پنجاب: بلدیاتی انتخابات ای وی ایم پر

December 04, 2021

پاکستان میں مقامی حکومتوں یا بلدیاتی نظام پر کیوں توجہ نہیں دی جاتی ؟یہ ایک طویل بحث ہے اندازہ البتہ اس امر سے کیا جاسکتا ہے کہ پی ٹی آئی کے منشور میں بلدیاتی انتخابات کا فوری انعقاد شامل تھا لیکن یہ تب کرائے جارہےہیں جب حکومت کی مدت میں بمشکل ڈیڑھ برس باقی رہ گیا ہے،خیر ’’دیر آید درست آید ‘‘ کے سوا کیا کہا جا سکتا ہے؟ خبر یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد معاونِ خصوصی شہباز گل اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اجلاس کا بنیادی ایجنڈا بلدیاتی انتخابات تھا، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات 19 دسمبر کو ہو رہے ہیں، پنجاب میں ضلعی سطح پر انتخابات براہ راست ہوں گے، جس کے بعد ویلیج کونسلز بنیں گی اور نیا اسٹرکچر آئے گا، جو بڑا بااختیار اسٹرکچر ہوگا، اس پر اتحادیوں سے اچھی بات چیت ہوئی ہے، پنجاب کا نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئندہ چند دنوں میں منظور ہو جائے گا، انتخابات ای وی ایم پر ہوں گے، جس کیلئے حکومت پنجاب نے قانون میں پہلے ہی ترمیم کر دی ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر تکنیکی کمیٹیاں بنانے کے اقدام لائق ستائش ہیں، ٹیکنیکل کمیٹیوں کی تشکیل سے معلوم ہوگا کہ آگے جاکر ہم نے کس طرح ای وی ایم پر انتخابات کروانے ہیں، ان کو حکومت کی طرف سے جو مدد درکار ہوگی وہ ہم فراہم کریں گے، حکومت بلوچستان نے اس پروگرام پر آمادگی ظاہر کی ہے لیکن حکومت سندھ نے آمادگی ظاہر نہیں کی۔کوئی شک نہیں کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جمہوریت کی خشت اول ہے جن کا پورے ملک میںایسا مثالی انعقاد ہونا چاہئے کہ مستقبل میں آنے والی حکومت بھی بلدیاتی انتخابات یقینی بنائیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998