 04, 2021

اسٹاکہوم (زبیر حسین) سویڈن میں قائم سفارتخانہ فلسطین کی جانب سے فلسطین پر تاجائز اسرائیلی تسلط اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز بلند کرنے کیلئے اسٹاک ہوم میں تقریب منعقد کی گئی جس میں مختلف ممالک کے سفرا ، انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سمیت مقامی افراد نے شرکت کی۔ سفیرِپاکستان ڈاکٹر ظہور احمد نے تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی جب کہ کشمیر کونسل سویڈن کے سربراہ چوہدری ظفر اقبال بطور ترجمان کشمیر کمیونٹی شریک ہوئے۔نمائندہ جنگ سویڈن سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظہور احمد نے کہا کہ سویڈن حقیقی طور پر یورپ میں انسانی حقوق کی علمبرداری کررہا ہے ،سویڈن کی جانب سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا دنیا میں دیرپا امن کے لئے ایک بہترین کاوش ہے ، ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں اب مسائل کو جنگوں سے نہیں بلکہ مصالحتی حکمتِ عملی کے ذریعے حل کیا جارہا ہے، اس طرح کی تقاریب عوام کا شعور بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ، ہم بھی اسی طرز پر کشمیر ی عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کررہے ہیں، انشاللہ ایک دن کشمیر ی عوام کے مسائل کے حل کا بھی سورج طلوع ہوگا۔کشمیر کونسل سویڈن کے سربراہ چوہدری ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ کشمیری اور فلسطینی عوام کے حقوق کو ایک طویل عرصے سے ظلم و جبر کی بھٹی میں جھونکا جارہا ہے اگر ہمیں حقیقی طور پر ان مظلوموں کی آواز بننا ہے تو ہمیں عملی اقدامات کرنے پڑیں گے ، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں کشمیری اور فلسطینی عوام کے مسائل اور ان کے حل کو اجاگر کرنے کے لئے اس طرح کی تقریبات مؤثر اور مثبت کردار ادا کرسکتی ہیں ۔ تقریب سے فلسطینی سفیر اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی نشاندہی کی جب کہ سویڈن کی سابق وزیر خارجہ مورگیٹ والستروم نے اپنے خطاب میں فلسطینی عوام سے اظہارِیکجہتی اور خطے میں امن کے حوالے سے لائحہ عمل سے متعلق تجاویز پیش کئیں۔ تقریب میں فلسطینی ثقافت کے حوالے سے ٹیبلو بھی پیش کئے گئے ۔واضح رہےسویڈن یورپی یونین کا واحد ملک ہے جس نے 30 اکتوبر 2014 کو فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کاباقاعدہ اعلان کیا گو کہ دیگر یورپی ممالک اس سے قبل فلسطین کو ریاست تسلیم کرچکے تھے مگرایسا پہلی بار تھا کہ یورپی یونین کےقیام کے بعد کسی رکن ملک نے فلسطین کو ریاست کا درجہ دیتے ہوئے قبول کیا جس کی پاداش میں اسرائیل اور سویڈن کے سفارتی تعلقات کافی حد تک متاثر ہوئے مگر سویڈن اپنے مؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا بلکہ10 فروری 2015 میں سویڈن میں فلسطین کے سفارتخانے کا قیام بھی عمل میں لایا گیا اور ساتھ ہی سویڈن کی جانب سے فلسطین کی امداد میں خاطر خواہ اضافہ بھی کردیا گیا۔