ادب پارے

January 19, 2022

جوش ملیح آبادی نے احسان دانش سے پوچھا ’’کتنے بچے ہیں؟‘‘ احسان صاحب نے جواب دیا۔ ’’تین‘‘ جوش صاحب نے استفسار کیا ’’نام‘‘ احسان صاحب نے بتایا ’’ فیضان دانش، سلمان دانش اور عرفان دانش‘‘ جوش صاحب نے کہا ’’چوتھا ہوتا تو اس کا نام ہم تجویز کرتے‘‘ احسان صاحب نے پوچھا ’’وہ کیا‘‘ جوش صاحب نے اپنا انتخاب بتایا ’’شیطان دانش‘‘۔

…٭…٭… …٭…٭…

ایڈیٹر ’’نقوش‘‘ محمد طفیل نے ایک محفل میں فراق گورکھپوری کو دیکھا۔ اس سے پہلے اُن کی ملاقات، فراق صاحب سے بالمشافہ نہیں ہوئی تھی، انہوں نے آگے بڑھ کر خود کو متعارف کرایا۔ میں ہوں محمد طفیل، مدیرہ ’’نقوش‘‘فراق صاحب نے شائستگی سے کہا ’’بس یہی بات کہنی تھی، آپ کو۔‘‘

…٭…٭… …٭…٭…

…نوک جھونک…

امیر مینائی داغ دہلوی کے ھم عصر تھے. ایک روز داغ سے کہنے لگے کہ میری شاعری میں وہ نزاکت ، چاشنی اور رومانوی اثر کیوں نہیں جو تمہاری شاعری میں ہے؟

داغ نے کہا، حضرت کبھی میخانے کا رخ کیا۔۔۔۔؟

امیر مینائی بولے، لا حول ولا قوۃ حضرت معاف کیجئے یہ کیا سوال ہوا؟

داغ نے پھر سوال داغا، کبھی کسی حسینہ کی محفل میں جا کر گانا سنا؟

توبہ توبہ کیجئے داغ یہ کیا کہہ رہیے ہیں آپ؟ امیر مینائی بولے،

داغ نے اخری سوال پوچھا، کبھی رقص کی محفل میں جانا ہُوا؟

امیر مینائی نے "لاحول" پڑھ کر انکار میں سر ہلایا۔

داغ بولے! آپ صرف بیوی کو دیکھ کر شاعری کریں گے تو میاں پھر رومانوی اثر، نزاکت اور چاشنی بھی ویسی ہی ہو گی۔

معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے

ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکھیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔

ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔ ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔ تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکھیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ ہمارا پتا ہے:

رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر

روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی