گھر کے لیے ’نیو ایئر ریزولیوشن‘

January 16, 2022

نئے سال کے موقع پر لوگ عمومی طور پر کئی نئی شروعاتیں کرتے ہیں اور نئے ارادے باندھتے ہیں، جسے ’نیو ایئر ریزولیوشنز‘ بھی کہا جاتا ہے: جیسے ہم وزن کم کرنے، تمباکونوشی ترک کرنے، زیادہ ورزش کرنے، زیادہ مہربان یا زیادہ صبر کرنے یا عام طور پر بہتر انسان بننے کے ارادے کرنا وغیرہ۔

کیسا رہے گا اگر آپ اپنے گھر کے لیے بھی کچھ ریزولیوشن کریں؟ عزت اور حساسیت کے ساتھ آپ اپنے گھر کے ساتھ پانچ طریقوں سے بہتر برتاؤ کرسکتے ہیں:جس طرح بسااوقات ایک شخص لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کرجاتا ہے، انھیں نظرانداز کردیتا ہے، غلط فہمی کا شکار ہوسکتا ہے، یا انھیں غلط استعمال کردیتا ہے، یہ سب کچھ ہم گھروں کے ساتھ بھی کرسکتے ہیں اور اس کے بُرے اثرات جلد یا بدیر ظاہر ہوتے ہیں۔

گھر میں کسی بھی خوبصورت یا کارآمد چیز کا نہ ہونا

ڈی کلٹرنگ ایک انتہائی ضروری عمل ہے لیکن یہ گھروں سے زیادہ ٹیلی ویژن پر نظر آتا ہے۔ ہمارے گھروں میں موجود الماریاں پُراسرار چیزوں سے بھری ہوئی ہیں، وہ فرنیچر جو ہم پسند یا استعمال نہیں کرتے، پورے گھر کی دھول سمیٹ رہا ہوتا ہے لیکن محبت نہیں۔

بڑی تبدیلیاں لانا مشکل ہے، اور اس میں ہماری مدد کرنے کے لیے بہت بڑی صنعتوں نے جنم لیا ہے۔ میری کونڈو کہتی ہیں کہ آپ کے گھر میں صرف ایسی چیزوں کو رہنا چاہئے جو آپ کے اندر خوشی کو جگاتی ہوں۔ دوسرے اس خیال کی حمایت کرتے ہیں کہ، اگر آپ نے گھر میں رکھی ہوئی ایک چیز کو تین مہینے، ایک سال، ایک موسم استعمال نہیں کیا ہے، تو اسے جانا چاہیے۔

لیکن آپ کے لیے گھر کو کارآمد چیزوں سے سجانے کا سب سے آسان اور ذاتی طریقہ یہ ہے کہ خود سے یہ دو سوالات پوچھیں: کیا یہ مفید ہے؟ کیا یہ خوبصورت ہے؟

آپ اپنے پسندیدہ کف گیر کو کبھی نہیں پھینکیں گے کیونکہ جب بھی آپ کھانا پکاتے ہیں تو ہر بار آپ اس تک پہنچتے ہیں۔ دوپہر کا سورج جب بھی آپ کے روایتی قالین کو روشن کرتا ہے، اس کے رنگ آپ کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دیتے ہیں۔

آپ اپنی دادی اماں کے گلدان میں پھول ڈالنا پسند کرتے ہیں کیوں کہ اس سے پھول اور بھی خوب صورت لگتے ہیں اور دلکش یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن سے ہم گھر میں اپنے آپ کو گھیرنا چاہتے ہیں: وہ چیزیں جو ہم استعمال کرتے ہیں اور وہ چیزیں جو ہمیں خوبصورت لگتی ہیں۔ باقی سب کچرا اور غیرضروری چیزیں ہیں جو ہمارے گھر اور ہماری زندگیوں کو بے ترتیبی دیتی ہیں۔

مہنگی اورمہنگی تزئین و آرائش شروع کرنے سے پہلے، کچھ سخت سوالات پوچھیں

اس سے شروع کریں: کیا میں یہ چاہتا ہوں یا مجھے اس کی ضرورت ہے؟ اس عمل کا میرے خاندان، میرے مالی امور پر کیا اثر پڑے گا؟کیا یہ واقعی ہمارے گھر کے لیے بہترین چیز ہے؟ کیا میں اپنے ہمعصروں کے دباؤ میں یہ فیصلہ کررہا ہوں یا ضرورت سے زیادہ پرجوش گھریلو سجاوٹ کے ماہرین کی مارکیٹنگ سے؟

تزئین و آرائش یقیناً آپ کے کئی مسائل حل کر سکتی ہے اور آپ کے گھر کو آپ کے لیے بہتر بنا سکتی ہے لیکن یہ سوالات اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آپ صحیح وجوہات کی بنا ء پر صحیح کام کر رہے ہیں۔

رجحانات سےفوری متاثر نہ ہوں

ہمیں رجحانات پسند ہیں۔ یہ ہر دور کی یاد کو تازہ رکھتے ہیں۔لیکن یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ ایک رجحان جتنا زیادہ اور جس قدر تیزی سے مقبول ہوگا، وقت گزرنے کے ساتھ وہ اتنی ہی شدت سے پُرانا بھی محسوس ہوگا۔ ذرا سوچیں کہ ایوکاڈو گرین اور ہارویسٹ گولڈ ایپلائینسز 1950 کی دہائی کے اوائل کی انٹیریئر ڈیزائننگ کی کیسے بہترین نمائندگی کرتے ہیں۔ واٹر فال کچن آئی لینڈ کچھ سال پہلے بہت ٹرینڈی تھے لیکن اب بہت پُرانے نظر آتے ہیں۔

اگر کوئی جدید چیز گھر اور آپ کے ذائقے کے مطابق ہے، اور آپ کو یقین ہے کہ اس کا رجحان گزر جانے کے بعد بھی پسند آئے گا، تو اس کے لیے جائیں۔ ورنہ، دوبارہ سوچیں۔

وقتاً فوقتاً اور بروقت عمومی مینٹیننس کرتے رہیں

گٹرصاف کریں، خراب پینٹ پر دوبارہ رنگ و روغن کریں، مردہ پودوں کو ہٹائیں، کسی نلکی سے پانی ٹپک رہا ہے تو اسے بند کریں، بہ الفاظِ دیگر عمومی مینٹیننس کو کل پر مت چھوڑیں اور اپنے گھر کو وہ عزت دیں، جس کا وہ حقدار ہے۔ جیسا کہ انگریزی کا ایک مشہور محاورہ ہے کہ احتیاط کا ایک اونس علاج کے ایک پونڈ سے زیادہ قیمتی ہے۔

نوجوان اور پہلی بار گھر مالکان بننے والے افراد ہر آئے دن گھر کی دیکھ بھال کی ضرورت اُٹھنے پر پریشان بھی ہوجاتے ہیں کیوں کہ یہ کام انھیں کافی مشکل طلب معلوم ہوتا ہے۔

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ، مرمت طلب چیزوں کی تزئین و آرائش ان کی اصل حالت میں کرنے کی کوشش کریں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کے گھر کی کھڑکیاں اچھی لکڑی اور شیشے کی بنی ہوئی ہیں تو مرمت کی صورت میں انھیں وینائل مٹیریل سے نہ بدلیں، وہ کبھی بھی نہیں جچیں گی۔