زندگی کو آسان تر بنانا ہے تو...

January 23, 2022

بعض لوگوں کو دیکھ کر بڑا خوش گوار سا احساس ہوتا ہے، کیوں کہ ان کا لباس، بیگ، جوتے یہاں تک کہ بیگ میں رکھا سامان مثلاً چشمہ، قلم، کاغذ، رقم اور مختلف کارڈز سب بہت ترتیب اور اہتمام سے رکھے ہوتے ہیں۔ جوتوں کی پالش چمکتی ہوئی ، کپڑوں کی کریز تک درست نظر آتی ہے۔ اوراس پر اگر لب و لہجے میں نرمی اور باتوں میں چاشنی بھی ہو، تو جس محفل میں چلے جائیں، چار چاند لگا دیتے ہیں۔

بالکل اِسی طرح بعض گھروں میں آرایش و زیبایش کی چیزیں کم ہوتی ہیں، لیکن سلیقے اور صفائی کی وجہ سے دَر و دیوار کا رنگ و روپ بہت اُجلا اُجلا ، نکھرا سا دکھائی دیتا ہے۔ بے شک، سلیقہ ایک بہترین صفت ہے اور ایک ایسی خُوبی بھی، جسے تھوڑی سی توجّہ اور محنت سے کوئی بھی اپنا سکتا ہے۔

ویسے تو سلیقہ مَردوں اور خواتیں دونوں ہی کے لیے ضروری ہے کہ بدسلیقہ افراد کسی کو اچھے نہیں لگتے، لیکن خاص طور پر خواتین کے لیے تو یہ وصف ناگزیر ہے، کیوں کہ گھر چلانے کی ذمّے داری بہت حد تک ان ہی پر عائد ہوتی ہے۔ درحقیقت سلیقہ نام ہے، چیزوں کی قدر کرنے کا، اُنہیں صحیح جگہ پر درست انداز میں رکھنے کا۔ کیوں کہ کوئی بھی چیزخواہ قیمتی ہو یا سَستی، بدسلیقگی اسے برباد کرکے رکھ دیتی ہے۔

کسی دَور میں بچّیوں کو طریقہ سلیقہ سکھانے پر خاص توجّہ دی جاتی تھی۔ گھر کے بزرگ، نانیاں، دادیاں، قرآن پڑھانے والی معلمہ، اسکول کے اساتذہ غرض ہر کسی کو فکر ہوتی تھی کہ کسی طرح بچّیاں سلیقہ سیکھ لیں۔ آج کل یہ کام ایسی ویب سائٹس اور ویڈیوز انجام دے رہی ہیں، جو چیزیں آرگنائز کرنا سکھاتی ہیں۔ کم جگہ کو مناسب طریقے سے استعمال کرنا اور چھوٹے گھروں میں جگہ کو ضایع نہ کرنا ان ویڈیوز سے باآسانی سیکھا جا سکتا ہے۔

عموماً خواتین کا زیادہ وقت باورچی خانے ہی میں گزرتا ہے، لہٰذا بہتر ہے کہ سودا سلف رکھنے کے ڈبّے ٹرانس پیرنٹ ہوں۔ چھوٹے بڑے صاف ستھرے ڈبّے ترتیب سے رکھے ہوں، تو آنکھوں کو بھی بھلے لگتے ہیں اور چیزیں ڈھونڈنے میں وقت بھی ضایع نہیں ہوتا۔ اسی طرح موسم گزرنے کے بعد کپڑے سنبھال کر رکھنے سے اگلے موسم میں بڑی سہولت ہوجاتی ہے۔ شادی بیاہ اور تقریبات میں پہنے جانے والے کپڑے اگر فوراً سلیقے اور احتیاط سے پیک کرکے رکھ دیے جائیں، تو اگلی کسی تقریب میں باآسانی پہنے جاسکتے ہیں۔

میک اَپ کا سامان اور جیولری کے ڈبّے الگ الگ ہوں اور ڈریسنگ ٹیبل کے اوپر یا اندر اپنی مخصوص جگہ پر رکھے جائیں، تو کہیں جاتے ہوئے انہیں تلاش کرنے میں پریشانی نہیں ہوتی۔ بعض خواتین تو اتنی سلیقہ مند ہوتی ہیں کہ انہیں اپنی رکھی ہوئی چیزیں اندھیرے میں بھی مل جاتی ہیں۔ کوشش کریں کہ بچّوں کو ابتدائی عُمر ہی سے اپنے زیرِاستعمال اشیاء، لباس، کتابیں اور جوتے وغیرہ مقررہ جگہ پر احتیاط سے رکھنے کی عادت ڈالیں۔

یاد رکھیے، پیسا کمانا آسان نہیں اور ہر وقت بازار جانا، چیزیں خرید کر جمع کرنا بھی کوئی عقل مندی نہیں۔ مزہ توتب ہے کہ کم پیسوں میں بھی سلیقے کی بدولت اچھی اور پُروقار زندگی گزاری جائے۔ اگر کم قیمتی چیزوں کو بھی طریقے سے استعمال کیا جائے،تو چھوٹا سا گھر بھی آئیڈیل لگتا ہے۔ اِسی طرح پردوں ،صوفوں اور کشن کے رنگوں میں مطابقت ہو، تو ڈرائنگ ، ڈائننگ یا بیڈ روم بے حد حسین لگنے لگتا ہے۔

اخبارات، جرائد اور کتابوں کے لیے ضرورت کے مطابق کسی کمرے کا کوئی کونا، میز یا شیلف مختص کرکے اُبھیں ناموں یا موضوعات کے اعتبار سے ایک ترتیب سے رکھنا بھی سلیقہ شعاری اور صاحبِ ذوق ہونے کی علامت ہے۔ اکثر گھروں میں صُبح کا وقت ہڑبونگ کی وجہ سے بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔

بچّے اپنی اپنی چیزیں ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں اور بڑے بھی الگ افراتفری کا شکار ہوتے ہیں۔ کیا ہی اچھا ہو کہ اسکول یا دفتر سے واپسی پر روز ساتھ لے جانے والی اشیاء ایک مخصوص جگہ ہی پر رکھی جائیں، تاکہ گھر سے سُکون سے باہر جائیں۔ سلیقہ جس طرح کل بھی انسان کے لیے ضروری تھا، آج بھی ہے کہ یہ نہ صرف زندگی کو حُسن بخشتا ہے، اُسے بے حد آسان بھی بناتا ہے۔