زرغون ہائوسنگ اسکیم کے الاٹیز گیس و پانی سے محروم، انٹرنل گیسی فکیشن کا خرچہ تین گنا بڑھ گیا

January 16, 2022

کوئٹہ(پ ر) زرغون ہاؤسنگ اسکیم ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بیان میں اسکیم کے الاٹیز کو ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پردکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ یہ اسکیم 2017ء میں مکمل ہونا تھی لیکن اب تک گیس وپانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہےاسکیم میں 3سو سے زائد گھر بن چکے ہیں اور 50کے قریب آباد بھی ہوچکے ہیں گیس کی ایکسٹرنل پائپ لائن بچھانے کیلئے کیوڈی اے کی جانب سے 11کروڑ 84لاکھ سے زائد رقم کی ایس ایس جی سی کو ادائیگی کے بعد رہائشیوں کو یہ تسلی دی گئی تھی کہ دسمبر 2021ء تک اسکیم کو گیس فراہم کردی جائے گی مگران اداروںکی سست روی اورعدم دلچسپی کے سبب اسکیم میں گیس کے آثار دوردورتک دکھائی نہیں دیتے۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اس مقصد کیلئے گیس کمپنی کے حکام سے کئی ملاقاتیں بھی کیں لیکن نتیجہ صفر نکلا اور گیس فراہمی کایہ منصوبہ سر خ فیتے کا شکار ہے۔ایگریمنٹ کے مطابق اسکیم کو 2017ء تک گیس وپانی جیسی بنیادی سہولیات مل جانی چاہیے تھیں مگراسکیم کے آغاز کے گیارہوں برس بھی مکین گیس وپانی سے محروم ہیں۔بیان میں مزیدکہاگیا کہ گیس کی فراہمی میں مسلسل تاخیر سے اسکیم کے اندر گیس کی پائپ لائنیں بچھانے کاتخمینہ 7کروڑ سے بڑھتے بڑھتے 21کروڑ تک پہنچ گیا ہے ۔ایس ایس جی سی نے گزشتہ دنوں کیوڈی اے کواسکیم کے اندر پائپ لائنیں بچھانے کیلئے13کروڑ روپے کا ڈیمانڈنوٹ جاری کیاتھا جس کی آخری تاریخ دس دسمبر 2021تھی ۔کیوڈی اے حکام اس رقم کی یکمشت یا دو قسطوں میں ادائیگی کا بندوبست نہ کرسکے اور ڈیمانڈ نوٹ کی تاریخ گزرگئی جس کے بعدگیس کمپنی نے اخراجات بڑھ جانے کو جواز بناکر 13کروڑ کی بجائے 21کروڑ روپے کا تقاضہ کردیا ہے۔ اس مقصد کیلئے کوئی ریوائز ریٹ یا نرخنامہ نہیں بھجوایا گیامحض ایک لیٹر کے ذریعے اضافی رقم کاتقاضہ کیاجارہاہے۔ ایسوسی ایشن سمجھتی ہے کہ کیوڈی اے اور گیس کمپنی کے درمیان اس لیٹربازی کانقصان الاٹیز کو ہورہاہے اوراس سردترین موسم میں جبکہ کورونا کی وبا پھر تیزی سے سراٹھارہی ہے اوراس کی علامات وآغاز کاسبب بھی سردی ہے اورحالیہ بارشوں اورسردی سے ملک بھر میں تین سوسے زائد اموات ہوچکی ہیں ‘ایس ایس جی سی اورکیوڈی اے کاالاٹیز کے ساتھ رویہ ناقابل فہم ہے ۔ریاست میں ادارے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ہی قائم کیے جاتے ہیں لیکن اس کے برعکس زرغون ہائوسنگ اسکیم کے الاٹیز ان اداروں کے ظلم وستم کا شکار ہیں ۔بیان میں کہاگیا کہ ڈیمانڈ نوٹ کی مقررہ تاریخ گزرجانے کے بعد ایس ایس جی سی کااپنے ریٹ بڑھا کر 13کروڑ سے 21کروڑ کردینا اورکیوڈی اے کاڈیمانڈ نوٹ کی رقم اداکرنے میں تاخیر سے کام لینا ستم ظریقی ہے۔ ایسوسی ایشن سمجھتی ہے کہ اسکیم میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کیوڈی اے کی ذمہ داری تھی جس میں یہ ادارہ بری طرح ناکا م رہاہے انٹرنل گیسی فکیشن کیلئے گیس کمپنی 13کروڑ روپے مانگے یا 21کروڑ یہ دواداروں کا آپس کامعاملہ ہے ۔الاٹیز کو توکیوڈی اے کے ایگریمنٹ کے مطابق سہولیات چاہئیں۔ بیان میں گورنر ‘وزیراعلیٰ اور چیف جسٹس بلوچستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صورتحال کانوٹس لیں اوراسکیم کوگیس کی فراہمی میں حائل تکنیکی مسائل کودورکرنے میں اپناکرداراداکریں تاکہ یہ عظیم رہائشی منصوبہ ناکامی سے دوچار نہ ہو۔