ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافہ

January 16, 2022

سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.3فیصداضافہ بلاشبہ پی ٹی آئی حکومت کی روشن ڈیجیٹل پاکستان اکائونٹ اسکیم کا نتیجہ ہے جس کی بدولت اس عرصے میں بیرون ملک سے مجموعی طور پر 15.8 ارب ڈالر وطن عزیز آئے۔ ایک اندازے کے مطابق بیرون ملک کام کرنے والی اقوام کی مجموعی افرادی قوت 27کروڑ کے لگ بھگ ہے جن کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم ترقی پذیر ملکوں کیلئے اہم مالی وسائل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان ترسیلات کے حجم کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ یہ بیرونی سرمایہ کاری بلکہ ترقی یافتہ ملکوں کی جانب سے دی جانے والی ا مداد سے بھی زیادہ ہے۔ پاکستان کو شروع ہی سے تجارتی ادائیگیوں کے عدم توازن کا سامنا رہا ہے جس کا اثر زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑتا ہے، بارہا اس میں پیدا ہونے والی کمی قرضے لیکر پوری کرنی پڑی۔ حالات اس نہج پر بھی پہنچے کہ بیرون ملک مقیم ہم وطنوں نے بڑھ چڑھ کر ترسیلات بھیج کر معیشت کو ڈوبنے سے بچایا اس وقت 70لاکھ سے زیادہ پاکستانی دوسرے ملکوں میں مقیم ہیں ان افراد کی بھیجی جانے والی رقوم کا حجم دنیا میں دسویں نمبر پر ہے۔ ماضی کی حکومتیں سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لئے مختلف اسکیمیں متعارف کرتی آئی ہیںلیکن اکثر منصوبےبعد میںنئے پروگراموں کے باعث بے اثر یا ختم ہو کر رہ گئے تاہم پی ٹی آئی حکومت کی اسٹیٹ بینک کے اشتراک اور ضمانت سے یہ اسکیم بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ملکی معیشت پر اعتماد کا اظہار ہے اس کامیاب تجربے نے ایسے مزید پروگرام متعارف کرانے کا راستہ کھولا ہے جن سے دوسرے ملکوں میں رہنے والے ہم وطنوں کو مفید سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافے کی توقع کی جا سکتی ہے۔