پاکستانی طلبا جرمنی میں ملک کا نام روشن کر رہے ہیں،زاہد حسین

December 07, 2021

فرینکفرٹ(سیّد اقبال حیدر)جرمنی کے اعلیٰ تعلیمی نظام کی کشش اعلیٰ تعلیم کے خواہاں نوجوانوں کو پاکستان سے جرمنی لانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے، جرمنی میں لگ بھگ 8ہزار پاکستانی مختلف یونیورسٹیوں میں بیچلرز،ماسٹرز،اور پی ایچ ڈی کر رہے ہیں،جرمنی میں یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے اخراجات انتہائی کم بلکہ نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے سبب آج پاکستان کے متوسط طبقے کے گھرانوں کے نوجوان بھی جرمنی آ رہے ہیں،جن میں سے اکثر اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے جرمنی میں ہی مستقل سکونت اختیار کر کے اپنے اور اپنے خاندان کے معاشی مسائل بھی حل کرتے ہیں،اسی ہفتہ کراچی پاکستان سے 20سالہ اریب نقوی اور21سالہ محمد صائم کراچی پاکستان سے فرینکفرٹ آئے دونوں بچپن کے دوست ہیں اور دونوں جرمنی اعلیٰ تعلیم کے حصول کا عزم لے کر آئے ہیں انھوں نے جرمنی کے ایک قصبے ’’سوئسٹ‘‘ کی سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی آف اپلائڈ سائنس میںبزنس ایڈمنسٹریشن میں داخلہ لیا ہے،ہیومن ویلفیر ایسوسی ایشن جرمنی کے چیئرمین اور فرینکفرٹ ایئرپورٹ کے ذمہ دار آفیسر عبدالمالک نے ان کا فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر پُرتپاک استقبال کیا،انہیں فرینکفرٹ قونصلیٹ میں قونصل جنرل آف پاکستان لے جایا گیا،اس موقع پر قونصل جنرل زاہد حسین نے کہا کہ جرمنی میں آج اعلیٰ تعلیم کے خواہاں نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو فرینکفرٹ میں اپنی قونصلیٹ اور برلن میں اپنے سفارت خانے سے مسلسل رابطے میں رہتے ہیں، دونوں قومی ادارے اپنے ہونہار طلبا کی رہنمائی کیلئے ہر وقت حاضر رہتے ہیں،پاکستانی طلبا جرمنی میں اپنی قابلیت سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں، جرمن معاشرے میں ان کے رہن سہن اور طرز عمل سے پاکستان کا مثبت تاثر قائم ہو رہا ہے،اس موقع پر اریب نقوی اور محمد صائم نے نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں بچپن کے دوست ہیں اور پاکستان کے متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، جرمنی میں اکٹھے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا پروگرام انھوں نے بنایا تو ان کے والدین نے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے ایڈمیشن اور روانگی کے انتظامات کئے، جرمنی کا جامع علم دوست تعلیمی نظام لائقِ تحسین ہے، دونوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ محنت کریں گے اور اپنے ملک پاکستان کا نام روشن کریں گے، فرینکفرٹ کے گیلانی برادرز نے نوجوان طلباء کے اعزاز میں عصرانے کا اہتمام کیا اور انہیں جرمنی میں قیام کے لئے موبائل سم کے علاوہ تحائف پیش کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا۔