ہائیکورٹ، غیرقانونی تعمیرات پر کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن سے کارروائی کی تفصیلات طلب

January 18, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ نے پی اینڈ ٹی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات پر کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو اپنے گھر سے کارروائی شروع کرنے اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیدیا، غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت پر عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ اپنی حدود میں گوٹھ آباد اسکیم کی طرح سندیں دے رکھی ہیں گزری میں گیارہ گیارہ منزلہ عمارتیں کیسے بن گئیں؟ وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے اعتراف کیا کہ یہ تمام غیر قانونی عمارتیں ہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے جنہوں نے اجازت دی ان کے خلاف کیا کیا؟ اپنے کتنے افسران کے خلاف ایکشن لیا؟ گیارہ گیارہ منزلہ عمارتوں کی اجازت کون دے رہا ہے؟ فائل کا پیٹ بھرنے کے لیے جواب مت جمع کرائیں،تیرہ منزلہ عمارت گرے گی تو کون ذمہ دار ہوگا؟ وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے موقف دیا کہ جواب جمع کرا دیں گے مہلت دی جائے،عدالت نے ذمہ دار کنٹونمنٹ افسران کے خلاف ایکشن کی تفصیلات طلب کرتے ہو ئے 30 روز میں رپورٹ پیش کرنے اور فیصلے کی نقول چیف ایگزیکٹو افسر کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو ارسال کرنے کی ہدایت کردی، دریں اثنا سندھ ہائی کورٹ نے فیڈرل بی ایریا بلاک 10 میں بارہ منزلہ عمارت کے خلاف درخواست پر بلڈر کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیااور سات سال سے جواب جمع نہ کرانے پر بلڈر پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ دو ہزار پندرہ میں درخواست لگا کر چھ سو اسکوائر یارڈ پر بارہ منزلہ عمارت کھڑی کردی، ایس بی سی اے والے بلڈرز سے ملے ہوئے ہیں، جواب جمع کرائیں گے یا سخت حکم جاری کریں، عدالت نے سماعت 21 جنوری کے لیے ملتوی کردی۔