سندھ بھر کے ینگ ڈاکٹرز اور نرسز کا مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج

December 07, 2021

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی سمیت سندھ بھر کے ینگ ڈاکٹرز اور نرسز نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے گزشتہ روز احتجاج کیا، ینگ ڈاکٹر ز نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا اور مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ اور وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے کی بھی دھمکی دی جبکہ نرسز نے کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تاہم انہیں پولیس نے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت صوبے بھر کے نرسز نے مطالبات کی منظوری کے لئے کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا۔ اس موقع پر محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکرٹری دادلو ظہرانی نے مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن مظاہرین نے نوٹیفکیشن کے اجراء تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے تحت کراچی پریس کلب پراحتجاج ساتویں روز بھی جاری رہا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ اوپی ڈیز کے بائیکاٹ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔بعد ازاں مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کا رخ کیا تو سیکورٹی کے پیش نظر سڑک پر رکاوٹیں لگا کر مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا۔ مظاہرین رکاوٹیں عبور کرکے آرٹس کونسل چورنگی پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس دوران پولیس نے کئی نرسز کو حراست میں لے لیا بعد ازاں انہیں رہا کردیا گیا۔ ادھر پیر کو جناح اسپتال، سول اسپتال،سندھ گورنمنٹ کورنگی اسپتال سمیت صوبے کےمختلف اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹروں نے احتجاج کیا۔ او پی ڈیز میں مریض گھنٹوں انتظار کرنے کے باوجود علاج و معالجہ نہ ہونے کی وجہ سے گھر واپس لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔ مظاہرین کاکہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک اسپتالوں میں او پی ڈیز کا مکمل بائیکاٹ جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ ایک ہفتے سے علامتی احتجاج پر تھے آج مکمل بائیکاٹ کیا ہے، ہمارے مطالبات فوری منظور کئے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرز کو مستقل کیا جائے، پی جیز اور ہاؤس آفیسر کی تنخواہوں اور رسک الاؤنس میں اضافہ کیا جائے، ڈیپیوٹیشن پالیسی سمیت دیگر مطالبات فوری منظور کئے جائیں۔