نئی پابندیاں، برطانیہ کے 10 لاکھ شہری بیرون ملک رکاوٹوں کا شکار ہوسکتے ہیں، وزرأ کو شدید ردعمل کا سامنا

December 07, 2021

راچڈیل (ہارون مرزا)برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم اومی کرون کی تصدیق کے بعد حکومت جہاں انفیکشن روکنے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے وہیں مسافروں کی بیرون ملک روانگی سے قبل کوویڈ ٹریول ٹیسٹ دوبارہ متعارف کرانے پر وزراء کو عوام کے زبردست رد عمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔حکومتی تنبیہ کے بعد دس لاکھ سے زائد لوگ نئے قواعدو ضوابط کے بعد بیرون ملک رکاوٹوں کا شکار ہو سکتے ہیں ٹریول سیکٹر نے ڈرامائی یوٹرن پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مسافروں کے برطانیہ واپس آنے سے پہلے ان کے ٹیسٹ کی ضرورت کرسمس منانے والے لاکھوں افراد کے منصوبوں کو مشکلات میں ڈالے گی۔ ٹوری ایم پیز نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال ائیر لائن انڈسٹری کے لیے ایک ہتھوڑے کا کام کرے گی باور کیا جا رہا ہے کہ نیا اقدام چوبیس گھنٹوں میں نافذالعمل کر دیا جائے گا جس کے تحت مسافروں کو فلائٹ ہوم پر سوار ہونے سے پہلے منفی ٹیسٹ کا نتیجہ فراہم کرنا ہوگا مثبت نتیجہ آنے والوں کو اپنے خرچ پر بیرون ملک قرنطینہ کرنا پڑے گا۔بعض حکومتی عہدیداروں اور سائنسدانوں کا موقف ہے کہ مسافروں کو واپس پر آٹھ دن تک گھروں میں قرنطین کرنے کی سہولت دی جانی چاہئے۔ صنعت کے ذرائع نے پیش گوئی کی ہے کہ بیرون ملک ایک ملین سے زیادہ برطانوی شہری رکاوٹوں سے بچنے کیلئے ٹیسٹ کرانے کے معاملات پر گھمائو پھیرائو کر سکتے ہیں۔ ٹریول ایکسپرٹ پال چارلس نے کہا ہے کہ جو لوگ بیرون ملک مقیم ہیں ان کے لیے ٹیسٹ حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے یہ ویک اینڈ ہے بہت ساری جگہیں بند ہیں اور ان لوگوں کے پاس گھر آنے کے لیے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت کے بارے میں سوچنے کی کوئی وجہ نہیں تھی لوگ بری طرح پھنسے ہوئے ہوں گے کیونکہ انہیں وہ ٹیسٹ نہیں مل پاتے جن کی اب ضرورت ہے۔ٹریول انڈسٹری کی ہزاروں ملازمتوں کو خطرہ ہے یہ یقین سے بالاتر ہے کہ کسی امدادی اقدامات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے یہ صرف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ پالیسیاں کس قدر گھٹنے ٹیک رہی ہیں۔حکومت کا یو ٹرن ایک ہفتے کے بعد آیا جس میں وزراء نے بار بار اصرار کیا کہ پری ڈیپارچر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوگی بدھ کو سامنے آنے والے ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شاپس کے ایک بیان کے مطابق سفری شعبے کو ختم نہیں کرنا چاہتے جمعرات کو سائنس کے وزیر جارج فری مین نے کہا کہ مزید سفری ٹیسٹ معیشت کوگھٹنوں پر رکھ دیں گے۔ ایک ذرائع کے مطابق چیف میڈیکل آفیسر کرس وائٹی نے ہفتے کے روز وزراء کے سامنے ایک طاقتور کیس بنایا تھا جس میں جنوبی افریقہ سے نیدرلینڈز جانے والی پرواز کا حوالہ دیا گیا تھا جس میں 11 مسافراومی کرون پازیٹو موجود تھے۔