2022ء: گھروں کے ڈیزائن میں صحت و تندرستی کی اہمیت کا سال

January 01, 2022

ہر چند کہ یہ کہنا درست نہ ہوگا کہ عالمی سطح پر کووِڈ-19وَبائی مرض کے پھیلنے سے پہلے لوگ گھروں کے ڈیزائن میں اپنی صحت و تندرستی کا خیال نہیں رکھتے تھے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ وبائی مرض کے بعد لوگ اس حوالے سے پہلے سے کہیں زیادہ باشعور ہوگئے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث لوگوں کو اکثر وقت گھروں میں گزارنا پڑا، جس کی وجہ سے وائرس نے گھر اور صحت کے مابین تعلق کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کیا۔ امکان ہے کہ یہ رجحان وَبائی مرض ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہے گا۔

بالغ افراد کے گھر سے کام کرنے کے عمل کے دوران گھر اور دفتر کے درمیان فرق بھی دھندلا سا گیا ہے تو بچے بھی گھر سے ہی آن لائن تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں، لوگوں نے ممکنہ طور پر آن لائن ’بلک شاپنگ‘ شروع کردی ہے، جس کے باعث انھیں گھر میں مزید اسٹوریج کی ضرورت بھی محسوس ہوتی ہے۔ گھر کے کسی بزرگ کے بیمار ہونے کی صورت میں اس کے لیے الگ کمرے کی ضرورت بھی محسوس کی گئی۔

اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ وائرس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ زیادہ تر بند جگہوں میں ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے، جہاں اندرونی ہوا کا معیار بھی ناقص ہوتا ہے۔ اس وجہ سے اندرونی ہوا کا معیار بہتر بنانےکی ضرورت بھی محسوس کی جاتی ہے۔

ان تمام تر عوامل کے پیشِ نظر انٹیریئر ڈیزائن پروفیشنلز کو توقع ہے کہ گزشتہ سال کی طرح 2022ء میں بھی لوگ اپنے گھروں کے ڈیزائن تیار کرواتے وقت اس میںاپنی صحت و تندرستی کو فوقیت دیں گے۔

اندرونی ہوا کا معیار

گھروں کے اندر تازہ ہوا کی گزرگاہ (وینٹیلیشن) کا بندوبست ہمیشہ سے ہی ایک بنیادی معاملہ رہا ہے لیکن گھر کی دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اکثر ہوا کے لیے مناسب اور ضروری گزرگاہ کے معاملے پر سمجھوتہ کرلیا جاتا ہے۔ ڈیزائن ماہر ایرک گورانسن کہتے ہیں کہ، ’’لوگوں میں وبائی مرض کے دوران زیادہ سے زیادہ وقت گھر میں گزارنے سے آلودگی، صحت کے طویل مدتی مسائل میں اضافہ کرسکتی ہے۔ یہ صرف باورچی خانہ کے وینٹیلیشن ہی کی بات نہیں ہورہی، بلکہ ہم اپنے HVAC نظام میں ہوا صاف کرنے کے آلات بھی نصب کرتے رہیں گے جو نا صرف آلودگی بلکہ وائرسز کو بھی ختم کر دیں گے‘‘۔

اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ وَبا کے دور میں انسان اپنا 90 فیصد وقت گھر کے اندر ہی گزارتے ہیں اور توقع ہے کہ وَبا کے بعد کی دنیا بھی اس سے کچھ مختلف نہیںہوگی، نیز بتایا جاتا ہے کہ بیرونی ہوا سے اندرونی ہوا کا معیار زیادہ آلودہ ہوا ہے۔ یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ گھروں کے اندر ہوا کے معیار کو بہتر کرنے پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔

قدرتی روشنی

گھر کے اندر زیادہ وقت گزارنے کے باعث گھر کے اندرونی ماحول میں روشنی کو نئی اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ روشنی کے نت نئے اختیارات، قدرتی روشنی کے فوائد سے محروم گھر کے اندر زیادہ وقت گزارنے کے منفی اثرات کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ اب گھروں کے ڈیزائن میں لائٹس اور سن رومز سے لے کر نئے لائٹ فکسچرز تک ہر اس چیز پر توجہ دی جارہی ہے جو قدرتی روشنی کے زیادہ قریب تر محسوس ہوتی ہے۔ جب کہ ’’باہر کو گھر کے اندر لانا‘‘ کا رجحان ایک طویل عرصے سے بتدریج مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ توقع ہے کہ 2022ء میں اس رجحان میں مزید اضافہ ہوگا۔

فطرت کو اہمیت

تعمیراتی صنعت میں اسے بائیوفیلیا کہا جاتا ہے اور اس کے متعدد فوائد کے بارے میں ایک عرصے سے بات ہورہی ہے لیکن وبائی مرض کی وجہ سے اس نے نئی اہمیت اختیار کر لی ہے۔ وَبا کے باعث لوگوں کے ہجوم والی جگہوں بشمول پارکس اور ’واکنگ ٹریلز‘ سے دوری اختیار کرنے کے بعد گھر کے اندرونی اور بیرونی رہائشی مقامات پر پودوں کا ہونا ایک اہم خصوصیت بن گیا ہے۔

ساؤنڈ مینجمنٹ

ایک ایسے وقت میں جب زیادہ سے زیادہ افراد گھر سے کام کررہے تھے اور بچوں نے گھر کے کمروں کو کلاس روم بنا دیا تھا، ایسے میں گھر کے اندر تناؤ کا پیدا ہونا فطری عمل تھا۔ اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے شور کم کرنے کی فوری ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، گھروں میں ’’ساؤنڈ مینجمنٹ‘‘ کی جس قدر اس وقت ضرورت ہے، اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔ اس سلسلے میں ٹھوس داخلی دروازے ، صوتی پلاسٹر، صوتی پینل اور زیادہ نرم ٹیکسچر والی تنصیبات صوتی لہروں کو جذب کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

ٹیکنالوجی کا استعمال

گھروں کے انٹیریئر ڈیزائن میں استعمال کے لیے جدید اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی طویل عرصے سے دستیاب ہے، لیکن تفریح ​​اور حفاظت نے اس کے صحت اور تندرستی سے متعلق پہلو کو اکثر گرہن لگائے رکھا ہے۔ وَبا سے قبل کی دنیا میں اسے اکثر عیش و آرام کی حیثیت سے دیکھا جاتا تھا، تاہم ایک مہلک وائرس نے اس کی درجہ بندی کو اہمیت میں بدل دیا اور نئے سال میں یہ رجحان مزید زور پکڑے گا۔

خصوصاً گھر کی اندرونی ہوا کے معیار میں بہتری اور ہاتھوں کے ذریعے جراثیموں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہینڈز فری آلات کے استعمال کو مزید فروغ ہوگا۔ اس سلسلے میں باورچی خانہ میںٹچ فری پانی کی ٹونٹی کا استعمال بہت اہمیت رکھتا ہے، جو اب موشن سینسر اور وائس ایکٹیویشن فیچرز کے ساتھ بھی دستیاب ہے۔

ورزش کیلئے جگہ

کورونا وائرس کی نئی اقسام زندگی کو معمول پر لانے میں بڑی رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ دنیا کے کئی خطوں بشمول پاکستان میں وبائی مرض کی نئی لہر خارج از امکان نہیں۔ ایسے میں کئی لوگ گھرکے کسی کونے میں مستقل جِم بنانے کا ارادہ کرسکتے ہیں۔